ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے صاف ستھری توانائی ضروری - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-17

ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے صاف ستھری توانائی ضروری - وزیراعظم مودی

ٹورنٹو
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے کینیڈا کی جانب سے ہندوستان کو یورانیم کی سربراہی کے وعدہ کے ایک دن بعد ہی وضاحت کی کہ عالمی تشویش دور کرنے اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے مقابلہ کے لئے نیو کلیر پاور جیسی صاف ستھری توانائی کی پیداوار میں ہندوستان کی کامیابی ضروری ہے ۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کیا کہ عالمی برادری نے ہندوستان کو نیو کلیر ری ایکٹرس سے محروم رکھا جب کہ سر زمین ہند گوتم بدھ اور مہاتما گاندھی جیسے امن کے پرچم برداروں کے لئے مشہور ہے ۔ امن کے حوالہ سے ہندوستان کا ریکارڈ صاف ستھرا اور بے داغ ہے۔ کینیڈا میں مقیم ہندوستانی برادری سے ایک تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پور دنیا عالمی حدت اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے پریشان ہے اور افراد اس مسئلہ پر تبادلہ خیال ایر کنڈیشنڈ کمروں مین بیٹھ کر کرتے ہیں۔ اس تقریب میں کینیڈائی وزیر اعظم اسٹیفن ہار پر اپنی اہلیہ کے ساتھ موجود تھے۔ نریندر مودی نے کہا کہ اگر ہندوستان صاف ستھری توانائی کی پیداوار میں کامیاب ہوجائے تو عالمی انسانیت کا چھٹا حصہ(16فیصد حصہ) ماحولیاتی تبدیلی کا مسئلہ حل کرنے کی ذمہ داری قبول کرلے گا ۔ مودی نے یہ وضاحت بھی کی کہ ان کے جاریہ سہ ملکی دورہ کے دوران فرانس میں سیول نیو کلیر شعبہ سے متعلق سب سے بڑا فیصلہ تھا ۔ فرانس نے ہندوستان میں نیو کلیر ری ایکٹرس بنانے کا وعدہ کیا ہے ۔ انہوں نے کینیڈا کے ساتھ یورانیم کی سربراہی کے وعدہ کے حوالہ سے کہا کہ ری ایکٹرس تیار کرنے کے لئے یورانیم ضروری ہے جس کی سربراہی کی ذمہ داری کینیڈا نے قبول کرلی ہے ۔ کینیڈا نے ہندوستان کو5سال کے دوران3000ٹن یورانیم سربراہ کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ایک دن قبل ہندوستان کے ساتھ ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے جس کی قیمت254ملین امریکی ڈالر ہوگی ۔ انہوں نے حاضرین کو اس حقیقت سے بھی آگاہ کیا کہ قبل ازیں ہندوستان عالمی برادری سے ری ایکٹرس کی درخواست کرتا تو سب اپنا پلہ جھاڑ لیتے ۔ انہیں ہمیشہ یہ خطرہ لاحق رہتا کہ ہندوستان نیو کلیر بم تیار کرلے گا۔ انہوں نے کسی بھی ملک کا نام زبان پر لائے بغیر ہی کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ نیو کلیر بم بنانے والوں کو کوئی کچھ نہیں کہتا ۔ مودی نے کینیڈا میں اپنے گرمجوشانہ استقبال کے لئے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر کے ساتھ اظہار تشکر بھی کیا۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ احساس بھی ظاہر کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مستقل اور بارآور ہوں گے۔ انہوں نے اپنی بات کو ایک دلچسپ موڑ پر لاتے ہوئے کہا کہ سوپر سانک جیٹ طیاروں کے اس عہد میں ہندوستان سے کینیڈا تک کا سفر15تا20گھنٹے طویل ہے تاہم ایک ہندوستانی وزیر اعظم کو یہاں تک پہنچنے میں20سال لگے۔ سابقہ حکومتوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے مودی نے کہا یہ کام میں نے صرف10ماہ میں کردکھایا ۔ چیف منسٹر گجرات کی حیثیت سے کینیڈا کے ساتھ اپنے تعلقات و تجربات کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے انہوں نے احساس ظاہر کیا کہ ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان اتحاد ایک زبردست فورس بن سکتا ہے ۔ کینیڈائی وزیر اعظم نے مودی کے دورہ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا ہندوستان کے ساتھ تجارتی ، سرمایہ کاری اور سیکوریٹی شعبہ میں فروغ کا خواہاں ہے ۔ انہوں نے سوامی ویویکانند کا ایک شعر سناتے ہوئے کہا کہ اہداف طے کرنا آسان ہے تاہم مقاصد کا حصول ہی سب کچ ہے ۔ مودی کو کینیڈا کا دوست قرار دیتے ہوئے اسٹیفن ہارپر نے کہا کہ آپ کی زیر قیادت کینیڈائی عوام خود کو ہندوستانیوں کے قرب ترباور کرتے ہیں ۔

آئی اے ایس کے بموجب تقریب کے منتظمین نے اشتہار کے مطابق ریکو کولیسیم میں چہار شنبہ کو راک اسٹار کنسٹرٹ کا اہتمام کیا جہاں بالی ووڈ سنگر سکھوویندر سنگھ شیامک داور کے علاوہ دیگر ٹروپس نے شام کو موسیقی ریز بنادیا۔ مودی نے اس تقریب سے تقریباً ایک گھنٹہ تک خطاب کیا جس کے دوران وقفہ وقفہ سے مودی، مودی کے نعرے بلند ہوتے رہے ۔ انہوں نے حاضرین کو اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ ان کے کلین اندیا مشن، غرباء کے لئے بنک اکائونٹس اور گیس سبسیڈی جیسی پالیسیاں مقبول عام ہورہی ہیں اور عوام اس پر گرمجوشانہ رد عمل کا اظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے جب بھی کسی عنوان سے سابقہ حکومت پر نکتہ چینی کی، مودی مودی کے نعروں سے ہال گونج اٹھا ۔ وزیر اعظم نے جوں ہی کہا کہ ان کا مشن اسکل انڈا(ہنر مند انڈیا) ہے ، جبکہ سابقہ حکومت کا مشن اسکام انڈیا تھا تو اس مرحلہ پر مودی کی ستائش حاضرین نے تحسین آمیز نعروں سے خوب کی ۔ وز یر اعظم نے حیرت کا اظہار کیا کہ گوگل اور مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں اور سائنس کا قیام عمل میں کیوں نہیں آسکتا جب کہ ہندوستانی آئی ٹی ماہرین ہی ان میں اہم رول ادا کررہے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے ترقیات کو ہندوستان کے تمام مسائل کا حل قرار دیتے ہوئے دیگروں (سابقہ حکومت) کی جانب سے بے نظمی اور بے ترتیبی کا خاتمہ کرنے کا عہد کیا ۔ انہوں نے اسکامس سے بگڑی ہندوستان کی شبیہ کو ہنر مند قوم کی شبیہ میں بدلنے سے متعلق بھی حوصلہ مندی کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ گزشتہ10ماہ کے دوران عوامی نظریات میں نمایاں تبدیلی واقع ہوئی ہے ۔ اور جب سے انہوں نے عنان حکومت سنبھالی ہے ملک میں اعتماد کا ماحول پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک کے نوجوانوں کو روزگار کا متلاشی دیکھنے کے بجائے روزگار کے مواقع پیدا کرنے والوں کی حیثیت سے دیکھنا چاہتا ہوں ۔80کروڑ نوجوان80کروڑ خواب اور160کروڑ ہاتھ، ہم ان کی مدد سے کیا کچھ نہیں حاصل کرسکتے۔

India Must Harness Clean Energy to Combat Climate Change: PM Narendra Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں