جاپان مشرقی وسطیٰ کے لیے فوجیوں کو روانہ نہیں کرے گا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-07

جاپان مشرقی وسطیٰ کے لیے فوجیوں کو روانہ نہیں کرے گا

اقوام متحدہ
آئی اے این ایس
داعش کی جانب سے جاپان کے دو شہریوں کو سر قلم کرنے کے باوجود ٹوکیواس بات میں دلچسپی نہیں کہ اپنی فوج کو مشرقی وسطیٰ روانہ کرے ۔ البتہ وہ غیر فوجی ساز وسامان انسانی بنیادوں پر مشرقی وسطیٰ بھیجے گا ۔ جاپان وزارت خارجہ کے اعلیٰ ترجمان یسوہسا کو امورا نے کل یہ بات بتائی ۔ ہم دہشت گردی کی تائید نہیں کریں گے اور علاقہ میں پر امن حل کے لئے اپنے موقف میں تبدیلی نہیں لائیں گے ۔ ژنہوا نے کنورا کے حوالہ سے اقوام متحدہ ہیڈ کواٹر پر نامہ نگاروں کو یہ بات بتائی ۔ یہ دریافت کرنے پر کہ آیا جاپان اپنے فوجیوں کو دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں شامل کرنے مشرقی وسطیٰ کو روانہ کرے گا تو انہوں نے جواب کہ فی الحال ہم اس بات پر غور نہیں کررہے ہیں۔ جیسا کہ میں نے اس سے قبل کہا کہ ہم غیر فوجی سازو سامان انسانی بنیاد پر ان ممالک کو فراہم کرتے رہیں گے جو دہشت گردی کے خطرہ کا سامنا کرتے ہیں یا پر تشدد کاررائیوں کا شکار ہیں ۔ جاپان کے دو شہریوں کی ہلاکت سے قبل ملک میں اس تعلق سے مباحث ہوئے تھے کہ جاپان کی دستور دفع 9میں ترمیم کرتے ہوئے جس میں فوجی جارحیت کی گنجائش ہے اختیار نہ کی جائے جب کہ جاپان کی فوجی یونٹس خود حفاظتی افواج کے طور پر ترجیح دیتی ہیں ۔ وزیر اعظم شنزوآبے کی کوششوں کے اعلان پر دنیا کو کافی تشویش ہے کہ جوگزشتہ سال دوبارہ جاپان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے منتخب ہوئے ہیں۔ ان کے سامنے چار سال کے لئے ایک نئی ذمہ داری ہے حتی کہ متنازعہ دستور پر نظر ثانی کی جائے۔ ٹوکیو میں24دسمبر کو پریس کانفرنس کے دوران ابے نے یہ تسلیم کیا تھاکہ دستور میں ترمیم ضروری ہے کام نہیں ہے اور کہا کہ وہ اس مسئلہ پر قومی سطح پر اتفاق رائے کی کوشش کریں گے تاکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی تائید مل سکے۔ جاپان اپنے دونوں شہریوں کے قتل پر صدمہ سے دوچار ہوا ہے ۔ جب کہ اردن کے ایک پائلٹ کو بھی زندہ جلا دیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ان ظالمانہ کارروائی کا اظہار کرنے کوئی الفاظ نہیں ہے ، اس کا درد ناقابل بیان ہے اور جو غمزدہ خاندان جھیل رہے ہیں ان کا بیان کرنا مشکل ہے اور دنیا کے لوگ اس درد کو سمجھتے ہیں۔

Japan says it won't give in to terrorism - but no troops

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں