چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی ڈرامائی حالات میں مستعفی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-21

چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی ڈرامائی حالات میں مستعفی

پٹنہ
یو این آئی
چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی نے آج اپنا استعفیٰ گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کو پیش کردیا اور دعویٰ کیا کہ 140ارکان اسمبلی کی تائید حاصل رہنے کے باوجود انہوں نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے کیونکہ بعض ارکان مقننہ کی زندگیوں کو جنتادل یو کے ’’نتیش گروپ کے غنڈوں‘‘ سے خطرات کا سامنا تھا ۔ مانجھی نے بڑے ڈرامائی حالات میں اس وقت استعفیٰ دیا جب اسمبلی میں ان کی اکثریت ثابت کرنے کے لئے گورنر نے آج کی تاریخ مقرر کی تھی اور ارکان اسمبلی ، ایوان کے احاطہ میں جمع ہورہے تھے ۔ استعفیٰ کے بعد مانجھی نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اخبار نویسوں سے خطاب کے دوران کہا کہ انہیں اگرچہ ایوان میں تمام جماعتوں کی زبردست تائید حاصل تھی ، لیکن بعض ارکان اسمبلی کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے سبب انہوں نے سبکدوش ہونے کو ترجیح دی ۔ انہوں نے کہا کہ آج اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ کے دوران اگر خفیہ رائے دہی کے انتظامات کرائے جاتے تو صورتحال ، جداگانہ ہوگی، مانجھی نے بتایاکہ ان کے حامی ارکان مقننہ کی زندگیوں کو لاحق خطرات کو محسوس کرتے ہوئے انہوں نے ریاستی گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی سے درخواست کی تھی کہ تحریک اعتماد پر رائے دہی کے دوران خفیہ میٹنگ کے انتظامات کے لئے اسپیکر ادئے نارائن چودھری کو ہدایت دی جائے ۔ تاہم انہیں(مانجھی) کومعلوم ہوا کہ اسپیکر نے ایسے کوئی انتظامات نہیں کئے تھے‘‘ مانجھی نے کہا کہ انہیں یہ جان کر بڑی حیرت ہوئی کہ ان کے حامی ارکان اسمبلی حتی کہ بعض کابینی وزراء کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے ۔ ایسے غیر محفوظ ماحول میں ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ان کے لئے مناسب نہ تھا ۔’’اسپیکر ، اصولوں کے مطابق کام کرنے تیار نہیں تھے اور نتیش گروپ کی حمایت کا جانبدارانہ فیصلہ کررہے تھے ۔‘‘مانجھی نے بتایا کہ ایوان کے قائد اپوزیشن کی حیثیت سے نند کشور یادو کا نام فہرست میں نہیں تھا جب کہ راجیو رنجن کو جنتادل یو کا چیف وہپ تسلیم نہیں کیا گیا اگرچہ ان کا تقرر میں نے کیا تھا۔‘‘قواعد کے مطابق اسپیکر کو چاہئے کہ چیف منسٹر کے تقرر کردہ شخص کو حکمراں پارٹی کا چیف وہپ تسلیم کریں ۔ مستعفیٰ چیت منسٹر نے بتایا کہ اسپیکر نے8جنتا دل یو ارکان اسمبلی کی رکنیت کو بہار میں راجیہ سبھا کے انتخابات کے دوران مبینہ مخالف پارٹی سر گرمیوں پر برخاست کردیا تھا۔ پٹنہ ہائی کورٹ کی واحد رکنی بنچ نے8کے منجملہ4ارکان کی رکنیت بحال کردی تھی لیکن اس کے باوجود اسپیکر نے ان4ارکان کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی ۔ واحد رکنی بنچ کے حکم کو ڈیویژن بنچ پر چیلنج کیا گیا اور ڈیویژن بنچ نے واحد رکنی بنچ کے حکم کے خلاف حکم التوا جاری کیا ۔ مانجھی نے کہا کہ’’گزشتہ مئی میں نتیش کمار نے چیف منسٹری کے عہدہ کے لئے مجھے نامزد کیا تھا اور وہ مجھ سے توقع رکھتے تھے کہ میں ایک ربر اسٹامپ کی طرح کام کروں ۔ میں نے بحیثیت چیف منسٹر ابتدائی2ماہ تک ربر اسٹامپ کی طرح کام کیا۔

Bihar's political drama continues; Jitan Ram Manjhi resigns from CM post

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں