پی ٹی آئی
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ کشمیری علیحدگی پسند قائدین تیسرا فریق نہیں ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات جس میں مسئلہ کشمیر شامل نہ کیاجائے ناکام ہوں گے ۔ شریف نے ایک کابینی اجلاس کے دوران کہا کہ کشمیری قائدین تیسرے فریق نہیں بلکہ اس مسئلہ کے اہم فریق ہیں۔ ان کے مستقبل پر کوئی بھی فیصلہ ان کی رائے حاصل کئے بغیر اور ان سے مشورہ لئے بغیر نہیں کیاجاسکتا ۔ وزیر اعظم نے کابینہ سے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے بغیر ہندوستان سے کوئی بھی مذاکرات ناکام رہیں گے ۔ روزنامہ ڈان نے شریف کے حوالہ سے یہ اطلاع دی ۔ نواز شریف نے یہ بات ایسے وقت کہی ہے جب چند دن قبل ہی پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ قومی سلامتی مشیروں کا اجلاس لمحہ آخر میں منسوخ کردیا ۔ کشمیری علیحدگی پسند قائدین سے پاکستانی قومی سلامتی مشیر کے ملاقات نہ کرنے کا نئی دہلی کی جانب سے تیقن طلب کرنے پر یہ مذاکرات منسوخ کئے گئے۔ پاکستان کے قومی سلامتی مشیر سرتاج عزیز نے نواز شریف اور کابینی رفقاء کو بات چیت کی منسوخی کے پس منظر سے واقف کروایا۔ کابینہ نے ملک کی سلامتی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اسی دوران ایک اطلاع کے مطابق ممبئی حملہ میں سرغنہ ہونے کے ملزم حافظ سعید کی جماعت الدعوۃ اور افغانستان میں قائم عسکری تنظیم حقانی نیٹ ورک پاکستان میں ممنوعہ تنظیمیں نہیں ہیں ۔ حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری فہرست میں60تنظیموں کے نام لئے گئے ہیں۔ جن میں یہ دونوں تنظیمیں شامل نہیں ہے تاہم حکومت نے جماعت الدعوۃکو ایسے گروپوں کی فہرست میں شامل رکھا جن پر حکام کی نظر رکھتی ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر دہشت گردی یا انتہا پسندی کو فروغ دینے کی وہ مرتکب پائی گئی تو اس پر امتناع عائد کیاجاسکتا ہے ۔ یاد رہے کہ جماعت الدعوۃ کو اقوام متحدہ نے ممنوعہ تنظیم قرار دیا ہے اور اس کے سربراہ حافظ محمد سعید کے سر پر امریکی حکومت نے10ملین ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے لیکن اس کے باوجود پورے پاکستان میں آزادانہ گھومتے پھرتے ہیں۔
Separatists are not a third party: Pakistan PM Nawaz Sharif
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں