کشمیر انتظامیہ نے آج سری نگر شہر خاص اور ڈاؤن ٹاؤن میں کرفیو جیسی پابندیاں نافز کرکے علیحدگی پسندقائدین کے مجوزہ احتجاجی پروگراموں کو ناکام بندیا۔ کسی بھی احتجاجی جلسے یا ریالی کی قیادت کرنے سے روکنے کے لئے تقریبا تمام علٰحدگی پسندقائدین کو نظر بند یا گرفتار کرکے پولیس اسٹیشنوں میں رکھا گیا تھا۔ واضح رہے کہ حریت کانفرنس کے صدر نشین سید علی شاہ گیلانی نے اودھم پور میں کشمیری ٹرک پر پٹرول بم حملہ میں زاہد سول بٹ کی ہلاکت اور شوکت احمد کا نئی دہلی کے صفدر جنگ ہاسپٹل میں موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے خلاف آج جمو ں و کشمیر کے تمام خطوں میں منظم اور پر امن احتجاج کرنے کی اپیل کی تھی جب کہ حریت کانفرنس کے دوسرے گروپ کے صدر نشین میر واعظ مولوی عمر فاروق نے جموں و کشمیر کی مبینہ انتہائی ابتر اور سنگین سیاسی صورتحال مبینہ طور پر کشمیر اور کشمیر سے باہر انتہا پسند اور فرقہ پرست ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمانوں کو قتل کرنے کے افسوسناک واقعات، نوجوانون کی گرفتاریوں کے خلاف آج سری نگر کی تاریخی و مرکزی جامع مسجد میں احتجاجی دھرنا منظم کرنے کا اعلان کررکھ تھا ۔ جس میں علیحدگی پسند لیڈر سید علی گیلانی، صدر نشین جے کے ایل ایف محمد یسین ملک ، سیول سوسائٹی کے ارکان، بار اسوسی ایشن کشمیر کے صدر میاں عبدالقیوم اور دیگر مزاحمتی قائدین اور رہنماؤں کو ذاتی طور پر شرکت کی دعوت دی گئی تھی ۔ تاہم کشمیر انتظامیہ نے علیحدگی پسند قائدین کو نظر بند اور سری نگر کے بیشتر حصوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کرکے ان احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنایا۔ سخت ترین سیکوریٹی پابندیوں کی وجہ سے سری نگر کی تاریخی و مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ نہیں ہوسکی۔ جامع مسجد کے باہر صبح ہی سینکروں کی تعداد میں سیکوریٹی فورسس اور ریاستی پ ولیس کے ملازمین کو تعینات کیا گیا تھا جو کسی بھی شخص کو مسجد کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے تھے جبکہ اس کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو خار دار تار سے بند کردیا گیا تھا ۔ اگرچہ پولیس نے بتایا کہ شہر خاص اور ڈاؤن ٹاؤں کے پانچ پولیس اسٹیشنوں اور میسومہ و کرال کھڈ تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ144کے تحت پابندیان نافذ کی گئی ہیں لیکن پابندی والے علاقوں مین رہائش پذیر لوگوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں اپنے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔
Curfew-like restrictions continue in parts of Srinagar
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں