ایجنسیاں
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج دسہرہ تقریب کے موقع پر ایک ایک بار پھر ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان میں اتحاد اور سالمیت کو قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے قوم کی ترقی پر توجہ دینے اور آپسی تفریق کو نظر انداز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ دسہرہ ہمارے قدیم ثقافت کا ایک حصہ ہے اور ہمیں آپسی تقریب کو بھلا کر ایک ساتھ کام کرتے ہوئے قوم کو ترقی دلانا ہے ۔ یہی ہماری کامیابی ہے۔ میری اپیل ہر ایک سے ہے کہ وہ اتحاد اور سالمیت کو برقرار رکھتے ہوئے ملک کی ترقی میں حصہ لے ۔ صدر جمہوریہ دسہرہ تقریب سے پریڈ گراؤنڈ ، مرکزی دہلی میں خطاب کررہے تھے جہاں دیو قامت راون کے پتلے کے ساتھ اس کے بیٹے میگھانند اور بھائی کمکرن کو نذر آتش کرتے ہوئے بدی پر نیکی کی فتح کو منایا گیا ۔ یہ پانچویں مرتبہ ہے کہ مکرجی نے بڑھتے ہوئے عدم رواداری کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ یکجہتی اور سالمیت کو برقرار رکھیں ۔ قبل ازیں صدر جمہوریہ نے اپنے کئی ٹوئٹر پیامات میں محبت اور بھائی چارہ کا اظہار کرتے ہوئے ان تمام طاقتوں سے نبرآزما ہونا چاہئے جو قدامت پسند اوربری ہیں اور ہمیں تقسیم کرنا چاہتی ہیں ۔ دسہرہ میں ہمیں یاددلاتا ہے کہ جو لوگ اچھائی اور نیکی کا ساتھ دیتے ہیں وہی بالآخر فاتح بن کر ابھرتے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ دسہرہ ہمیں لارڈ ام کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی تعلیمات دے گا ۔ ہم سب کو مل کر ایک ساتھ قوم کی کلی ترقی کے لئے آگے بڑھنا چاہئے ۔ پیر کے دن مکرجی نے ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری پر گہرے خدشات کا اظہار کیا کہ آیا ملک میں رواداری اور بھائی چارے پر اختلاف رائے کیوں ہورہی ہے۔ انسانیت اور کثرت وجود کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیاجانا چاہئے۔ ہماری کل طاقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سماج سے برائی کو ختم کیاجانا چاہئے ۔ نیا پر جانما میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جسے ایک مقامی روزنامہ نے ترتیب دیاتھا انہوں نے خدشات کا اظہار کیا کہ آیا رواداری اور بھائی چارہ میں کمی پائی جارہی ہے ؟ ہندوستانی سماج پانچ ہزار برس سے رواداری کے باعث زندہ ہے۔ اس نے ہمیشہ اختلاف رائے اور تضادکو قبول کیا۔ بڑی تعداد میں زبانیں ہیں ۔ ہمارے پاس آئین ہے جس میں تمام کے لئے جگہ ہے ۔ مکرجی نے یہ تبصرے نائب صدر حامد انصاری ، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کانگریس، صدر سونیا گاندھی ، کانگریس، نائب صدر راہول گاندھی، اور بی جے پی کے صدر امیت شاہ و دیگر کی موجودگی میں کیا۔ ملک بھر میں دسہرہ تہوار جوش و خروش سے منایا گیا جب کہ اس تہوار کے پیش نظر سخت صیانتی انتظامات کئے گئے
تھے۔
دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے وجئے دشمی کا پیام روانہ کرتے ہوئے آج عوام سے امن اور یکجہتی کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مجرمانہ کارروائیوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ اپنے پیام میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں کثرت میں وحدت کے اقدار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کردیا کہ ملک میں مجرمانہ سر گرمیوں پر کسی قسم پر برداشت نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ امن و امان اور یکجہتی کو برقرار رکھتے ہوئے عظیم قوم کو مستحکم کرنے میں اپنا حصہ ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میں دوبارہ حکومت کے اس موقف کو دہراتا ہوں کہ ملک میں مجرمانہ سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔ قانون نافذ کرنے والی تنظیمیں اپنے حساب سے کام کرتے رہیں گی ۔ راجناتھ سنگھ کی یہ اپیل حالیہ دنوں گائے کو ذبح کرنے کے شبہ میں ہوئے تشدد، پنجاب میں مذہبی کتاب کو مسخ کرنا اور ملک کے مختلف حصوں میں دلتوں پر حملوں کے تناظر میں آئی ہے ۔ وزیر داخلہ نے وجئے دشمی تہوار کے موقع پر کہا کہ میں تمام شہریوں کو اتحاد کے جذبے کے تحت اس تہوار کو منانے پر نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قدیم تہذیب میں وحدت میں کثرت کے اقدار پر بہت زیادہ عمل کیاجاتا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وجئے دشمی جسے دسہرہ بھی کہاجاتا ہے ، آج ملک بھر میں منایاجارہا ہے ۔ اس موقع پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ لال قلعہ پر منعقدہ لوکش رام لیلا تقریب مین بطور مہمان خصوصی شریک تھے ۔
President Pranab Mukherjee Once Again Appeals to People to Maintain Unity, Integrity
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں