شام میں لڑائی کے لئے تازہ کمک بھیجنے ایران کا اعتراف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-24

شام میں لڑائی کے لئے تازہ کمک بھیجنے ایران کا اعتراف

تہران
یو این آئی
ایران نے شام میں صدر بشار الاسد کے دفاع کے لئے اپنے تازہ دم فوجی دستے شام بھجوانے کا اعتراف کیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کے معاون خصوصی برائے عرب و افریقی امور حسین امیر عبداللھیان نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے شام میں سدر بشار الاسد کو بچانے کے لئے تازہ دم فوجی دستے بھیجے ہیں ۔ تہران میں گزشتہ روز ایک انٹر ویو میں حسین عبدللھیان نے کہا کہ شام میں فوجی دستے صدر بشار الاسد کی حکومت کی درخواست پر بھجوائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے عسکری مشیر پہلے ہی شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بشار الاسد کی فوج کی رہنمائی کررہے ہیں ۔ ایرانی عہدیدار نے کہا کہ شام میں ایران اور روسی فوج کے درمیان کارروائیوں میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔ دریں اثناء ایرانی مجلس شوری کی دفاعی کمیٹی کے صدر نشین اسماعیل کوثری نے کہا کہ شام میں صدر بشار الاسد کی وفادار فوج کی رہنمائی کے لئے بھیجے گئے عسکری مشیر اس وقت تک وہاں کام کریں گے جب تک بشار الاسد کو اس کی ضرورت ہے۔ اس دوران ایران کے سابق سخت گیر صدر محمود احمدی نژاد کا ایک محافظ حلب میں ایک مذہبی مقام کا دفاع کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔ نیم سرکاری خبر رساں ادارہ فارس نے آج یہ اطلاع دی ۔ عبداللہ بغیری نیارا کی جو محمود احمدی نژاد کے محافظ رہ چکے ہیں کل حلب کے قریب ہلاک کردئیے گئے ۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان کا ایران کی پاسدار ان انقلاب سے تعلق تھا یا نہیں ۔ ایران، شام کے صدر بشار الاسد کا اصل علاقائی حلیف ہے اور اس نے شام کی4سالہ خانہ جنگی کے دوران اسے معاشی اور فوجی تعاون فراہم کیا ہے ۔

Iran sends fighters to Syria, escalating its involvement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں