دہشت گردی کے خلاف اقوام متحدہ کے جامع منشور کا مطالبہ - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-30

دہشت گردی کے خلاف اقوام متحدہ کے جامع منشور کا مطالبہ - وزیر اعظم مودی

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندوستان اور افریقہ کو اقوام متحدہ بشمول سلامتی کونسل میں اصلاحات کے لئے بیک آواز ہونا چاہئے ورنہ عالمی ادارہ کو غیر مفید بن جانے کا خطرہ در پیش ہوگا ۔ 54افریقی ممالک کے سربراہوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے اقوام متحدہ کی70ویں سالگرہ پر کہا کہ اداروں کو لازما بدلتی ہوئی دنیا کے ساتھ خود کو ڈھالنے کی ضرورت ہے ورنہ ان کے غیر موزوں ہوجانے کا خطرہ رہے گا ۔ اسی لئے ہندوستان، عالمی اداروں میں اصلاحات کی وکالت کرتا ہے ۔ انہوں نے بین الاقوامی دہشت گردی پر اقوام متحدہ کے ایک جامع منشور کا مطالبہ کیا ۔ مودی نے کہا کہ آج دنیا کے کئی حصوں میں ایک درخشاں مستقبل کی روشنی تشدد و عدم استحکام کی آندھی میں ٹمٹما رہی ہے ۔ جب دہشت افریقہ کی سڑکوں ، ساحلوں مالوں اور اسکولوں میں ظاہر ہوتی ہے تو ہم آپ کے درد کو اپنا درد محسوس کرتے ہیں اور ہم ان کڑیوں کی طرف دیکھنے لگتے ہیں جو اس خطرہ کے خلاف متحد کرسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ جب سمندر تجارت کے لئے مزید محفوظ نہ رہیں تو ہم سب متاثر ہوتے ہیں اور جب ممالک بحران میں گھر جاتے ہیں تو اطراف و اکناف رہنے والے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے ۔ وزیر اعظم نے کہا ہم قیام امن کی افریقی یونین کی کوششوں کے لئے تعاون بھی فراہم کریں گے ۔ ہمیں اقوام متحدہ امن مشنس کے فیصلوں میں ایک قومی تر آواز بننے کی بھی ضرورت ہے ۔ نریندر مودی نے افریقی ممالک کی ہمہ جہت ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افریقہ اور ہندوستان عالمی معیشت کی امیدوں اور امکانات کے دو ابھرتے ہوئے خطے ہیں ۔ مودی نے ہند۔ افریقہ فورم کے سربراہ اجلاس میں اپنی تقریر میں کہا کہ افریقہ ماضی کو بھول کر ایک نئے علاقائی اتحاد کا آغاز کررہا ہے اور ہندوستان اس میں ہمیشہ معاون رہے گا ۔ ہندوستان او ر افریقی معیشت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں خطوں میں نوجوانوں کی اکثریت ہے اور یہ وہ بات ہے جو دونوں خطوں کو ایک دوسرے سے جوڑتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور افریقہ کی دو تہائی آبادی35سال سے کم عمر کی ہے ۔ اگر مستقبل میں نوجوان آگے آتے ہیں تو یہ صدی ہماری ہے اور اس کا خاکہ ہم طے کریں گے ۔ یہ دنیا کی ایک بڑی میٹنگ ہے کیوں کہ افریقہ کے54خود مختار ممالک کے پرچم یہاں موجود ہیں ۔سو ارب ہندوستانیوں اور سو ارب افریقیوں کے دلوں کی دھڑکن ایک ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور افریقہ میں صدیوں سے باہمی روابط موجود رہے ہیں اور اب انہیں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ دونوں فریق بین الاقوامی سطح پر یکساں موقف پیش کرتے ہیں اور اس حصہ داری سے دونوں خطوں میں خوشحالی آئی ہے ۔ ترقی پذیر ممالک کی طرح افریقی ممالک کو بھی کئی چیلنج درپیش ہیں۔ یہ خطے سیکوریٹی اور استحکام سے متعلق دہشت گردی اور شدت پسندی سے نبرد آزما ہیں ۔ افریقہ کو ہندوستان کی ترقی کا حصہ دار قرار دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ رشتہ اسٹریٹیجک اور اقتصادی روابط سے الگ ہے ۔ دونوں خطے ایک دوسرے سے جذباتی طور پر وابستہ اور متحدہیں۔ انہوں نے کہا کہ افریقہ کے ساتھ اپنے روابط کو مضبوط بنانے کے لئے ہندوستان آئندہ پانچ برسوں میں دس بلین ڈالر کا رعایتی قرض فراہم کرے گا ۔ اس کے علاوہ60کروڑ ڈالر کی امداد بھی دی جائے گی۔10کروڑ ڈالر کا ہند۔ افریقہ ترقیاتی فنڈ قائم ہوگا اور ایک کروڑ ڈالر کا ہند۔ افریقہ ہیلتھ فنڈ بھی قائم کیاجائے گا۔ یہ موجودہ پروگراموں سے الگ ہوگا۔

PM Modi pitches for deeper India-Africa ties in counter-terrorism, UN reforms

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں