ڈی سرینواس کانگریس سے مستعفیٰ - ٹی آر ایس میں شمولیت یقینی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-02

ڈی سرینواس کانگریس سے مستعفیٰ - ٹی آر ایس میں شمولیت یقینی

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
سینئر کانگریس قائد و سابق صدر پی سی سی ڈی سرینواس آج رات کانگریس پارٹی سے مستعفیٰ ہوگئے انہوں نے3صفحات پرمشتمل اپنا مکتوب استعفیٰ صدر اے آئی سی سی سونیا گاندھی کو روانہ کیا۔ اپنے مکتوب استعفیٰ میں ڈی سرینواس نے انہیں دو مرتبہ پی سی سی صدر مقرر کئے جانے اور دیگر اہم عہدوں کی ذمہ داری سونپنے پر وہ ہائی کمان سے اظہار تشکر کرتے ہیں ۔ گزشتہ انتخابات میں پارٹی کی شکست کے امکانات کے باوجود میں نے پارٹی ٹکٹ پر مقابلہ کیا۔ تلنگانہ کے قیام کے بعد میں اپنے تجربہ اور صلاحیتوں کو ریاست کی ترقی کے لئے استفادہ کرنا چاہتا تھا لیکن ٹی آر ایس علیحدہ ریاست کے قیام کا ٹی آر ایس نے فائدہ حاصل کیا۔ قبل ازیں ایک اہم پیشرفت میں سابق صدر پردیش کانگریس ڈی سرینواس( دھرما پوری سرینواس) نے آج چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی ۔ ان اطلاعات کے پس منظر میں سینئر کانگریس قائد پارٹی چھوڑسکتے ہیں، راؤ سے ان کی ملاقات جو بر سر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے صدر بھی ہیں۔ سیاسی اہمیت کی حامل ہے ۔ یہ بھی قیاس آرائیاں ہیں کہ ٹی آر ایس قائدین نے ڈی سرینواس کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ بی جے پی قائدین نے بھی ان سے خواہش کی ہے کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوجائیں لیکن ڈی سرینواس نے یہ پیشرفت مسترد کردی ہے ۔ سابق صدر پردیش کانگریس کا یہ اقدام کانگریس کے لئے ٹھیک نہیں ہوگا، جو پہلے ہی گزشتہ عام انتخابات میں اپنے خراب مظاہرہ کے باعث پست ہمت ہوچکی ہے ۔ سیاسی مبصرین نے یہ بات کہی ۔ سینئر کانگریس قائدین بشمول صدر پردیش کانگریس اتم کما رریڈی ، بھٹی وکرمار کا اوردی ہنمنٹ راؤ رکن پارلیمنٹ، ڈی سرینواس کی رہائش گاہ پہنچے تھے لیکن اس وقت تک ڈی سرینواس چیف منسٹر کے کیمپس آفس کے لئے نکل چکے تھے ۔ ڈی سرینواس نے کانگریس چھوڑنے کا اشارہ دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی ہائی کمانڈ نے ان سے نا انصافی کی ہے ۔ حالیہ قانون ساز کونسل الیکشن میں وہ پارٹی ٹکٹ کے مضبوط دعویدار تھے لیکن انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔چیف منسٹر سے ملاقات کے بعد ڈی سرینواس نے باہر منتظر اخباری نمائندوں سے کہا کہ وہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کریں گے ۔ انہوں نے یہ سوال ٹال دیا کہ آیا وہ ٹی آر ایس میں شامل ہونے کے لئے کانگریس چھوڑ رہے ہیں ۔ آئی اے این ایس کے بموجب تلنگانہ میں اصل اپوزیشن کانگریس کو ایک بڑا دھکا لگے گا ۔ اس کے ایک سینئر قائد کا بر سر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شامل ہونا طے ہے ۔ سابق وزیر ڈی سرینواس نے چہار شنبہ کو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی جو ٹی آر ایس کے صدر بھی ہیں ۔ ان کی یہ ملاقات ان اطلاعات کے درمیان ہوئی کہ وہ کانگریس چھوڑنے کا ذہن بنا چکے ہیں ۔ ڈی سرینواس، کانگریس کے آندھرا پردیش یونٹ کے سابق صدرہیں۔ امکان ہے کہ وہ اپنے آبائی ضلع نظام آباد میں ایک جلسہ عام میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کریں گے ۔ دیگر دو سابق وزرا ڈی ناگیندر اور سدرشن ریڈی کے علاوہ کچھ اور قائدین بھی اپنی وفاردیاں تبدیل کرسکتے ہیں ۔ پسماندہ طبقہ قائد ڈی سرینواس ، کانگریس قیادت سے ناراض ہیں کہ اس نے انہیں تلنگانہ قانون ساز کونسل کی ایک اور میعاد عطا نہیں کی۔ وہ کانگریس جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ کے ریاست میں پارٹی امور انجام دینے کے طریقہ کار سے بھی خوش نہیں ہیں ۔

Congress leader D Srinivas resigns from party, to join TRS

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں