آندھرا تلنگانہ ہائیکورٹ تقسیم کا مطالبہ - احتجاجی وکلا گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-09

آندھرا تلنگانہ ہائیکورٹ تقسیم کا مطالبہ - احتجاجی وکلا گرفتار

تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاست کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وکلا نے جونیر سیول جج کے امتحان کے موقع پر احتجاج کیا اور نعرے بازی کی جس پر پولیس نے سینکڑوں وکلاء کو گرفتار کرلیا ۔ ان وکلاء نے ہائی کورٹ میں درخواست داخل کرتے ہوئے تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کے قیام تک ان امتحانات کو ملتوی کرنے کی خواہش کی تھی تاہم عدالت نے یہ درخواست مسترد کردی اور آج یہ امتحان منعقد کرنے کی ہدایت دی تاہم ان وکلاء نے شہر حیدرآباد کے میرپیٹ میں واقع امتحانی مرکز ٹی کے آر کالج کے قریب احتجاج کیا جنہیں پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ قبل ازیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وکلاء نے الزا م لگایا کہ آندھر اپردیش کی تقسیم اور تلنگانہ کی تشکیل کے باوجود ہائی کورٹ کو تقسیم کرتے ہوئے تلنگانہ کے لئے ہائی کورٹ قائم نہیں کیا گیا ۔ ان وکلاء نے کہا کہ اس سلسلہ میں کئی مرتبہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت سے بھی نمائندگی کی گئی جو لا حاصل رہی ۔ وکلاء نے کہا کہ40دنوں سے تلنگانہ کے دس اضلاع میں عدالتوں میں وکلاء کی جانب سے اس مسئلہ پر احتجاج کیاجارہا ہے اور وکلاء عدالتوں کے کام کا بائیکاٹ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ امتحان تلنگانہ کے وکلاء سے نا انصافی کے برابر ہے کیونکہ تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ قائم کرنے کے بعد یہ امتحان منعقد کرنے سے تلنگانہ کے وکلاء کو فائدہ ہوگا ۔ ان وکلاء نے کہا کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھر اپردیش کے چیف منسٹرس کو چاہئے کہ ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے حیدرآباد ہائی کورٹ کی تقسیم کو یقینی بنائیں ۔ وکلاء کے احتجاج کے موقع پر پولیس کی جانب سے بھاری بندوبست کیا گیا تھا ۔ یہ امتحان تلنگانہ کے حیدرآباد،ورنگل ، آندھر اپردیش کے تروپتی ، وشاکھا پٹنم اور وجئے واڑہ میں منعقد کیا گیا۔97جونیر سیول جج کی جائیدادوں کے لئے600امیدواروں نے امتحان تحریر کیا ۔ میر پیٹ کے امتحانی مرکز کا حیدرآباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس کلیان جیوتی سین گپتا نے معائنہ کیا۔

Telangana lawyers demand separate High Court, stage protest

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں