لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کا داعش کے چنگل میں آنے کا اندیشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-05

لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کا داعش کے چنگل میں آنے کا اندیشہ

یانگون
رائٹر
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ روہنگیا میں مقامی حکومت کے مظالم سے تنگ آکر ایشیائی ملکوں میں پناہ کے متلاشی ہزاروں مسلمانوں کو داعش اپنی صفوں میں بھرتی کرسکتی ہے کیونکہ مسلمان ممالک نے انہیں اپنے ہاں پناہ دینے سے انکار کرکے دولت اسلامیہ کے لئے راستے ہموار کردئیے ہیں۔ ماہرین کے مطابق میانمارکے روہنگیا نسل کے ایک لاکھ باشندے پچھلے کئی سال سے نسلی امتیاز پر مبنی مظالم کا سامنا کررہے ہیں ۔ ان کی بڑی تعداد اس وقت انڈونیشیا اور ملائیشیا میں پناہ کی تلاش میں ہے لیکن مقامی حکومتیں انہیں اپنے ہاں پناہ دینے کو تیار نہیں ہیں ۔ ایسے میں یہ لوگ داعش کا چارہ ثابت ہوسکتے ہیں ۔ اخبار نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق اگر روہینگیا کے ستم رسیدہ لاکھوں افراد شدت پسند تنظیموں کے ہاتھ لگ گئے تو یہ داعش کو ایشیائی ملکوں میں کافی حد تک تقویت پہنچا سکتے ہیں۔ اخبار لکھتا ہے کہ انڈونیشیا سے700اور پڑوسی ملک ملائیشیا سے200جنگجو دولت اسلامی میں شمولیت کے بعد عراق اور شام جاچکے ہیں ۔ حال ہی میں سنگا پور کے وزیر اعظم لی ھیسن لونگ نے بھی اسی خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ جنوب مشرقی ایشیا داعش کے لئے جنگجو بھرتی کرنے کا ایک بڑا مرکز بن سکتا ہے ۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے مطابق میانمار میں روہنگیا نسل کے لاکھوں مسلمانوں کو پچھلے کئی سال سے مقامی بودھ قبائل اور حکومت کی جانب سے وحشیانہ مظالم کا سامنا ہے جس کے نتیجہ میں بڑی تعداد میں روہنگیا مسلمان دوسرے ملکوں میں پناہ کی تلاش میں در بدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔ عالمی ادارے کے ڈپٹی ڈائرکٹر فیل روبرٹسن نے کہا کہ حالیہ چند برسوں میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مظالم اور پرتشدد حملوں کی لہر میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ جس کے بعد وہاں کی مسلمان آبادی گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئی ہے ، اب چونکہ دوسرے مسلمان ملک روہنگیا مسلمانوں کو اپنے ہاں پناہ دینے یا ان کے خلاف جاری مظالم بند کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں اس لئے اندیشہ ہے کہ لاکھوں کی یہ آبادی داعش میں شامل ہوجائے کیونکہ اس وقت ان مظلوم مسلمانوں کے پاس داعش کے سوا اور کوئی جائے امان نہیں ہے ۔ میانمار کی فوج کی حمایت یافتہ حکومت ملک کی53ملین آبادی میں سے1۔3ملین روہنگیا مسلمانوں کو ملک کے شہری تسلیم کرنے سے انکار کرتی ہے ۔ روہنگیا میں مجموعی طور پر135نسلوں کے باشندے قیام پذیر ہیں ۔ ان میں مسلمانوں کو بد ترین مظالم اور نسلی امتیاز کا سامنا ہے ۔

ISIS is seeking to recruit Rohingya Muslims fleeing Myanmar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں