ایودھیا میں مندر کے پتھر لانے پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-24

ایودھیا میں مندر کے پتھر لانے پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
راجیہ سبھا میں اپوزیشن کانگریس ، سماج وادی پارٹی اور جنتادل متحدہ نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے گجرات اور راجستھان سے پتھر کو لائے جانے کا معاملہ اٹھایا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو مختصر مدت کے لئے ملتوی کرنا پڑا ۔ وقفہ صفر کے دوران اس مسئلہ کو پیش کرتے ہوئے کے سی تیاگی(جنتادل یو) نے کہا کہ اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر فرقہ وارانہ منافرت ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ مندر کی تعمیر کے لئے اس ہفتہ کے اوائل میں دو ٹرک پتھر لائے جانے کی اطلاع ملی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سر گرمیو ں کا مقصد صرف اتر پردیش میں ماحول کو گرم کرنا ہے ۔ مہنت نرتیہ گوپال اداس کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ مودی حکومت نے رام مندر کی تعمیر کا اشارہ دے دیا ہے ۔، انہوں نے کہا کہ ماحول کو بگاڑنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ پارلیمانی امور کے مملکتی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ مندر کی تعمیر کے لئے پتھروں کو تراشنے کا کام متنازعہ مقام سے دیڑھ کلو میٹر دور1990سے جاری ہے۔ حکومت اور بی جے پی کا خیال ہے کہ اس تنازعہ میں عدالت کا فیصلہ قابل قبول ہوگا ۔ پتھروں کے تراشے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور پتھرون کو تراشنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مندر بنایاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو عدالت کے فیصلہ کا انتظار اور اس کا احترام کرناچاہئے ۔ لیکن اپوزیشن ارکان ان کے جواب سے مطمئن نہیں ہوئے اور ایوان کے وسط میں پہنچ کر یوپی میں دنگے کی سازش بندکرو جیسے نعرے لگانے لگے ۔ نائب صدر نشین پی جے کورین نے کہاکہ نقوی کے بیان کے بعد کوئی الجھن باقی نہیں رہ جاتی ہے۔ اس لئے ارکان کو ایوان کی کاروائی میں خلل نہیں ڈالنا چاہئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے یہ تیقن دئیے جانے کے بعد کہ وہ اپرٹی عدالت کے فیصلہ کے پابند رہیں گے ۔ ارکان کو غیر ضروری احتجاج نہیں کرنا چاہئے لیکن کسی نے ان کی بات پر توجہ نہیں دی اور شوروغل جاری رہنے پر انہوں نے10منٹ کے لئے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی ۔ جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو ایودھیا مسئلہ کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے پرمود تیواری نے کہا کہ حکومت دستور کے مطابق چلائی جارہی ہے ۔ اگر سپریم کورٹ میں کوئی معاملہ زیر بحث ہے تو اس پر باہر بحث نہیں ہونی چاہئے ۔ کانگریس کے ڈگ وجے سنگھ نے داخلی سلامتی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کے سی تیاگی کو ایودھیا مسئلہ پر اپنا بیان دینے کا موقع دینا چاہئے۔ نائب صدر نشین پی جے کورین نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ حکومت کا اعلان ہوچکا ہے ، اب کوئی گنجائش باقی نہیں رہنی چاہئے ۔

Ayodhya temple row: Opposition hits out at BJP, RSS

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں