وی کے سنگھ کے خلاف راہول کی زیر قیادت احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-08

وی کے سنگھ کے خلاف راہول کی زیر قیادت احتجاج

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے جو کتا ریمارک پر مرکزی وزیر وی کے سنگھ کو تنقیدوں کا نشانہ بنارہی ہے ۔ آج مختلف انداز میں لوک سبھا میں یہ مسئلہ اٹھایا۔پارٹی قائد ملک ارجن کھرگے نے گزشتہ ہفتہ ان کی جانب سے اس مسئلہ پر دئیے گئے بیان سے چند ریمارکس کو حذف کرنے پر احتجاج کیا۔ کھرگے نے وقفہ صفر کے دوران اسپیکر سمترا مہاجن سے شکایت کہ انہوں نے 2دسمبر کو وی کے سنگھ سے متعلق مسئلہ پر ایوان میں جو بیان دیاتھا، اس کا کچھ حصہ حذف کردیا گیا ہے اور اسے ریکارڈ میں شامل نہیں کیا گیا ہے ، حالانکہ انہوں نے (اسپیکر ) نے اس دن ان کے بیان کے کسی حصہ کو خارج نہیں کیا تھا ۔ اسپیکر نے انہیں بتایا کہ وہ پیشگی نوٹس دئیے بغیر کوئی مسئلہ انہیں اٹھا سکتے کیوں کہ وہ خود اس معاملہ سے واقف نہیں ہیں۔ مرکزی مملکتی وزیر پارلیمانی امور راجیو پرتاپ روڈی نے کانگریس قائد کے اس طرز تخاطب پر اعتراض کیا اور کہا کہ یہ غیر مہذب انداز ہے ، جس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ کھرگے نے چند قواعد کا حوالہ دیا جس پر مہاجن نے کہا کہ وقفہ صفر کے دوران قواعد کا اطلاق نہیں ہوتا۔ مجھے اس سلسلہ میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ آپ نوٹس دے سکتے ہیں ۔ میں اس کا جائزہ لوں گا۔ کانگریس قائد نے یہ بھی کہا کہ یہ سخت نا انصافی ہے۔ چند دیگر اپوزیشن قائدین بشمول پی کروناکرن( سی پی آئی ایم) نے اسپیکر سے خواہش کہ کھرگے کو بیان دینے کی اجازت دی جائے ۔ قبل ازیں پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے آج دن کے پہلے حصہ میں راہول گاندھی کی زیر قیادت پارلیمنٹ ہاؤز کے احتجاج کے باہر احتجاج کیااور وی کے سنگھ کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد ، لوک سبھا میں کانگریس قائد ملک ارجن کھرگے اور دیگر پارٹی قائدین بشمول آنند شرما، دپیندر ہوڈا اور مزید کئی نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے احتجاج میں شرکت کی ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ اکتوبر میں فرید آباد میں دلت بچوں کے قتل کے تناظر میں وی کے سنگھ نے یہ کہتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا تھا۔ کہ اگر کوئی کسی کتے کو پتھر مارتا ہے تو مرکز کو اس کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا نہیں جاسکتا۔ حکومت اس بات پر زور دیتی رہی ہے کہ سنگھ نے مختلف سیاق و سباق میں یہ بیان دیا تھا اور اس نے کئی مرتبہ اس پر وضاحت پیش کردی ہے۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے مطابق کانگریس قائد جیو تیر آدتیہ سندھیا نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ مسئلہ اس لئے اٹھا رہے ہیں کیوں کہ یہ ایک مخصوص فرقہ اور مجموعی طور پر ہندوستانیوں کے بارے میں ایک مرکزی وزیر کے رویہ سے تعلق رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ، صرف تقاریر کرنا کافی نہیں۔مرکزی وزیر وی کے سنگھ کا دفاع کرتے ہوئے حکومت نے آج اپوزیشن کے اس الزام کی تردید کی کہ انہوںنے مخالف دلت تبصرہ کیا ہے اور کہا کہ یہ انتہائی بدبختانہ امر ہے کہ کانگریس اس معاملہ کو سیاسی رنگ دینے پر مصڑ ہے ۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کی جانب سے پارلیمنٹ کے باہر پارٹی ایم پیز کے ایک وفد کے احتجاج کی قیادت کے بعد مرکزی وزیر راجیو پرتاپ روڈی نے کہا کہ وی کے سنگھ کو ایک ایسے بیان کے لئے ذہنی اذیت کا نشانہ بنایاجارہا ہے جو انہوں نے دیا ہی نہیں ۔ انہوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ راہول جی اچانک نیند سے بیدار ہوتے ہیں اور کوئی پروگرام شروع کردیتے ہیں۔ وی کے سنگھ نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے ۔ روڈی نے کہا کہ وی کے سنگھ دستور کا احترام کرتے ہیں اور انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی جو ان سے منسوب کی جارہی ہے ۔

Rahul Gandhi leads Congress protest against V K Singh in Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں