یو این آئی
بھارتیہ جنتادل پارٹی( بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور وزیر دفاع منوہر پاریکر نے یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ بہار اسمبلی انتخابات کے لئے سیاسی حکمت عملی کو تقسیم کرنے میں کچھ غلطیاں ہوئیں ہیں جن کی وجہ سے پارٹی کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ آج یہاں کہا کہ بہار اسمبلی الیکشن کے نتائج سے اب آئندہ کے لئے سبق لینا چاہئے ۔ منوہر پاریکر کی طر ف سے بہار میں شکست سے سبق لینے کی نصیحت ایسے وقت میں آیا ہے کہ جب پارٹی کے بزرگ لیدر بشمول ایل کے اڈوانی نے کھلے طور پر پارٹی کی ہائی کمان یہ کہتے ہوئے حملہ کیا ہے کہ پارٹی کی قیادت نے دہلی اسمبلی الیکشن کے نتائج سے کوئی سبق نہیں لیا ، جس سے بہار پارٹی کا یہ حشر ہوا ۔ مودی حکومت کی کابینہ کے5بڑے وزراء میں شامل منوہر پاریکر پہلے بی جے پی لیڈر ہیں ، جنہوں نے حکمت عملی کی غلطی تسلیم کی ہے ۔ جس کے سبب بہار میں پارٹی کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہندی نیوز چینل آج تک سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ اپنی فتوحات اور کامیابیوں پر کسی کو اتنا زیادہ نہیں پھولنا چاہئے اور اپنی ناکامیوں پر ہمت ہارنے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ تاہم منوہر پاریکر نے ایسی کوئی قیاس آرائی کرنے سے انکار کیا کہ لیڈروں کی طرف سے لمبے چوڑے دعوے کئے جانے کے باوجود بھگوا پارٹی کی خراب کارکردگی کا قطعی سبب کیا ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں چونکہ میں بہار کا انچارج نہیں تھا اور نہ میں وہاں گیاہوں، اس لئے میں اس کے بارے میں کچھ تو کہنا نہیں چاہوں گا۔ واضح رہے کہ8نومبر کو بہار اسمبلی الیکشن کے نتائج میں پارٹی کی غیر متوقع شکست کے بعد سے بی جے پی کی لیڈر شپ کو اندورنی طور پر مسلسل حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس سلسلے میں بھگوا پارٹی کو پہلا کھلا چیلنج کل ہی پارٹی کے مارگ درشک منڈل کے ممبران بشمول بزرگ لیڈر ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور یشونت سنہا کی طرف سے گزشتہ روز کیاگیا ۔ جنہوں نے پارٹی کی شکست کے اسباب پر غوروفکر کرنے کے بعد یہ الزام لگایا کہ پارٹی مٹھی بھر لوگوں کے سامنے جھک کر رہ گئی ہے ۔ اس سے پہلے بہار سے پارٹی کے سات ممبران پارلیمنٹ نے بھی ریاستی الیکشن میں پارٹی کی شکست کے لئے وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے ۔
Parrikar calls for lessons from Bihar defeat
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں