سعودی عرب میں اسلامی قوانین نافذ - کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں - شاہ سلمان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-05

سعودی عرب میں اسلامی قوانین نافذ - کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں - شاہ سلمان

جدہ
سعودی پریس ایجنسی
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مملکت میں مکمل اسلامی قوانین نافذ ہیں جس کی رو سے ہر کوئی برابر ہے اگر کسی سعودی شہری کو مجھ سے بھی کوئی شکایت ہے تو وہ بلا کسی خوف و خطر عدالت میں جاسکتا ہے ۔ عدلیہ کا احترام اسلامی شریعت کا اہم جزو ہے ۔ انہوں نے یہ بات انسدا د بد عنوانی کمیٹی کے اعلیٰ عہدیداروں اور مقامی عمائدین شہر سے ملاقات کے بعد اپنے خطاب میں کہی ۔ سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق خادم الحرمین الشریفین جدہ کے قصر السلام میں انسداد بد عنوانی کمیٹی کے سربراہ و ارکان کے علاوہ عمائدین شہر سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ رب تعالیٰ کا شکر ہے کہ مملکت میں بد عنوانی اور فساد کے خلاف مکمل طور پر اتفاق ہے اور ہم کتاب اللہ و سنت نبوی ﷺ کی پیروی کرتے ہوئے یہاں اسلامی اصولوں کے مطابق نظام حکومت قائم کئے ہوئے ہیں۔ اسلامی اصولوں کے مطابق یہاں کسی کو کسی پر فوقیت نہیں ۔ اگر کوئی شہری یہ سمجھتا ہے کہ اس کے ساتھ کسی معاملے میں نا انصافی ہوئی ہے تو وہ بلا جھجھک عدالت سے رجوع کرسکتا ہے خواہ مقابل میں کوئی بھی کیوں نہ ہو۔ شاہ سلمان نے اپنے والد شاہ عبدالعزیز کا واقعہ بیان کیا جب ایک عام شہری نے ان پر مقدمہ دائر کیا تو شاہ عبدالعزیز نے اس سے کہا ہمارے درمیان شرع فیصلہ کرے گی ۔ وہ عدالت میں پہنچے ان دنوں ریاض کی عدالت میں قاضی سعد بن عتیق تھے انہوں نے پوچھا خیریت آپ کیسے شاہ عبدالعزیز نے کہا ہمارے درمیان مقدمہ ہہے جس پر قاضی نے مقدمہ کا فیصلہ دیا۔ انصاف کی سر بلندی دیکھ کر میرے والد کے مخالف نے کہا شاہ عبدالعزیز نے ہمارے لئے ایک مثال قائم کی ہے کہ کوئی بھی ہو اسلامی اصول انصاف سے بالاتر نہیں ۔ شاہ سلمان نے مزید کہا کہ ہمارا دستور و آئین کتاب اللہ اور اس کے نبی اکرم ﷺ کی سنت مبارکہ اور خلفائے راشدین کا طریقہ حکومت ہے جس پر ہم مکمل طور پر عمل پیرا ہیں کسی بھی شہری کویہ حق حاصل ہے کہ وہ بادشاہ ، ولی عہد یا شاہی خاندان کے کسی فرد کے خلاف مقدمہ دائر کرسکتا ہے ۔ انہوں نے تمام شہریوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر مجھ میں کوئی خامی ہے تو وہ بتائیں مجھے سن کر خوشی ہوگی کیونکہ دین اور وطن کی خدمت ہمارا اولین فریضہ ہے ۔ ہمارے درازے اور کان ہر شہری کے لئے کھلے ہین ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض ممالک کے بادشاہوں اور وزرائے اعظم و صدور کو قانونی تحفظ حاصل ہوتا ہے جس کے مطابق کوئی بھی عام شہری سربراہ مملکت کے خلاف کسی قسم کا مقدمہ دائرنہیں کرسکتا جب کہ ہمارے یہاں اسلامی شریعت کے زرین اصول نافذ العمل ہیں جن کی رو سے انصاف کے کٹہرے میں ہر شخص برابر ہے ۔ خادم الحرمین الشریفین نے آخر میں عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہم کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ پر متحدو متفق ہیں۔ ارض حرمین عالم اسلام کا قبلہ اور مرجع ہے جس کے لئے ہم سب پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے میں دعا گو ہوں کہ رب کریم ہم سب کو کامیاب و کامران کرے۔ بعد ازاں انسداد بد عنوانی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر خالد عبدالمحسن نے خادم الحرمین الشریفین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا مملکت کے قیام سے لے کر آج تک یہاں عدل و انصاف مکمل طور پر رائج ہے جس کی واضح مثال شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری کئے جانے والے احکامات تھے جن میں کہا گیا تھا کہ جس کو بھی کوئی شکایت ہے اور وہ کسی خوف سے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داد رسی کے لئے رجوع نہیں کرتا تو وہ خود پر ظلم کا مرتکب ہوتا ہے ۔ مملکت میں انصاف کے حصول کے لئے کسی اعلیٰ اور ادنی کا کوئی فرق نہیں جسے جو بھی شکایت ہو وہ حکومت کی جانب سے رکھے جانے والے شکایات بکس میں اپنی شکایت ڈالے جس کی چابی شاہ سلمان کے پاس ہوتی ہے ۔ ڈاکٹر خالد نے مزید کہا کہ جسے بھی کوئی مسئلہ ہو وہ اس یقین کے ساتھ اپنی شکایت ارسال کرے کہ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا خواہ اس کا مد مقابل کوئی بھی کیوں نہ ہو۔

King Salman: Even the Saudi king is not above the law

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں