کارپوریٹ شعبہ کو ناجائز فائدہ پہنچایا جا رہا ہے - بھارتیہ مزدور سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-20

کارپوریٹ شعبہ کو ناجائز فائدہ پہنچایا جا رہا ہے - بھارتیہ مزدور سنگھ

BMS
نئی دہلی
پی ٹی آئی
آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والی ورکرس یونین نے آج بی جے پی پر الزام عائد کیاکہ وہ غیر ضروری طور پر کارپوریٹ سیکٹر کو فوائد پہنچاتے ہوئے اور سماجی شعبہ کو مجرمانہ طور پر نظر انداز کرتے ہوئے معاشی و لیبر محاذ پر غلط راستہ اختیار کرچکی ہے ۔ بھارتیہ مزدور سنگھ( بی ایم ایس) نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام اپنے ایک مکتوب میں کہا کہ چند ماہ کے اندر ہی ان کی حکومت نے سوشل سیکٹر کو مایوس کردیا ہے جن میں ورکرس ، عام آدمی، نچلا متوسطہ طبقہ، کسان، دیہاتی اور قبائلی شامل ہیں ۔ اس نے لیبر و معاشی اصلاحات کو بھی قوم کے مفاد کے مغائر قرار دیا اور کہا کہ ان سب کا مقصد قومی دولت کو خانگی کارپوریٹ شعبہ کے حوالے کردینا ہے۔ بی ایم ایس نے کہا کہ حکومت کارپوریٹ شعبہ کو غیر ضروری فائدہ پہنچا رہا ہے اور سماجی شعبہ کو مجرمانہ طور پر نظر انداز کررہی ہے ۔ اقتدار کی رہداریاں امریکہ میں مقیم این آر آئی مشیروں اور کارپوریٹ شعبہ کے وفادار وزراء سے بھری ہوئی ہیں ۔نیتی آیوگ کے نائب صدر نشین، معاشی مشیر اور آر بی آئی گورنر اس کی چند مثالیں ہیں ۔ بھارتیہ مزدور سنگھ نے جاریہ ماہ کے اوائل میں اپنے قومی عاملہ اجلاس میں منظور ہ ایک قرار داد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات ذہن میں رکھنی ضروری ہے کہ ان میں سے کئی افراد امریکہ میں ان مالیاتی اداروں کے مشیر رہے ہیں جو عالمی مالیاتی بحراں کے دورن ڈھیر ہوگئے ۔ اسی لئے بھارتیہ مزدور سنگھ کا یہ نقطہ نظر ہے کہ لیبر و معاشی محاذ پر حکومت پوری طرح غلط راستہ پر ہے۔ مودی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی معاشی و لیبر اصلاحات کی مخالفت میں بی ایم ایس 26فروری کو ملک گیر ستیہ گرہ پروگرام منعقد کرتے ہوئے حکومت کو گھیرنے کی تمام تیاریاں مکمل کرچکی ہیں تاکہ حکومت کے موقف کی تبدیلی کے لئے اس پر دباؤ ڈالا جاسکے ۔ اس تنظیم نے نئے حصول اراضی قانون پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اسکی وجہ سے مالکین سے رضا مندی ظاہر کرنے کا حق چھن جائے گا ۔ سماجی اثرات کے تخمینہ کی رپورٹ حاصل کرنے کی ضرورت ختم ہوجائے گی ۔ جس کی ضمانت یوپی اے کی جانب سے2013ء میں لائے گئے قانون میں دی گئی ہے ۔ بھارتیہ مزدور سنگھ نے میک ان انڈیا مہم پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس کا واحد مقصد بیرونی راست سرمایہ کاری کو مقبولیت عطا کرنا ہے اور یہ ظاہر کرنا ہے کہ تمام معاشی مشکلات کا یہ واحد حل ہے ۔ بی ایم ایس کے جنرل سکریٹری ورجیش اپادھیائے نے بھی وزیر اعظم اور وزیر لیبر بنڈارو دتا تریہ کو یہ مکتوب روانہ کیے ہیں ، تاکہ مخالف ورکرس لیبر قانون ترمیمات واپس لئے جائیں اور کارپوریٹ شعبہ کی جانبداری پر روک لگائی جائے ۔ انہوں نے انڈین لیبر کانفرنس فوری طلب کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ بی ایم ایس نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے ٹریڈ یونینوں سے مشاورت کے بغیر لیبر اصلاحات شروع کردی ہیں تاکہ انہیں وزارت لیبر کے پروگرام’’شرمیواجیتے‘‘ سے دور رکھاجاسکے ۔

Government comes under scathing criticism from RSS-affiliated union Bharatiya Mazdoor Sangh (BMS)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں