آلیر انکاؤنٹر - ہائیکورٹ میں سماعت 28 اپریل تک ملتوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-24

آلیر انکاؤنٹر - ہائیکورٹ میں سماعت 28 اپریل تک ملتوی

حیدرآباد
پی ٹی آئی
حیدرآباد ہائیکورٹ نے آلیر انکائونٹر واقعہ کے خلاف داخل کردہ درخواست کی سماعت28اپریل تک ملتوی کردی ہے ۔ اس انکائونٹر میں5زیر دریافت قیدیوں وقار اور اس کے ساتھیوں کو پولیس نے ہلاک کردیا تھا ۔ ایک قیدی کے والد نے عدالت میں درخواست داخل کرتے ہوئے5نوجوانوں کی ہلاکت میں ملوث پولیس ملازمین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل جے رام چندر رائو نے اس درخواست کے جواب میں حکومت کا حلفنامہ داخل کرنے کے لئے وقت طلب کیا ہے جس پر جج نے سماعت ملتوی کردی ۔ وقار احمد کے بشمول5زیر دریافت قیدیوں کو7اپریل کو ورنگل کی ایک جیل سے حیدرآباد لاتے ہوئے انکائونٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ وکیل صفائی وی رگھو ناتھ نے آج عدالت سے پھر ایک بار استدعا کیا کہ وہ وقار اور اس کے ساتھیوں کی نعشیں قبروں سے نکال کر دو بارہ پوسٹ مارٹم کے احکام جاری کریں ۔ کیونکہ تمام مہلوکین کی نعشوں کا پوسٹ مارٹم انتہائی عجلت میں انجام دیا گیا تھا ۔ وقار احمد کے والد احمد نے اپنی درخواست میں ہلاکتوں کے لئے ذمہ دار پولیس ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ انہوں نے معاملہ کی تحقیقات سی بی آئی کو بھی منتقل کرنے کی درخواست کی۔ محمد احمد نے 11اپریل کو آلیر پولیس اسٹیشن میں بھی اس واقعہ کے خلاف شکایت درج کی تھی ۔ انہوں نے اسے فرضی انکائونٹر قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث پولیس ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تاہم پولیس اسٹیشن کی جنرل ڈائری میں اس شکایت کا اندراج عمل میں لایا گیا اور کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ۔ عدالت نے16اپرل کو ایڈیشنل ایڈو کیٹ جنرل کو اس معاملہ میں اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے معاملہ23اپریل تک ملتوی کردی اتھا ۔ عدالت نے پوچھا تھا کہ آیا وقار احمد کے والد کی شکایت پر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے یا نہیں۔ عدالت نے یہ بھی جاننا چاہ تھا کہ تحقیقات میں کہاں تک پیشرفت ہوئی ہے ۔ آیا نعشوں کا پوسٹ مارٹم مناسب ڈھنگ سے انجام دیا گیا ہے یا نہیں؟ محمد احمد نے پہلے بھی الزام عائد کیا تھا کہ وقاا احمد اور اس کے ساتھویں کا پولیس نے منصوبہ بند انداز میں قتل کردیا ۔ پولیس کے بموجب جس دن انکائونٹر کا واقعہ پیش آیا ، وقار احمد نے رفع حاجت کے لئے پولیس ویان روکنے کی درخواست کی ۔ رفع حاجت کے بعد وقار ویان میں واپس آیا اور ایک پولیس کانسٹبل کی رائفل چھین کر فائرنگ کردی ۔ اس کے ساتھ ہی دیگر4زیر دریافت قیدیوں نے ویان میں موجود دیگر پولیس ملازمین کے ہتھیار چھین لینے کی کوشش کی جس پر پولیس کو حفاظت خود اختیاری، کے تحت فائرنگ کرنی پڑی جس میں پانچوں کی ہلاکت واقع ہوگئی ۔ پولیس نے قبل ازیں کہا تھا کہ وقار احمد اور اس کے ساتھی حیدرآباد اور احمد آباد میں پولیس پر فائرنگ میں ملوث رہ چکے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں