پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج ہندی کو ملک کی قدیم تہذیب و تمدن اور جدید ترقی کے درمیان ایک کڑی قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اسے بہت جلد اقوام متحدہ میں سرکاری زبان کے طورپر تسلیم کیاجائے گا۔ ہندی دیوس کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہندی نے متعدد سنگ میل عبور کیے ہیں اور اب اسے ہندوستانی افکار اور ثقافت کا ذریعہ قرار دیا جاتا ہے۔ یہ زبان ہمارے روایتی علوم ، قدیم تہذیب اور جدید ترقی کے درمیان ایک کڑی بھی ہے ۔ ہماری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ سائنس اور ٹکنالوجی میں ہندی کے استعمال میں اضافہ ہوتاکہ عوام بشمول دیہی آبادی کو ملک کی ترقی میں شامل کیاجاسکے ۔ وہ ہندی زبان کے فروغ کے لئے خصوصی جدو جہد کرنے والے افراد اور سرکاری تنظیموں کو ایوارڈس عطا کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ تیزی سے تبدیل ہوتی عالمی معاشی صورتحال پر ہندی کی اپنی چھاپ ہے کیوںکہ ساری دنیا میں مقیم ہندوستانی نژاد افراد ہندی کو آپس میں رابطہ کی زبان کے طور پر استعمال کررہے ہیں ۔ اس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر ہندی کو ایک نئی شناخت ملی ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری مشترکہ کوششوں سے ہندی کو بہت جلد اقوام متحدہ کی سرکاری زبان کے طور پر تسلیم کرلیاجائے گا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ لازمی ہے کہ تکنیکی علوم سے متعلق ادب کے آسان ترجمہ کو ہندی اور دیگر ہندوستانی زبانوں میں دستیاب کرایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں مسرت ہے کہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے دفاتر میں ہندی زبان کے استعمال میں اضافہ ہورہا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے ایوارڈ یافتتان کو ہندی میں قابل ستائش کام کرنے پر مبارکباد دی اور عوام سے اپیل کی کہ وہ ہندی کے استعمال کو فروغ دینے متحد ہوجائیں ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ مختلف شعبہ ہائے حیات میں ہندی کو ویسا فروغ حاصل نہیں ہورہا ہے جیسا ہونا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہندی کا ویسا احترام نہیں کیا ہے جیسا کیا جانا چاہئے تھا۔ بعض نام نہاد دانشور ہنوز انگریزی زبان کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ کسی مخصوص زبان کے مخالف نہیں ہیں ، لیکن صرف ہندی ہی ایسی زبان ہے جو ملک کے ہر حصہ کو جوڑتی ہے ۔ ملک کے75فیصد عوام ہندی بولتے یا سمجھتے ہیں۔ ملک کے ہر گاؤں میں لوگ یا تو ہندی بولتے ہیں یا پھر ہندی ان کی مادری زبان ہے۔ لیکن وہ انگریزی نہیں جانتے ۔ ہندی کو سرکاری زبان بنانے کا مطالبہ سب سے پہلے بال گنگا دھر تلک جیسے غیر ہندی داں قائدین نے کیا تھا۔
Hindi a link between ancient civilisation & modernity: Pranab Mukherjee
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں