صدر جمہوریہ کی لغزش زبان - سوئیڈن کے اخبار سے ہندوستان کا شدید احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-28

صدر جمہوریہ کی لغزش زبان - سوئیڈن کے اخبار سے ہندوستان کا شدید احتجاج

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان نے سوئیڈن کے قومی اخبار Dagens Nyheter کی جانب سے صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کے انٹر ویو کے دوران زبانی لغزش کوانٹر ویو میں شامل کیے جانے پر سخت احتجاج درج کرایا ہے اور کہا ہے کہ یہ کام انتہائی مذموم انداز میں کیا گیا ہے ۔ یہ غیر پیشہ ورانہ اور غیراخلاقی عمل ہے ۔ ہندوستانی سفیر متعینہ سوئیڈن بناشری بوس ہیرسن نے ایڈیٹر انچیف پیٹرولودرسکی کو موسومہ اپنے ایک مکتوب میں کہا کہ اس انٹر ویو کوجس اندازمیں پیش کیا گیا ہے، اس پر انہیں دہلی میں ہمارے حکام کی مایوسی سے واقف کرانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ انٹر ویو ختم ہوجانے کے بعد صدر جمہوریہ نے انٹر ویو کے دوران اپنی لغزش زبان کے بارے میں جو آف دی ریکارڈ تصحیح کروائی تھی اسے آپ کی جانب سے رپورٹ میں شامل کیا جانا غیر پیشہ ورانہ اور غیر اخلاقی فعل ہے ۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ آپ نے اس مرحلہ پر ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا تھا اور کہا تھا کہ ایسا کسی کے بھی ساتھ ہوسکتا ہے ۔ اس کے بعد جس گراوٹ آمیز انداز میں اپنی رپورٹ میں اسے شامل کیاجانا جیسا کہ آپ نے کیا ہے، ایک کثیر الاشات اخبار یا پیشہ ور صحافی کے لئے موزں ، اعلیٰ معیارات سے مطابقت نہیں رکھتا ۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ صدر جمہوریہ پرنبمکرجی کے لئے اس عزت و احترام کا مظاہرہ نہیں کیاگیا جس کے وہ بحیثیت سربراہ مملکت مستحق ہیں ۔ ہندوستانی سفیر نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ وفورس سے متعلق سوال حالانکہ تیسر اتھا، لیکن اسے پہلے سوال کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا مجھے امید ہے کہ آپ مجھے صاف گوئی کے ساتھ یہ کہنے پر معاف کردیں گے کہ یہ عمل صحافتی اجازت نامہ کوقارئین کو گمرہا کرنے کے مرحلہ تک لے جانے کے مترادف ہے ۔ یہ بات اس لئے بھی زیادہ ناقابل فہم ہے کیونکہ آپ نے مجھ سے کہا تھا کہ بوفورس مسئلہ سے آپ کے قارئین کو کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ دریں اثناء اخبار نے اپنے ای ایڈیشن میں دعوی کیا ہے کہ مضمون کی اشاعت سے قبل اخبار کے ساتھ فون پر بات چیت میں سفیر ہند نے یہ براہ راست درخواست کی تھی کہ یہ اخبار انٹر ویو کے ان حصوں کو حذف کردے جن میں بو فورس کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔

President's 'slip of the tongue', India Protests President Pranab Mukherjee's Interview with Swedish Newspaper

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں