اردو کے فروغ میں غیر مسلم قلمکاروں کے کردار پر سمینار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-25

اردو کے فروغ میں غیر مسلم قلمکاروں کے کردار پر سمینار

Seminar-on-role-of-non-Muslim-writers-in-promotion-of-Urdu
نئی دہلی
ایس این بی (انوارلحق)
ہم میں سے بیشتر لوگوں کا خیال ہے کہ ہم اردو کی خدمت کررہے ہیں جب کہ ایسا نہیں ہے بلکہ میرا خیال یہ ہے کہ اردو ہماری خدمت کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہارپروفیسر ارتضی کریم ڈائرکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر لودھی روڈنئی دہلی کے آڈیٹوریم میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی مالی تعاون اور آل انڈیا تنظیم علماء حق کے زیر اہتمام اردو کے فروغ میں گیر مسلم قلم کاروں کا کردار کے عنوان سے منعقد سیمنار میں کیا۔ پروفیسر ارتضی کریم نے کہا کہ مجھے سمینار کا عنوان اردو کے فروغ میں غیر مسلم قلمکاروں کا کردارپر اختلاف ہے میرے خیال سے یہ عنوان درست نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی زبان کو مذہب یا کسی دیگرخانوں میں تقسیم نہیں کرنا چاہئے ا س سے غلط رجحان پیدا ہوگا۔ قاری ابوالحسن اعظمی استاد صدر القراء دارالعلوم دیوبند کے تلاوت کلام پاک سے سمینار کا آغاز کیاگیا ۔ سیمینار کے کنوینر اور آل انڈیا تنظیم علماء حق کے قومی صدر مولانا محمد اعجاد عرفی قاسمی نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اردو ہماری مشترکہ گنگا جمنی تہذیب کی روشن علامت ہے ۔ اس کے فروغ و ارتقا میں ہندو مسلم سکھ عیسائی ساری ہندوستانی اقوام نے اپنا خون پسینہ ایک کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اردو صرف ایک زبان نہیں اور چند الفاظ کے مجموعہ کا نام نہیں ، بلکہ یہ ایک تہذیب ، ایک ثقافت، ایک تاریخ، ایک عہد اور ایک تحریک کانام ہے اس موقع پر قومی کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضی کریم کو فخر ارد و ایوارڈ برائے ادبی و تعلیمی خدمات ، مہدی مہدوی پورنمائندہ فقیہ ایران کو فخر ایران ایوارڈ ، برائے اتحاد اسلامی خدمات ، بیرسٹر اسد الدین اویسی رکن پارلیمنٹ کو فخر ہند ایوارڈ برائے سیاسی خدمات، حاجی محمد نذیر احمد بنگلوری کو فخر ملت ایوارڈ برائے سماجی و علمی خدمات محمد جسیم الدین سب ایڈیٹر روزنامہ انقلاب کو نجیب محفوظ ایوارڈ برائے صحافتی خدمات ڈاکٹر دھرم ویر سنگھ جے این یو کو پریم چند ایوارڈ براء فروغ اردو خدمات، مولانا شفیق عالم قاسمی لونی غازی آباد کو شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی ایوارڈ برائے سماجی و تعلیمی خدمات سے نوازا گیا ۔ اس کے علاوہ دیگر حضرات بھی مختلف ایوارڈ سے نوازے گئے ۔ ڈاکٹر فاروق ڈائریکٹر ہمالیہ ڈرگس نے کہا کہ اردو زبان و ادب کے فروغ میں غیر مسلم حضرات کا رول بہت اہم رہا ہے جس کی فہرست بہت طویل ہے۔ مولانا اعجاز عرفی کا یہ قدم لائق تحسین ہے کہ انہوں نے اس اہم موضوع پر سمینار منعقد کرایا ۔ چوتی دنیا کے مدیر سنتوش بھارتیہ نے کہا کہ جو لوگ ٹائی والے( انگریزی تعلیم یافتہ) ہیں وہ لوگ اردو کے تئیں غیر سنجیدہ ہیں اور یہ لوگ اپنے بچوں کو اردو پڑھانا نہیں چاہتے ہیں حالانکہ ہندوستان کی آزادی میں اردو زبان نے بہت اہم رول ادا کیا ہے ۔ معروف صحافی سہیل انجم نے اردو کے فروغ میں غیر مسلم صحافیوں کی خدمات کے عنوان سے مقابلہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آسمان صحافت پر غیر مسلم صحافیوں کی خاصی بڑی تعدا د موجود ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اردو زبان و ادب کی خدمات میں گزاردی۔ محمد جسیم الدین اور سید عینین علی حق و دیگر نے مقالے پیش کئے ۔ اس کے علاوہ مولانا فخر الدین قاسمی ، ڈاکٹر متل کمار ، حاجی نذیر بنگلوری، ڈاکٹر دھرم ویر ، اسد مختار کے علاوہ بڑی تعداد میں دیگر مقررین اور مقالہ نگاروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سمینار کی صدارت مولانا اعجاز عرفی قاسمی نے کی جب کہ مقالہ سیشن کی صدارت پروفیسر ارتضی کریم نے کی ۔ سمینار میں بحیثیت مہمان خصوصی مہدی مہدوی پورنمائندہ فقیہ ایران نے شرکت کی ۔ نظامت کے فرائض ابرار اجراروی نے انجام دئیے َ آخر میں پروگرام کے کنوینر مولانا عجاز عرفی قاسمی نے تمام مہمانان کرام مقررین ، مقالہ نگار اور سامعین کا شکریہ ادا کیا۔

Seminar on the role of non-Muslim writers in promotion of Urdu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں