رام مندر کے لئے قانون بنانے سخت گیر ہندو توا لیڈر ونئے کٹیار کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-04

رام مندر کے لئے قانون بنانے سخت گیر ہندو توا لیڈر ونئے کٹیار کا مطالبہ

لکھنو
یو این آئی
بی جے پی کے رکن راجیہ سبھا اور ہندوتوا کے سخت گیر لیڈر ونئے کٹہار نے رام مندر مسئلہ دوبارہ چھیڑتے ہوئے مرکزی حکومت سے پارلیمنٹ میں اس کے لئے قانون سازی کی اپیل کی تاکہ اس مسئلہ پر قربانیاں دینے والے رام بھگتوں کو مطمئن کیاجاسکے ۔ کٹہیار نے کہا کہ یہ مناسب وقت ہے مرکزی حکومت کو چاہئے کہ لوک سبھا میں رام مندر کے لئے بل پیش کرے ، وہاں ہماری اکثریت ہے ۔ کم از کم رام بھگت اتنا تو سمجھیں گے کہ اس مسئلہ پر کچھ نہ کچھ قدم اٹھایا گیا ہے ۔ اگر حصول اراضی بل لوک سبھا میں لایا جاسکتا ہے تو رام مندر کے لے بل کیوں نہیں لایاجاسکتا ۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے زور دے کر کہا کہ رام مندر کے لئے رام بھگتوں نے بہت سی قربانیاں دی ہیں ہم کہیں بھی جائیں اس مسئلہ کو نظر انداز نہیں کرسکتے ۔ نہ ہی ہم کسی کو یہ معاملہ بھولنے دیں گے ۔ کٹہیار کا کہنا ہے کہ اٹل بہاری واجپائی اور چندر شیکھرحکومتوں کے دور میں بڑی کامیابی حاصل کرلی گئی اور موجودہ حکومت کو مسلمانوں کے ساتھ بات چیت شروع کرنا چاہئے ۔ ایک سال پہلے ہی گزر چکا ہے کہ اور کچھ نہیں کیا گیا، مجھے امید ہے کہ حکومت اس معاملہ کو نظر انداز نہیں کررہی ہے ۔ ہم بھی حکومت کو یاد دلا رہے ہیں کہ وہ یہ مسئلہ نہ بھولیں ۔ بی جے پی لیڈر نے گودھرا حملہ اور گجرات فسادات کا تذکرہ کرنا نہیں بھولا اور کہا کہ ایودھیا مسئلہ ان واقعات سے راست طور پر جڑا ہوا ہے ۔ جس میں بڑی خونریزی ہوئی۔ کٹہیار نے کہا کہ جب الہ آباد ہائی کورٹ نے زمین کی ملکیت کے مقدمہ میں فیصلہ سناتے ہوئے ہندو تنظیموں کے دعویٰ کو تسلیم کرلیا ہے تو پھر مرکزی حکومت کو اس معاملہ پر آگے بڑھنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے ۔ اگر یہ مسئلہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے تب بھی مرکزی حکومت کو پیشرفت کرنا چاہئے ۔ بی جے پی لیڈر نے ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت کے لئے سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ کو پوری طرح ذمہ دارٹھہرایا اور کہا کہ کانگریس نے عوام میں الجھن پیدا کرنے اس مسئلہ پر ہمیشہ دوہرا کردار ادا کیا ہے ۔ کٹہیارکا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اعتراف کیا کہ عوام کو رام مندر کے لئے انتظار کرنا ہوگا کیونکہ راجیہ سبھا میں بی جے پی کو اکثریت حاصل نہیں ہے اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ بی جے پی صدر امیت شاہ نے بھی قبل ازیں اسی قسم کاخیال ظاہر کیا تھا ۔ اسی دوران بابری مسجد کے دیگر فریقوں نے کٹہیار کے بیان پر تنقید کی اور کہا کہ بی جے پی لیڈروں کی سازش ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ بے چینی پیدا کی جائے ۔ بابری مسجد مقدمہ کے قدیم فریق ہاشم انصاری نے کہا کہ بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے جب کہ کٹہیار رام مندر کا فریق نہیں ہے۔92سالہ ہاشم انصاری نے کہا کہ بات چیت سے مسئلہ حل کیاجاسکتا ہے لیکن حکومت کی جانب سے کوئی بھی قدم نقصاندہ ثابت ہوسکتاہے ۔ بابری مسجد ایکشن کمیتی کے کنوینر اور سینئر ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی نے کہا کہ ایودھیا مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بل لانے مرکز کی کوئی بھی کوشش سپریم کورٹ کی توہین ہوگی ۔ جب یہ معاملہ عدالت عظمیٰ میں زیر دوراں ہے تب مرکزبل کیسے لاسکتا ہے ۔

Ram temple row: Show some signs of fulfilling temple promise, says Vinay Katiyar to NDA

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں