کثرت میں وحدت ہندوستان کی تہذیبی اقدار کا حصہ - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-19

کثرت میں وحدت ہندوستان کی تہذیبی اقدار کا حصہ - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

ورنداون
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے آج کہا کہ کثرت میں وحدت صدیوں سے ہمارے ملک کے تہذیبی اقدار کا حصہ رہا ہے ۔ پرنب مکرجی نے آج ملک میں عدم رواداری پر مباحثہ کے تناظر میں کہا کہ کثرت میں رہتے ہوئے کثرت میں وحدت پر ہمارا ملک میں صدیوں سے عمل پیرا ہے ۔ اسی لئے کئی افراد آج حیران رہ جاتے ہیں کہ ہندوستان جیسے ملک میں یہ کیسے ممکن ہے ۔ ایک ہی نظام کے انتظامیہ کے تحت ایک ہی دستور ایک ہی قانونی دائرہ کار میں کس طرح کام کیاجاتا ہے۔ کیاایسا ہونا ممکن ہے۔ کس طرح ایک وحدت میں رہاجاتا ہے ، یہ سوال ہم سے اکثر کیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب ہماری تہذیب میں پنہا ہے ۔ صدر جمہوریہ ہند نے ورنداون میں سری چینتیا مہا پربھو کی500ویں سالانہ جشن کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شری چیتنا مہا پربھو عہد وسطی میں ہندوستان کے ایک قابل تعظیم راہب اور مصلح قوم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تہذیبی اقدار کی وجہ سے ہی ملک میں128کروڑ افراد آباد ہیں جو دنیا کی دوسری بڑی آبادی ہے جہاں دنیا کا تقریبا ہر مذہب یہاں موجود ہے ۔ ہندوستان میں دنیا کے7بڑے مذاہب کے ماننے والے موجود ہیں ۔ زائد از100زبانیں بولی جاتی ہیں اور زائد از1,600بولیاں بھی یہاں مستعمل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام تینوں بڑی نسلیں ڈراویڈن، کاکیشیائی، اور منگولین یہاں موجود ہیں ۔ یہ تمام ہندوستان کے ایک ہی خطہ میں آباد ہیں ۔ تمام شمال مشرقی خطہ آپ کو منگولیائی عوام مل جائیں گے، ساری جنوبی ہندوستان مین آپ کو ڈراویڈین افراد دستیاب ہوں گے اور شمال اور مغربی علاقہ میں کاکیشیائی گروپ کے لوگ ملیں گے ۔ یہ تمام بڑے نسلی گروپ ایک ہی ریاست میں رہتی ہیں۔ یہ ہمارے تہذیبی اقدار کے باعث ہی ممکن ہوا ہوسکا ہے جو ہمیں صدیوں سے سکھائی جاتی رہی ہیں۔ یہ اقدار ہماری نسلوں سے چلاتا ہوا ہماری فطرت کا حصہ بن چکے ہیں ۔ جب سے دادری سانحہ اور اس جیسے واقعات رونما ہوئے ہیں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی ملک میں رواداری اور اجتماعیت کی اپیل کرتے آرہے ہیں ۔ مختلف روحانی قائدین اور شعراء کی تعلیمات کو بیان کرتے ہوئے صدر جمہوریہ عوام کو عظیم مذہبی بزرگوں کے پیام کو عام کرتے ہوئے سماج کو بار بار اپنے اقدار یاد دلارہے ہیں اور عوام سے اپنے آپ میں محبت اور یکجہتی کو دوبارہ ابھارنے پر زور دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب5000برسوں پر محیط ہے ۔ کئی مقدس ہستیوں نے انسانیت کی بھائی کے پیام سے اسے سنوارا ہے ۔ یہ تمام مقدس ہستیاں انسانیت کے عظیم سمندر میں ضم ہوگئیں ۔ بعد ازاں صدر جمہوریہ نے سری رادھا رامن مندر کا دورہ بھی کیا۔

President Mukherjee calls for tolerance, says unity in diversity is part of our cultural values

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں