پی ٹی آئی
بین الاقوامی مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) نے اسٹرکچرل میں مکمل اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کی کوئی وجہ نہیں کہ ہندوستان آنے والے برسوں میں8تا9فیصد یا س سے زیادہ ترقی کی شرح حاصل نہ کرپائے ۔ اگر اسٹرکچرل اصلاحات بڑے پیمانہ پر کئے گئے تب ہندوستان میں7کے آس پاس شرح ترقی ممکن ہوسکتی ہے ۔ ہندوستان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف پال کیشن نے کہا کہ ہندوستانی معیشت سدھارکی راہ پر ہے ۔ اس میں مثبت پالیسیوں کی وجہ سے اعتمادکی بحالی اور خام تیل کی قیمتوں سے مدد ملی ہے ۔ خیال رہے کہ بجٹ میں حکومت نے آئندہ مالی سال میں ترقی کی شرح8.5فیصد رہنے کی امید ظاہر کی تھی ۔ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ( آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹن لگارڈ ے آئندہ ہفتہ ہندوستان کا دورہ کریں گی ۔ا س دوران وہ توقع ہے کہ ملک کی سرکردہ قیادت بشمول وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گی ۔ وہ16مارچ کو نئی دہلی پہنچیں گی اور17مارچ کو ممبئی جائیں گی ۔ توقع ہے کہ لگارڈے مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی سے بھی ملاقات کریں گی ۔
ہندوستان کے سرکردہ اقتصادیات کے مشیر نے کہا ہے کہ ہندوستان کالے دھن کے مسائل سے پر اثر طور پر نمٹنے کے لئے پالیسیوں اور قواعد پر عمل کررہا ہے جس کے ذریعہ بنا نقد رقم ادائیگیوں کے عمل کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے ۔ چیف اکنامک ایڈوائیزر اروند سبرامنیم نے کہا کہ ہندوستان نقد ادائیگی کے بجائے الیکٹرانک ادائیگی کی حوصلہ افزائی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، اس سے کالے دھن کے مسئلہ سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے ۔ انہوں نے واشنگٹن میں واقع پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹر نیشنل اکنامکس میں ایک لیکچر کے دوران کہا کہ ہندوستان کے لئے چند بڑے چیلنجس میں فینانشیل ریگولیشن کو مستحکم بنانا بھی شامل ہے ۔ سبسیڈی سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت ٹیکس معاملہ میں نہایت جارحانہ طور پر سر گرم ہے ۔
No reason why India can't resume 8-9 p.c. growth: IMF
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں