مغربی بنگال اسمبلی انتخابات - زیادہ مسلم امیدوار ٹھہرانے بی جے پی کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-27

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات - زیادہ مسلم امیدوار ٹھہرانے بی جے پی کا منصوبہ

کلکتہ
یو این آئی
اگلے سال ہونیو الے مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی آبادی کے لحاظ سے اقلیتی طبقہ کو امید وار بنانے کے ساتھ مسلم ووٹ کو حاصل کرنے کے لئے منصوبے بنانے میں مشغول ہے ۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کی لہر کو دوبارہ بحال کرنے کے لئے کوشاں بی جے پی نے بہار انتخابات میں کراری شکست سے سبق لیتے ہوئے مسلم اکثریتی اضلاع مالدہ ، مرشد آباد ، شمالی دیناج پور ، جنوبی دیناج پور ، پر زیادہ توجہ دے رہی ہے تاکہ اقلیتی طبقہ بالخصوص مسلمانوں کا اعتماد حاصل کیاجاسکے ۔ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو16.8فیصد ووٹ ملا تھا اور دو سیٹوں پر کامیابی بھی اس کے فوری بعد ضمنی انتخاب میں بشیر ہاٹ جنوبی اسمبلی حلقہ میں بھی بی جے پی امید وار کو کامیابی ملی۔ مگر اس کے بعد2015میں ہونے والی بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کو کراری شکست ملی۔ کلکتہ کارپوریشن سمیت92میونسپلٹی میں سے کسی بھی بی جے پی کا بورڈ نہیں بن سکا۔ بنگال میں بی جے پی کا چہرہ کہے جانے والی بی جے پی اقلیتی مورچہ کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ارشد عالم نے یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے تئیں اقلیتوں میں غلط فہمیاں پھیلادی گئی ہے اس کی وجہ سے ماضی میں دوسری جماعتوں کے مقابلے مسلمان بہت ہی کم بی جے پی سے وابستہ ہوتے رہے ہیں اور اسی وجہ سے بی جے پی میں مسلمانوں کو کم ہی ٹکٹ دیاجاتا ہے ۔ مگر مرکز میں مودی حکومت کے قیام کے بعد مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بی جے پی سے وابستہ ہوئی ہے ۔ اس لئے اب پارٹی بڑے پیمانے پر مسلمانوں کو ٹکٹ دے گی ۔ بی جے پی کے ذرائع کے مطابق بی جے پی کی کور کمیٹی نے ریاستی اسمبلی انتخابات میں امید واروں کے تلاش بھی شروع کردیا ہے ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق2016کے اسمبلی انتخابات میں کم سے کم چالیس اسمبلی حلقے سے مسلم امید وار کو میدان میں اتار جائے گا جب کہ2011کے اسمبلی انتخابات میں صرف چار افراد کو پارٹی نے ٹکٹ دیا تھا۔

BJP to field more Muslim candidates in West Bengal assembly elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں