دہلی حکومت کے عہدیداروں کی تنخواہوں میں اضافہ کا فیصلہ - مرکز نے مسترد کیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-24

دہلی حکومت کے عہدیداروں کی تنخواہوں میں اضافہ کا فیصلہ - مرکز نے مسترد کیا

نئی دہلی
آئی اے این ایس
نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے ایک نئے تنازعہ کے آغاز کا اشارہ دیتے ہوئے اروند کجریوال کی زیر قیادت دہلی حکومت کی جانب سے اعلی سطح اور اوسط سطح کے آفیسروں کی تنخواہ بڑھانے کے فیصلہ کو مسترد کردیا ہے ۔ مرکزی وزارت نے عام آدمی پارٹی حکومت کے اس فیصلہ پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ کہ انڈمان و نکوبار جزائر سیول سرویس اور دہلی کے وقت سے ہم آہنگ و مربوط افسروں کی تنخواہیں بڑھا دی جائیں۔ مرکزی وزارت نے ایک مراسلہ میں اس قدم کو انتہا پسندانہ قرار دیا ۔ 11اگست کو دہلی حکومت نے ڈی اے این آئی سی ایس افسروں کی تنخواہوں پر13،18اور21سال کی سرویس کی تکمیل پر، نظر ثانی کی درخواست کی تھی ۔ قبل ازیں تنخواہ پر نظر ثانی کی کوئی ایسی مثال نہیں ملتی۔ وزارت داخلہ کے رد عمل پر ایک سوال کے جواب میں کجریوال نے کہا کہ مرکزی حکومت انہیں کم کرنے دینا نہیں چاہتی ۔ کجریوال نے اطالع کی توثیق کرتے ہوئے آئی اے این ایس کو بتایا کہ نہ تو وہ خود اچھے کام کریں گے اور نہ ہی دوسروں کو اس کا موقع دیں گے ۔ وزارت داخلہ نے دہلی چیف سکریٹری کو مراسلہ میں وضاحت کی کہ ڈی اے این آئی سی ایس ضوابط میں ترمیم کا اختیار صرف مرکز کو حاصل ہے اور حکومت دہلی نے اس کی منظوری متعلقہ اتھاریٹی سے حاصل نہیں کی ۔ طئے شدہ طریقہ کار پر عمل آوری نہیں ہوئی لہذا یہ حد سے متجاوز قدم ہے۔ پے بینڈ۔4میں10ہزار سے زیادہ گریڈ پے کے عہدوں کی گنجائش سے متعلق تجویز کو مرکزی کابینہ میں پیش کیاجانا چاہئے ۔ فرینگس ، سیول سرویس ہے جن کے افسران کو دہلی حکومت کے علاوہ مرکز زیر کنٹرول علاقوں مثلا انڈومان نکو بار جزائر ، لکش دیپ ، دمن اور دیووداورا اور نگر حویلی میں اعلیٰ اور اوسط سطح انتظامیہ میں خدمات پیش کرنے کی ذمہ داری دی جاتی ہے ۔ دہلی حکومت کا یہ فیصلہ افسروں کے حوصلے بلند کرنے کے پیش نظر تھا جو پے اسٹرکچر سے ناخوش تھے۔ عہدیداروں کے مطابق ڈینکس عہدیدار،8سال کی انتظامی خدمات کی تکمیل کے بعد ہی نظر ثانی شدہ تنخواہ کے مجاز ہوتے ہیں تاہم ان کی تنخواہ میں اضافہ27یا20سال بعد ہوتا ہے ۔ مرکزی حکومت کا فرمان200ڈینکس افسروں کے لئے مایوس کن ہے جو عرصہ دراز سے تنخواہوں میں ہم آہنگی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ڈینکس کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ اب ترقی کا کوئی امکان نہیں ۔ اس فیصلہ کا مقصد تنخواہوں میں عدم مساوات کی یکسوئی تھا ۔ حتی کہ ایک ہیڈ کلرک کی تنخواہ ڈینکس کے افسروں کے مساوی تھی ۔ دہلی اور مرکزی حکومت کے درمیان کئی مسائل و معاملات کے حوالہ سے زبردست رسہ کشی ہورہی ہے ۔

Centre strikes down Delhi government salary hike for officers
ں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں