بحیرہ جنوبی چین میں گشت کو خطرہ نہ سمجھا جائے - امریکہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-05

بحیرہ جنوبی چین میں گشت کو خطرہ نہ سمجھا جائے - امریکہ

واشنگٹن
یو این آئی
گزشتہ ہفتے بحیرہ جنوبی چین میں امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے ایک متنازعہ جزیرے کے قریب22کلو میٹر کی علاقہ میں گشت کیا جس پر چین سخت ناراض ہوا ۔ امریکہ کے پیسفک کمانڈ کے کمانڈر ایڈ مرل ہیری ہیرس نے کہا ہے کہ بحری سفر کی آزادی سے متعلق امریکہ کی کارروائیوں کو خطرہ تصور نہیں کیاجانا چاہئے اور اس کے جہاز بحیرہ چین سے گزرتے رہیں گے ۔ گزشتہ ہفتے امریکہ کے ایک جنگی جہاز نے بحیرہ چین میں بیجنگ کے علاقائی دعوئں کو چیلنج کیا تھا۔ امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے ایک متنازع جزیرے کے قریب 22کلو میٹر کی علاقے میں گشت کیا جس پر چین سخت ناراض ہوا۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ ہر اس جگہ بحری جہاز بھیجے گا جس کی اجازت بین الاقوامی قانون دیتا ہے ۔ امریکی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ایڈ مرل ہیرس نے بیجنگ یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہم کئی دہائیوں سے پوری دنیا میں بحری سفر کی آزادی کے متعلق کارروائیاں کرتے رہے ہیں ۔ اس لئے کسی کو ان پر حیرت نہیں ہونی چاہئے ۔ میں حقیقتاً یہ سمجھتا ہو ں کہ ان معمول کی کارروائیوں کو کسی بھی ملک کے لئے خطرہ نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ بحیرہ جنوبی چین میں جزائر اور ان پر مختلف ملکوں کے دعوؤں پر کوئی موقف نہیں رکھتا اور ہم تمام دعویدارووں کی حوصلہ افزائی کریں گے کہ وہ اپنے تنازعات بغیر دباؤ کے اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق پر امن طریقے سے حل کریں ۔ چین۔ فلپائن، ویتنام ، تائیوان ، ملائشیا اور برونائی بحیرہ جنوبی چین میں مختلف علاقوں کے دعویدار ہیں مگر اس مصروف اور وسائل سے بھرپور آبی گزرگاہ میں چین کے سب سے زیادہ دعوے ہیں۔ اگرچہ امریکہ کا اس علاقے پر کوئی دعوی نہیں مگر اس نے تمام متعلقہ فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ یہاں بحالی کا کام اور فوجی سرگرمیاں معطل کریں ۔

U.S. Admiral, in Beijing, Defends Patrols in South China Sea

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں