چندرابابو مشکل میں - الیکشن کمیشن نے اے سی بی کو تحقیقات کی اجازت دے دی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-18

چندرابابو مشکل میں - الیکشن کمیشن نے اے سی بی کو تحقیقات کی اجازت دے دی

حیدرآباد
پی ٹی آئی، یو این آئی
الیکشن کمیشن نے تلنگانہ اینٹی کرپشن بیورو کو ووٹ کے بدلے نوٹ معاملے کی تحقیقات کی اجازت دے دی ہے اور اے سی بی نے اس اسکام کی تحقیقات میں شدت پیدا کردی ہے ۔ الیکشن کمیشن کے اس اقدام سے ووٹ کے بدلے نوٹ معاملہ میں ایک نیا موڑ آیا ہے اور تلگو دیشم قائدین کے اندیشوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ معتبر ذرائع کے بموجب الیکشن کمیشن نے اے سی بی کے ڈائرکٹر جنرل اے کے خان کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے حقائق کو سامنے لانے کے لئے تحقیقات جاری رکھنے کی ہدایت دی اور کہا کہ اس اسکام میں ملوث افراد کو بے نقاب کیاجائے گا ۔ اے سی بی عہدیداروں نے توثیق کی کہ انہیں الیکشن کمیشن کا ایک مکتوب موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا کہ وہ اس معاملہ کو منطقی انجام تک پہنچائیں ۔ اس معاملہ میں آج ڈرامائی واقعات کے درمیان اے سی بی نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ164کے تحت ایک میٹرو پولٹین مجسٹریٹ کی عدالت میں نامزد رکن ایلو یس اسٹیفنس کا بیان ریکارڈ کیا جنہیں تلگو دیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے قانون ساز کونسل کے حالیہ انتخابات میں تلگو دیشم امید وار کو ووٹ دینے کے لئے رشوت کی پیشکش کی تھی۔ اینٹی کرپشن بیورو نے ووٹ کے بدلے نوٹ اسکام میں نریندر ریڈی سے بھی پوچھ تاچھ کی ۔ چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے راج بھون میں ملاقات کی اور کہاجاتا ہے کہ گورنر کو ووٹ کے بدلے نوٹ اسکام میں تحقیقات میں پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس دوران حکومت آندھرا پردیش نے مبینہ ٹیلی فون ٹیاپنگ کے مسئلہ پر مختلف پولیس اسٹیشنس میں تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور دوسروں کے خلاف درج مقدمات سے نمٹنے کے لئے خصوصی تحقیقات ٹیم تشکیل دی ہے ۔ آندھرا پردیش کے ڈی جی پی جے وینکٹ راموڈو نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے خلاف پورے آندھرا پردیش میں 87مقدمات درج کئے گئے ہیں اور ان کیسوں کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی بنائی گئی ہے ۔ اس دوران تلگو دیشم کے لیڈر اور آندھرا پردیش کیوزیر لیڈر راچن نائیڈو نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن پر تنقیدیں تیز کرتے ہوئے کہا کہ وہ تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت کی کٹھ پتلی کی طرح کام کررہے ہیں۔ ریاستی وزیر نے آندھرا پردیش کابینہ کے ایک اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نرسمہن کو ایک سجایا ہوا بیل قرار دیا اور کہا کہ گورنر کو آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون2014کے سکشن8پر عمل آوری کے تعلق سے غیر جانبداری کے ساتھ کام کرنا چاہئے ۔ اس سکشن کے تحت دونوں ریاستوں کے مشترکہ دارالحکومت حیدرآباد میں رہنے والوں کے جان و مال و آزادی کا تحفظ گورنر کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کو کے سی آر حکومت کے تمام فیصلوں پر سجائے ہوئے بیل کی طرح سر نہیں ہلانا نہیں چاہئے ۔ انہیں دونوں ریاستوں کے تعلق سے غیر جانبدار رہنا چاہئے ۔

Shock to Naidu: T- ACB gets EC nod

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں