گنیش مورتیوں کے سائز کو محدود کرنے حیدرآباد ہائی کورٹ کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-27

گنیش مورتیوں کے سائز کو محدود کرنے حیدرآباد ہائی کورٹ کی ہدایت

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
حیدرآباد ہائی کورٹ نے آج واضح کردیا کہ آئندہ سال سے گنیش مورتیوں کی اونچائی کو کم کردیاجانا چاہئے ۔ حکومت تلنگانہ اور مجلس بلدیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں فوری اقدامات شروع کرے ۔ نگراں کار چیف جسٹس دلیپ بی بھونسلے کی زی قیادت دو رکنی بنچ نے ہدایت دی کہ جلوس کے منتظمین سے ابھی سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں عدالت کے احساسات سے واقف کرائے کہ مورتیوں کی اونچائی 3فٹ سے زیادہ نہ ہو۔دھول پیٹ اور دوسرے مقامات جہاں پر مورتیاں بنائی جاتی ہیں وہاں کے کاریگروں کو بھی اس تعلق سے مطلع کیا جائے ۔ اس سلسلہ میں اجلاس منعقد کرتے ہوئے اندرون دو ہفتہ عدالت کو تفصیلات پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ۔ ایم وینو مادھو ایڈوکیٹ نے ایک رٹ درخواست داخل کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ گنیش وسرجن سے حسین ساگر کا پانی آلودہ ہورہا ہے ۔ اسی سال ہائی کورٹ نے مجلس بلدیہ حیدرآبادکو ہدایت دی تھی وہ بنگلور کا دورہ کرے جہاں مرکزی جلوس میں چھوٹی جھانکیاں ہوتی ہیں اور وسرجن مختلف تالابوں میں کیاجاتا ہے ۔ بلدیہ کی خصوصی ٹیم نے بنگلور کا دورہ کر کے عدالت کو اس تعلق سے رپورٹ پیش کی تھی ۔ سماعت میں کافی دیر ہوگئی اور عدالت نے وسرجن کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت کو ملتوی کردیا اور کہا تھا کہ آئندہ برس کے لئے عرصہ قبل ہی سماعت کی جائے گی ۔ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ چیف سکریٹری راجیو شرما نے18اکتوبر اور24نومبر کو دو اجلاس منعقد کئے گئے جس میں مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی جس میں7تجاویز پیش کی گئیں۔ ان تجاویز کا جائزہ لیتے ہوئے چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ان اجلاسوں میں گنیش وسرجن سے متعلق فریق گنیش اتسو سمیتی اور پنڈالوں کے آرگنائزروس کو کیوں شامل نہیں کیاگیا ۔ چیف جسٹس نے ہدایت دی کہ ایک اور اجلاس منعقد کرے جس میں اتسو سمیتی اور آرگنائزرس کو مدعو کیاجائے اور انہیں واضح طور پر کہہ دیاجائے کہ مورتیوں کا سائز3فٹ سے زیادہ نہ ہو ۔ درخواست گزار نے کہا کہ ہر موقع پر حکومت اپنی ذمہ داریوں سے فراری اختیار کرتی ہے اور جلوس میں10تا15فٹ کی مورتیاں رکھی جاتی ہیں ۔ بلدیہ کے وکیل نے بھی اتسو سمیتی کو بھی فریق بنانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ یہ غیر رجسٹرد تنظیمیں ہیں ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے طور پر فیصلہ کرے۔ آئندہ سماعت 4ہفتوں بعد مقرر کی گئی ہے ۔

HC directs authorities to restrict size of Ganesha idols

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں