بجٹ میں آندھرا کے ساتھ ناانصافی کی شکایت غلط ہے - وینکیا نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-02

بجٹ میں آندھرا کے ساتھ ناانصافی کی شکایت غلط ہے - وینکیا نائیڈو

مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیدو نے آج چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کے اس نظریہ سے عدم اتفاق کیا کہ ریاست کے ساتھ بجٹ میں انصاف نہیں کیاگیا ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ہمیں 14ویں فینانس کمیشن اور بجٹ دونوں کو جوڑ کر دیکھنا چاہئے ۔ اگر دونوں کا تقابل کیاجائے تو آندھرا پردیش کو زیادہ رقم حاصل ہوئی ہے ۔ مرکز کا یہ تخمینہ ہے اور وزیر فینانس بھی یہی کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا گہرائی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ اگر اس میں کوئی خامیاں پائی جائیں تو مرکزی حکومت ضروری ترمیمات کے لئے تیار ہے ۔ ہم اس سمت میں کام کررہے ہیں ۔ چندرا بابو نائیڈو نے ایک روز قبل کہا تھا کہ مرکزی بجٹ گزشتہ سال تقسیم کے وقت ریاست سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ میں نے چندرابوبا نائیڈو سے کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑے تو میں مرکزی وزیر فینانس اور وزیراعظم سے بات کرسکتا ہوں۔ یہ کہنا غلط ہے کہ آندھرا پردیش سے امتیازی رویہ اختیار کیا گیا اور نا انصافی کی گئی ۔ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ انہوں نے جو توقع رکھی تھی انہیں نہیں مل سکا۔ مرکزی وزیر شہری ترقیات نے کہا کہ وجوہات پر بھی نظر ڈالنی ہے ۔ مرکز کے پاس کتنی رقم ہے ۔ مرکز کی یہ ذمہ داری ہے کہ تمام ریاستوں کو اور محکمہ جات میں مساوی رقم تقسیم کی جائے ۔ ہم نے سابقہ یوپی اے حکومت سے جو کچھ پایا وہ ابتر اقتصادی صورتحال تھی ۔ ہمیں اس سے نمٹنا پڑا اور اب معیشت مستحکم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آندھر ا پردیش اور تلنگانہ سے جو وعدے کئے تھے وہ برقرار ہیں وسائل کی دستیابی پر ہم وعدہ پورا کریں گے ۔ 14ویں فینانس کمیشن کے تحت آندھرا پردیش کو جملہ2,06,819کروڑ روپے حاصل ہوتے ہیں اس طرح سالانہ41,364کروڑ روپے ہوں گے۔14ویں فینانس کمیشن کی سفارش کے بموجب آندھرا پردیش کو آئندہ پانچ سال تک29,374کروڑ اضافی رقم حاصل ہوگی۔ کمیشن نے اے پی کی مالیاتی صورتحال کا جائزہ لیا اور سفارشات پیش کئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آندھرا پردیش ، نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے مالیاتی ضروریات کو مرکز سے رجوع کرسکتا ہے ۔ یو این آئی کے بموجب مرکزی وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو امید ظاہر کی کہ سیاسی جماعتیں لوک سبھا میں حصول اراضی بل کی حمایت کریں گی ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا اور کسانوں کو فائدہ ہوگا۔لوک سبھا میں کل6آرڈیننس بشمول انشورنس ، کوئلہ کی معدنیات کو پیش کرتے ہوئے قوانین میں تبدیل کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اراضی کے بغیر کچھ کرنا مشکل تھا اس لئے آرڈیننس لایا گیا۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ دفاع، قومی شاہراہیں ، دیہی امکنہ اور شہری علاقوں میں ہاؤزنگ کے لئے اراضی کی ضرورت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسانوں کومعاوضہ سے انکار نہیں کررہے ہیں تاہم اسے ۴ گنا کیا گیا ہے ۔ ہم حصول اراضی کے موضوع پر اپوزیشن کی تجاویز پر تبادلہ خیال کے لئے تیار ہیں اور کسانوں سے نا انصافی کو روکنے آگے آئیں گے ۔
نائیڈو نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھرا کے چیف منسٹرس کے چندر شیکھر راؤ این چندرابابو ناءٰدو نے پارلیمنٹ میں حصول اراضی بل کی حمایت کے لئے مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا انا ڈی ایم کے سے بھی بات چیت کی گئی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ہنگامی حالات میں آرڈیننس نافذ کیا گیا کیونکہ معاشی عمل شروع کرنا زیادہ اہم تھا ۔ گزشتہ10برسوں سے ترقیاتی ہالی ڈے کا سامنا تھا ۔ اگر حصول اراضی قانون میں کوئی نقائص یا رکاوٹ ہو تو وہ اس پر بات کرنے تیار ہیں ۔ ہم صبروتحمل کے ساتھ شکایات کی سماعت کریں گے ۔ اگر ریاستیں مرکز کے قانون سے مطمئن نہ ہوں تو انہیں کسانوں کو درکار معاوضہ ادا کرنے آزاد ہیں ۔ ہم کسانوں کے ساتھ نا انصافی کرنے تیار نہیں ۔ متعدد ریاستوں نے قبل ازیں منعقدہ اجلاس میں اس نظریہ کا اظہار کیا تھا کہ موجودہ حصول اراضی قانون کے تحت اراضی حاصل کرنا مشکل تھا۔ بجٹ میں خصوصی موقف کا ذکر نہ ہونے پر آندھرا پردیش نے چندر یمارکس کئے جس پر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت مودی حکومت، تمام وعدوں کو روبہ عمل لانے کے لئے عہد کی پابند ہے جس کا اے پی تنظیم جدید قانون میں ذکر کیا گیا ہے ۔ اگرچکہ پولا ورم پراجکٹ کو قومی موقف مہیا کرنے کا ذکر نہیں ہے تاہم حکومت نے بجٹ میں100کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور پراجکٹ کی تکمیل میں ہر طرح سے مدد کے لئے تیار ہے ۔14ویں فینانس کمیشن کے تحت ریاستوں کو مرکزی ٹیکسس مین10فیصد اضافہ کی سفارش کی گئی ہے۔ اس طرح جملہ ٹیکس 42فیصد ہوتا ہے ۔ مرکز نے اس بات کو قبول کرلیا ہے ۔2015-16میں ریاستوں کو1.78لاکھ کروڑ اضافی فنڈ حاصل ہوگا۔

Enough funds given to Andhra Pradesh: Venkaiah Naidu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں