ارکان کی معطلی کے خلاف چوتھے دن بھی اپوزیشن کا دھرنا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-08

ارکان کی معطلی کے خلاف چوتھے دن بھی اپوزیشن کا دھرنا

نئی دہلی
یو این آئی
لوک سبھا میں کانگریس کے25ارکان کی معطلی کے خلاف احتجاج میں آج پارٹی صدر سونیا گاندھی کی قیادت میں ارکان پارلیمنٹ نے مسلسل چوتھے دن پارلیمنٹ ہاؤز کے احاطے میں گاندھی جی کے مجسمہ کے قریب دھرنا دیا اور حکومت کے خلاف میں زبردست نعرہ بازی کی گئی۔ کانگریس کے ارکان نے دھرنے میں جنتادل یو اور راشٹریہ جنتادل کے ارکان پارلیمنٹ نے بھی کانگریس کاساتھ دیا اور جم کر نعرہ بازی کی ۔ دھرنا میں سونیا گاندھی کے علاوہ نائب صدر کانگریس راہول گاندھی ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد ، ڈپٹی لیڈر آنند شرما، لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکار جن کھرگے، سابق وزیر کمل ناتھ، جیوتر آدتیہ سندھیا، ویرپا موئلی سمیت لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے پارٹی کے رکن شامل ہوئے ۔ کئی کانگریسی رکن سیاہ چغہ پہنے ہوئے تھے ۔ انہوں نے بازو پر کالی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں ۔ وہ سیاہ پرچم لہرارہے تھے اور مودی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے ۔ آزاد ، کھرگے ، سندھیا ، پرمود تیواری اور کچھ دیگر قائدین آج سیاہ جیکٹ پہنے ہوئے تھے۔ جنتادل یو کے علی انور اور راشٹریہ جنتادل کے جے پرکاش نارائن یادو نے بھی دھرنا میں شامل ہوکر کانگریس کے ساتھ اتحاد کا اظہار کیا اور نعرے لگائے ۔ کچھ رکن ہاتھوں میں تختیاں لئے ہوئے تھے جس پر بڑے مودی مہربان تو چھوٹے مودی پہلوان ، بدعنوانی پر لمبی چوڑی تقریر، للت مودی پر کیوں مون آسن ، وزراء کو برطرف کرو، گجرات ماڈل نہیں چلے گا ، جمہوریت کا قتل بند کرو، ہٹلر شاہی بند کرو، سشما سوراج استعفی دو ، وسندھرا راجے استعفیٰ دو ، شیوراج سنگھ استعفیٰ دو لکھا ہوا تھا ۔ وہ آمریت بند کرو، اچھے دن کہاں گئے ، مودی جی خاموشی توڑو،15لاکھ کہاں گئے،56انچ سینہ کیا ہوا؟ ہٹلر شاہی نہیں چلے تو مودی شاہی نہیں چلے گی ، مودی تیری کھل گئی پول، جھوٹے وعدے دھن جیسے نعرے لگارہے تھے ۔ غور طلب ہے کہ لوک سبھا کی اسپیکر سمترا مہاجن نے ایوان میں مسلسل زبردست ہنگامہ آرائی کرنیو الے کانگریس کے25ارکان پارلیمنٹ کو پیر کو پانچ دن کے لئے معطل کردیا تھا۔
نئی دہلی
یو این آئی
راجیہ سبھا میں گزشتہ دو ہفتہ سے ہنگامہ کررہے کانگریسی ارکان کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے صدر نشین راجیہ سبھا کو این ڈی اے کے30ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے لکھے گئے مکتو ب کی مخالفت میں اپوزیشن رکن آج اتنے مشتعل ہوگئے کہ انہوں نے وقفہ سوال اور قفہ صفر کو نہیں چلنے دیا اور ایوان کی کارروائی2;30بجے تک ملتوی کردی گئی ۔ ایوان میں وقفہ سوال کی کارروائی ملتوی کئے جانے کے بعد صدر نشین حامد انصاری نے12بجے جب وقفہ سوال شروع کرنے کا اعلان کیا تو کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین مشتعل ہوگئے ۔ سماج وادی پارٹی کے نریش اگر وال نے صدر نشین کی طرف ایک کاغذ دکھاتے ہوئے اپنی بات رکھنے کی کوشش کی لیکن شور شرابے کی وجہ سے ان کی بات نہیں سنی جاسکی ۔ اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے بی پی سنگھ بڈنور نے بھی اپنی بات رکھنے کی کوشش کی جس پر کانگریس کے ارکان نے زور دار احتجاج کیا اور ایوان کے وسط میں آکر نعرہ بازی کرنے لگے ۔ اراکین مودی شاہی نہیں چلے گی اور بلیک منی کہاں گئی کے نعرے لگا رہے تھے ۔ اس کے بعد بی جے پی کے ارکان نے بھی نعرے لگانے شروع کردئے ، تقریبا3منٹ کی کارروائی کے بعد ایوان کی کارروائی2:30بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی ۔ اس سے قبل راجیہ سبھا کے سابق رکن جگناتھ سنگھ اور بھارت چھوڑو تحریک کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے بعد جب ڈپٹی اسپیکر پی جے کرین نے ایوان کی کارروائی کو باقاعدگی سے شروع کیا تو سماج وادی پارٹی کے نریش اگر وال نے کہا کہ این ڈی اے کے اراکین صدر نشین ڈاکٹر حامد انصاری کو خط لکھ کر کانگریسی ارکان کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے دباؤ بنا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے قوانین267کے تحت اس سلسلہ میں صدر نشین کو نوٹس دیا ہے ۔ کورین نے کہا کہ انہیں اس سلسلہ میں اگر وال کا نوٹس ملا ہے اور وہ ان کی بات سننے کے لئے آمادہ ہیں ۔ انہوں نے اگر وال سے پوچھا کہ صدر نشین کو بھیجا گیا خط آپ کو کس طرح ملا ۔ تبھی کانگریس کے اراکین اتنے مشتعل ہوگئے کہ وہ صدر نشین کی کرسی کے پاس پہنچ کر نعرہ بازی کرنے لگے ۔ دریں اثناء اگر وال کچھ کہنا چاہتے تھے لیکن شور شرابہ میں ان کی آواز سنائی نہیں پڑی ۔ جس پر کورین نے کانگریسی ارکان سے کہا کہ آپ لو گ کم سے کم اگر وال کی بات کو سن لیں پر کانگریسی رکن مودی شاہی نہیں چلے گی اور آمریت نہیں چلے گی کے نعرے بلند کرنے لگے ۔ اس کے بعد ایوان کا ماحول کشیدہ ہوگیا اور مکمل طور پر افرا تفری پھیل گئی ۔ حالات کے پیش نظر کورین نے ایوان کی کارروائی12بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔

Opposition members walk out of Lok Sabha protesting

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں