دہلی محکمہ ٹرانسپورٹ کے تین عہدیدار بدعنوانی کے الزام میں معطل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-27

دہلی محکمہ ٹرانسپورٹ کے تین عہدیدار بدعنوانی کے الزام میں معطل

نئی دہلی
آئی اے این ایس
دہلی حکومت نے آج محکمہ ٹرانسپورٹ کے تین عہدیداروں کومعطل کردیا ہے، جن کے تعلق سے بتایاجاتا ہے کہ وہ رشو ت ستانی میں ملوث ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فریش لیٹر آف انٹر سٹ(LOI)کی اجرائی کے لئے ان عہدیداروں نے رشو ت طلب کی تھی ۔ دہلی ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے تین عہدیدار، ڈپٹی کمشنر( آٹو رکشا یونٹ) رائے بسواس، انسپکٹرمنیش پوری اور انیل یادو کلرک کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کی زیر صدارت آج یہاں اعلیٰ سطحی اجلاس میں مختلف امور کا جائزہ لیا گیا اور تین عہدیداروں کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جنہوں نے تین پہیوں والی گاڑیوں کے مالکین کے لئے لیٹرس کی اجرائی کے لئے رشو ت طلب کی ہے۔ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے تین عہدیداروں کو معطل کیاجارہا ہے ، جن کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ انہوں نے رشوت طلب کی ہے اور اپنے عہدوں کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسوڈیا نے یہ بات بتائی ۔ دہلی ٹرانسپورٹ کے وزیر گوپی رائے نے کہا کہ انہیں اس سلسلہ میں چہار شنبہ کو شکایات وصول ہوئی تھیں، جس کے بعد ہم کو کارروائی کرنے پر غور کرنا پڑا اور آخر کار چیف منسٹر کی زیر صدارت اجلاس میں مختلف امور پر غور کرکے ٹرانسپورٹ کے تین عہدیداروں کو معطل کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آٹو ڈرائیوروں اور دوسروں کو لیٹرس کی اجرائی میں بے قاعدگیوں کی کئی شکایات وصول ہورہی ہین ۔ انہوں نے کہا کہ شکایات کے وصول ہونے کے بعد انہوں نے جوائنٹ کمشنر سے شکایت کی جس کے بعد مذکورہ عہدیداروں کے خلاف کارروائی کے تعلق سے پیشرفت کی گئی اور آکر کار انہیں معطل کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس معاملہ کی تحقیقات کرنے کی بھی ہدایت دی ہے ، تاکہ حقائق، بر سر عام آسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیفمنسٹر دہلی اروند کجریوال کو بعض آٹو رکشا ڈرائیورس کی جانب سے ایس ایم ایس وصول ہوا ، جس میں بے قاعدگیوں کی طرف توجہ دلائی گئی اور بتایا گیاکہ محکمہ کے بعض عہدیدار بد عنوانیوں میں ملوث ہیں ، جس کی فوری یکسوئی کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں غوروخوض کیا گیا اور عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی گئی اور انہیں مختلف امور سے واقف کرواتے ہوئے بد عنوانیوں کے تعلق سے پیش کی جانے والی شکایت کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی ۔ جوائنٹ کمشنر اور دوسرے عہدیداروں نے بھی اس سلسلہ میں کارروائی کرنے کی تائید کی ۔ چیف منسٹر نے کابینی وزراء کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں سرکاری عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔ یہ اجلاس آج یہاں منعقد کیا گیا جس کے بعد ٹرانسپورٹ کے تین عہدیداروں کو معطل کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ۔ وزیر ٹرانسپورٹ نے اس سلسلہ میں ابتدائی تحقیقات کیں، جس کے بعد پتہ چلا کہ محکمہ میں بد عنوانیاں اور بے قاعدگیاں ہوئی ہیں ، جس کی فوری روک تھام کی ضرورت ہے، تاکہ آئندہ اس طرح کی بد عنوانیوں اور بے قاعدگیوں کی روک تھام میں کوئی دشواریاں پیش نہ آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے محکمہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے بھی اقدامات شروع کردیے ہیں۔ توقع ہے کہ اب اس طرح کی بد عنوانیاں اور بے قاعدگیاں ایل او آئی جو کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری کی گئے ہیں، اس تعلق سے بھی جانچ پڑتال کی جارہی ہے ۔ اس معاملہ کو دیجلینس ڈپارٹمنٹ کے سپرد کردیاگیا ہے ، تاکہ مزید تحقیقات کی جاسکیں ۔ اس کے علاوہ اگر ضرورت محسوس ہوتو سی پی آئی کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی ۔ تاہم اس کا انحصار ویجلنس، ڈپارٹمنٹ کی پیش کردہ رپورٹ پر ہوگا ۔ یہ بات وزیر ٹرانسپورٹ نے آج یہاں اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتائی۔ پی ٹی آئی کے بموجب دہلی حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ کے تین عہدیداروں کو آج یہاں بتایا جاتا ہے معطل کردیا گیا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لیٹرس کی تقسیم میں بد عنوانیوں کی وجہ سے حکام کو یہ کاروائی کرنی پڑی۔ بتایاجاتا ہے کہ آٹو رکشا ڈرائیوروں اور دوسرے افراد نے اس سلسلہ میں شکایت کی ، جس کے بعد تین عہدیدارو کو فوری اثر کے ساتھ معطل کردیا گیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسوڈیا نے کہا کہ اس معاملہ کو سی بی آئی کے حوالے کردیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کی بد عنوانیوں کو کسی صورت برداشت نہں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ23دسمبر کو انہیں کئی شکایات وصول ہوئیں ہیں جو کہ آٹو ڈرائیورس کی جانب سے پیش کی گئی ہیں۔ جس کے بعد انہوں نے جوائنٹ کمشنر ٹرانسپورٹ اور دوسرے عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی اور مختلف امور کا جائزہ لیا۔

AAP government suspends three transport officials for alleged corruption

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں