یو این آئی
سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر نے قابل اعتراض مواد پوسٹ کئے جانے کی شکایات پر سخت رخ اپناتے ہوئے اپنی سائٹ کے استعمال کئے جانے کے ضابطوں میں تبدیلی کی ہے۔ ٹوئٹر نے قابل اعتراض اور فحش تصاویر اور ویڈیو پوسٹ کئے جانے کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا اشارہ دیا ہے ۔ ٹوئٹر کے چیف اکزیکٹیو آفیسر( سی ای او) کوسٹولو نے اس سوشیل نیٹ ورکنگ سائٹ کے غلط استعمال کے سلسلہ میں ایک میمو جاری کیا ہے۔ توئٹر کے قوانین والے صفحے پر یوزرس کو بتایاگیا ہے کہ ذاتی تصاویر اور ویڈیو کا استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اسے ٹوئٹر کے قوانین کی خلاف ورزی سمجھی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مواد کو پوسٹ کرنے کی اب اجازت نہیں دی جائے گی۔ ٹوئٹر کے ضابطے کے مطابق اگر کوئی شخص قابل اعتراض پوسٹ کرتے ہوئے پایاجاتا ہے تو اس کی شکایت کی جاسکتی ہے ۔ ٹوئٹر اس کی شکایت کی جانچ کرے گا اور اگر اس کی شکایت درست پائی گئی تو اس پوسٹ کو وہاں سے ہٹادیاجائے گا اور اس کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی ۔ ٹوئٹر ٹرسٹ اینڈ سیفٹی ٹیم نئی پالیسی پر نظر رکھے گی اور24گھنٹے کے اندر جانچ کرتے ہوئے کارروائی کرے گی۔ ٹوئٹر نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ مناسب قانونی کارروائی میں مدد بھی کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو ملزم شخص کے اکاؤنٹ کی آئی پی ایڈریس متاثر یا متعلقہ محکمہ کو بھی فراہم کرسکتا ہے ۔ اگر کسی شخص نے کسی دوسرے شخص کو پریشان کرنے کی کوشش کی اور اس کے خلاف غلط قسم کا مواد پوسٹ کرتے ہوئے پایا گیا تو ٹوئٹر اس کے اکاؤنٹ کو بند کردے گا یا اسے رد کردے گا ۔ ٹوئٹر نے مزید کہا کہ وہ ایسی تکنیک ڈولپ کرنے کی بھی کوشش کررہا ہے کہ جس سے اس سائٹ پر کہیں سے بھی قابل اعتراض مواد پوسٹ نہ ہوسکیں ۔
Twitter threatens revenge porn posters with account locking
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں