یورپ جانے والے ہزاروں تارکین وطن ہنگری میں بے یار و مددگار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-03

یورپ جانے والے ہزاروں تارکین وطن ہنگری میں بے یار و مددگار

بڈاپسٹ
رائٹر
ہنگری کے دارالحکومت بوڈا پیسٹکے ایک اہم ریلوے اسٹیشن پر سینکڑوں تارکین وطن پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ پولیس نے انہیں یوروپ کے کسی دوسرے ملک جانے سے روکنے کے لئے اسٹیشن کو بند کردیا ہے ۔ حکومت کے ترجمان زولٹان کواواسک نے ریلوے اسٹیشن کے بند کئے جانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگری یورپی یونین کے قانون کو نافذ کرنے کی کوشش کرہا ہے ۔ خیال رہے کہ جنگ اور ظلم و جبر سے تنگ آکر ہزاروں تارکین وطن شمالی یورپ پہنچنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں تاکہ وہاں جاکر پناہ حاصل کریں جب کہ دوسری جانب یورپی یونین کے ممالک اس کا حل تلاش کرنے کے لئے مسلسل سفارتی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ کرس مورس کا کہنا ہے کہ اس بحران نے پناہ گزینوں کے متعلق یوروپی یونین کے نظام میں موجود کمی کو اجاگر کیا ہے۔ تارکین وطن سے متعلق یورپی یونین کے اصول جسے ڈبلن ضابطہ بھی کہتے ہیں کے مطابق پناہ گزینوں کو اس ملک میں پناہ حاصل کرنی چاہئے جہاں وہ سب سے پہلے داخل ہوئے ہیں۔ ہنگری کو پولیس نے اسٹیشن کو دوسرے مسافروں کے لئے کھولا لیکن پناہ گزینوں کو داخل ہونے سے باز رکھا لیکن اب جب کہ اٹلی اور یونان جیسے ممالک نے کہا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کی کثرت تعداد کے پیش نظر انہیں سنبھالنے سے قاصر ہیں اس لئے تارکین وطن اب شمال کارخ کررہے ہیں۔ اس سے قبل ہنگری نے تارکین وطن کے ری جسٹریشن کی کوششوں کو بظاہر ترک کردیا تھا اور ان کی ایک بڑی تعداد کو پیر کے روز مشرقی بڈا پیسٹ کے قریب کلیٹی اسٹیشن پر سفر کرنے کی اجازت دی تھی تاکہ وہ ویانا اورجنوبی جرمنی جاسکیں۔
بروسلز
رائٹر
تارکین وطن سے متعلق بین الاقوامی تنظیم نے منگل کے روز بتایا ہے کہ بہتر زندگی کی تلاش کی جستجو میں، اس سال مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں کشیدگی اور غربت کے شکار350000سے زائدا فراد نے بحیرہ روم کا خطرناک سفر کیا۔ حکومتوں سے وابستہ اس ادارے نے کہا ہے کہ ان میں سے234000سے زائد افراد یونان کے ساحل پر اترے، مزید 114000اٹلی پہنچے ، جب کہ کم تعداد میں تارکین وطن اسپین اور مالٹا پہنچے ۔ تقریبا2600ہلاک ہوچکے ہیں ۔ جن میں زیادہ تر ڈوبنے کے نتیجے میں فوت ہوئے۔ وہ جن کشتیوں میں سوار تھے وہ پرانی تھیں اور ان میں گنجائش سے زیادہ لوگ سوار تھے ۔ یہا نسانی اسمگلنگ کی خوفناک داستان ہے ، جو ان کے ڈوبنے کا سبب بنا۔ یہ تازہ ترین اعداد و شمار ایسے میں سامنے آئے ہیں جب جنگ عظیم دوئم کے بعد تارین وطن کی بڑی تعداد ایک مقام سے دوسرے کی جانب منتقل ہونے کی کوشش کررہی ہے ۔ ہنگری میں حکام نے بداپیسٹ کے اہم ریلوے اسٹیشن کو پہلے بند کیا، پھر اسے کھول دیا۔ تاہم سینکڑوں تارکین وطن جن میں سے زیادہ تر کا تعلق مشرقی وسطٰی کے اس خطے سے ہے جو تنازع کے باعث کشیدگی کا شکار ہے ۔ جہاں کئی افراد حکام سے تقاضا کررہے ہیں کہ انہیں آسٹریا اور جرمنی کی ریل گاڑیوں میں سوار ہونے کی اجازت دی جائے ۔ ہنگری یورپی یونین کی جانب جانے کے خواہش مند تارکین وطن کے داخلے کا پہلا مقام ہے اور اس سال156000سے زائد لوگ اب تک ہنگری آچکے ہیں تاہم تارکین وطن کی یلغار کو روکنے کے لئے بدا پیسٹ سربیا کے ساتھ والی اپنی جنوبی سرحد پر ایک لمبی باڑ نصب کررہا ہے ۔

Thousands Of Desperate Migrants in hungary

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں