تحفظات پر امریکہ میں مقیم پٹیل کمیونیٹی میں اختلاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-11

تحفظات پر امریکہ میں مقیم پٹیل کمیونیٹی میں اختلاف

نیو جرسی ، امریکہ
یوا ین آئی
امریکہ میں آباد پٹیل کمیونٹی کی گجرات میں ریزرویشن کے سلسلہ میں کئے جانے والے مطالبہ پر ایک رائے نہیں ہے ۔ امریکہ میں آباد پٹیل کمیونٹی کے لوگ زیادہ تر تاجر ہیں اور اقتصادی طور سے کافی خوش حال ہیں ۔ کئی بڑے ہوٹل اور گروسری اسٹور ان کے نام پر چل رہے ہیں ۔ ایسے میں گجرات میں پٹیل برادری کو دیگر پسماندہ طبقات میں شامل کئے جانے کے سلسلے میں چلائے جانے والی تحریک کو جہاں یہاں ان کی کمیونٹی کے لوگ حمایت کررہے ہیں وہیں کچھ لوگ اس کے مخالف بھی ہیں ۔ حمایت کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ گجرات کی اقتصادی ترقی میں پٹیل کمیونٹی کا خصوصی تعاون رہا ہے ۔ ایسے میں اس کمیونٹی کو نظر انداز کرنا مناسب نہیں ہے ۔ امریکہ میں اگرچہ دہائیوں سے کاروبار کرنے والے پٹیل لوگ امیر ہوگئے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ملک میں ان کو نظر انداز کیاجائے ۔ دوسری طرف ایک ایسا طبقہ بھی ہے جس کا خیال ہے کہ گجرات میں ریزرویشن کا مطالبہ کے سلسلہ میں جس طریقہ سے پر تشدد تحریک چل رہی ہے اس سے ریاست میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر اثر پڑ سکتا ہے ۔ اور ریاست کی تصویر خراب ہوسکتی ہے۔ امریکہ میں پٹیل برادری کے لوگوں کی تعداد تقریبا ڈھائی لاکھ ہے ۔ ان میں سے کچھ تعلیم یافتہ ہیں تو کچھ امیر کاروباری بھی ہیں ۔ ایسے میں دونوں کے نقطہ نظر میں تھوڑا بہت فرق ضرور ہے ۔ ان میں سے ریزرویشن کی حمایت کرنے والے زیادہ تر کاروبار سے وابستہ لوگ ہیں ۔ نیو جرسی شہر میں پٹی دار گروسری اسٹور چین کے مالک نے کہا کہ امریکہ مین آباد پٹیل کمیونٹی کی جڑیں ہندوستان میں ہی ہیں۔ ایسے میں ان کے بھائی بہن اور ساتھی سگے کے مطالبات پر حکومت کو توجہ ضرور دینی چاہئے ۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی یہاں پٹیل کمیونٹی کی تنظیم کی ایڈسن میں میٹنگ بلائی گئی تھی، جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ گجرات میں چلائی جانے والی ریزرویشن تحریک کی حمایت میں مقامی این آر آئی پٹیل کمیونٹی وزیر اعظم نریندر مودی کے آئندہ دورہ امریکہ کا بائیکاٹ کرے گا ۔ دوسری طرف ریزرویشن کا مطالبہ کئے جانے کے طریقوں کے سلسلے میں ناراض لوگوں نے کہا کہ تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہوگا مسئلہ کا حل بات چیت سے نکالاجانا چاہئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں