ممبئی میں 17 ستمبر سے گوشت پر امتناع برخواست - ہائی کورٹ کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-15

ممبئی میں 17 ستمبر سے گوشت پر امتناع برخواست - ہائی کورٹ کا فیصلہ

ممبئی
پی ٹی آئی
بامبے ہائی کورٹ نے آج ممبئی میں 17ستمبر کو گوشت کی فروخت پر متنازعہ امتناع پر حکم التوا صادر کردیا ، لیکن اس دن ذبیحہ جانو رپر امتناع پر مداخلت کرنے سے انکار کردیا ہائی کورٹ جو بامبے مٹن ڈیلرس اسوسی ایشن کی اس عرضی کی سماعت کررہا تھا جس میں جین فرقے کے پریوشن کے دوران گوشت کی فروخت پر امتناع کو چیلنج کیا گیا تھا، نے کہا کہ یہ حکم التوا ممبئی علاقہ تک محدود ہے ۔ اگرچیکہ ممبئی سے متصل تھانے ضلع کے میرا۔ بھایندر اور نوی ممبئی بلدی حدود میں بھی اسی طرح کا امتناع نافذ کیا گیا ہے۔ لیکن عدالت نے کہا کہ اس سے اس کا کوئی تعلق نہیں، کیوںکہ ان علاقوں میں امتناع کو چیلنج کرنے کوئی آگے نہیں آیا ۔ جسٹس انوپ وی موہتا اور امجد سید پر مشتمل ڈیوژن بینچ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ ہم17ستمبر کو میٹ کی فروخت پر امتناع پر حکم التوا صادر کررہے ہیں ، لیکن اس دن ہم میٹ کے ذبیحہ اور مسالخ کی بندش کے معاملے میں مداخلت نہیں کررہے ہیں ۔ ہائی کورٹ نے یہ مشاہدہ بھی کیا کہ اگرچیکہ مہاراشٹرا حکومت نے2004ء میں سر کلر جاری کرکے گوشت کی فروخت پر دو دن تک امتناع عائد کیا تاہم اس پر مکمل طور پر کبھی عمل نہیں ہوا۔ ججوں نے کہا کہ حالانکہ2004ء سے امتناع عائد ہوتا رہا ہے لیکن اسے حقیقی جذبہ سے کبھی نافذ نہیں کیا گیا ۔ عدالت نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن آف گریٹر ممبئی(ایم سی جی ایم ) اور ریاستی حکومت کے موقفوں میں تضاد رہا ہے ۔ ریاستی حکومت نے7ستمبر2004ء کو ایک سرکلر جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ جین فرقہ کے پریوشن برت کے دوران دو دنوں تک مسالخ بند رہیں گے اور میٹ کی فروخت پر امتناع عائد رہے گا ۔ عدالت نے کہا کہ حالانکہ2004ء میں جاری کیا گیا تھا لیکن ہم واضح طور پر کہہ سکتے ہیں کہ ایم سی جی ایم نے گوشت کی فروخت پر امتناع کو مکمل طورپر کبھی نافذ نہیں کیا ۔ اس نے اس پر (میٹ کی فروخت پر امتناع) کبھی اصرار نہیں کیا البتہ مسالخ کی بندش پر ہی اصرار کیا ۔ ججس نے مزید کہا کہ ہم صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ صادر کررہے ہیں اور اس معاملے کو جذبات یا سیاسی نظریے سے نہیں دیکھ رہے ہیں ۔ ہائی کورٹ نے یہ وضاحت بھی کی کہ چوں کہ عرضی میں ممبئی علاقہ میں ہی امتناع کو چیلنج کیا گیا لہذا یہ حکم التوا بھی ممبئی علاقہ تک ہی محدود رہے گا ۔ عدالت نے کہا کہ میرا بھایندر یانوی ممبئی میں کیا ہورہا ہے اس سے ہمارا تعلق نہیں ہے ، کیوں کہ ان علاقوں میں امتناع کو کسی نے چیلنج نہیں کیا ۔ ہائی کورٹ نے یہ سوال بھی کیا کہ مچھلی اور انڈوں کو امتناع سے مستثنیٰ کیوں رکھا گیا ۔ عدالت نے سوال کیا کہ اگریہ جین فرقے کی جانب سے عدم تشدد کی عمل کا سوال ہے تو پھر صرف مٹن اور چکن کو ہی امتناع پر شامل کیوں کیا گیا اور مچھلی اور انڈوں کو کیوں مستثنیٰ رکھا گیا؟ ہائی کورٹ نے کیس کی حتمی سماعت چار ہفتوں تک ملتوی کردی ۔ درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا تھا کہ امتناع کا فیصلہ غیر دستوری ہے کیوں کہ اس سے عوام کے ایک طبقہ کا روزگار متاثر ہوتا ہے اور چھوٹی سی آبادی کی خوشنودی ہے۔ یہ دستور کے سیکولر نظریے کے بھی خلاف ہے ۔ ایم سی جی ایم نے11ستمبر کو بامبے ہائی کورٹ کو کہا تھا کہ اس نے13اور18ستمبر کو میٹ پر امتناع کے اپنے فیصلے سے دستبرداری اختیار کرلی ۔ تاہم ریاستی حکومت کی جانب سے علاحدہ طور پر عائد کردہ دو روزہ امتناع 10اور17ستمبر کو نافذ رہے گا۔

High Court allows sale of meat in Mumbai on September 17

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں