پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کا آج سے آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-23

پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کا آج سے آغاز

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کا کل23فروری سے آغاز ہوگا اور حکومت نے سخت حالات کامقابلہ کرنے کی تیاری کرلی ہے ۔ بجٹ سیشن میں حکومت کو سب سے زیادہ دشواری حصول اراضی آرڈیننس پر ہے۔ اس مسئلہ پر جہاں انا ہزارے کل جنتر منتر پر دھرنا دینے والے ہیں وہیں راہول گاندھی کی قیادت میں25فروری کو کانگریس دھرنا منظم کرے گی ۔ کسان قائدین کے ایک گروپ نے بھی کل ہی سینئر وزراء رجناتھ سنگھ ، سشما سوراج اور چودھری بریندر سنگھ سے ملاقات کرتے ہوئے آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کیا۔ بجٹ سیشن کو پر سکون بنائے رکھنے کے لئے حکومت نے اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے قابل تشویش مسائل حل کرنے ایک قدم اور آگے بڑھنے کا وعدہ کیا ہے اور وزیر اعظم نریندرمودی نے عام ادمی کے فائدہ کی خاطر تعاون کرنے اپوزیشن سے اپیل کی ہے۔ بجٹ اجلاس سے قبل کل جماعتی اجلاس میں مودی نے پارلیمنٹ کی پرسکون کارکردگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سیشن کی بہتر کارکردگی بے حد اہم ہے جب کہ عوام بڑی امید وں اور تمناؤں کے ساتھ اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مشترکہ طور پر اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا وقت بہتر طور پر استعمال ہو تاکہ عوام کی امیدوں اور خواہشات کی تکمیل کے لئے کام کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ سیشن کو پرسکون بنائے رکھنا تمام جماعتوں کے قائدین کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ حکومت اس سیشن میں اپنا پہلا مکمل بجٹ پیش کرنے والی ہے ۔ وزیر اعظم نے اپوزیشن سے کہا کہ انہوں نے جو بھی مسائل اٹھائے ہیں ان پر مناسب مباحث کا وہ یقین دلاسکتے ہیں۔ قبل ازیں سیشن کو پر سکون بنانے کے لئے خیر سگالی جذبہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو غیر متوقع طور پر صدر کانگریس سونیا گاندھی کی قیامگاہ پہنچ گئے اور سب سے بڑی اپوزیشن جماعت سے قانون سازیوں اور پارلیمنٹ کی کارکردگی میں تعاون کی خواہش کی تاہم ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس سے متاثر نہیں ہوئیں اور واضح کردیا کہ حکومت کا تعاقب کرنے بالخصوص حصول اراضی قانون میں ترمیم کی مخالفت پر وہ قائم رہیں گے ۔
نائیڈو نے اعتراف کیا کہ بعض اپوزیشن جماعتوں نے لینڈ آرڈیننس کے خلاف تحفظات کا اظہار کیا ہے تاہم5دیگر آرڈیننس کو قوانین میں تبدیل کرنے کے لئے وسیع تر اتفاق رائے ہوگیا ۔ نائیڈو نے اپوزیشن قائدین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے6آرڈیننس کے بارے میں تمام قائدین سے بات چیت کی ۔ 4تا5پر وسیع تر اتفاق رائے پایا جاتا ہے ۔ یہ جل جماعتی اجلاس کا عمومی نقطہ نظر ہے لیکن بعض جماعتوں نے حصول اراضی کے آرڈیننس پر اعتراض برقرار رکھا۔ وینکیا نائیڈو کے مطابق قائدین نے مذہبی آزادی اور حقوق کے بارے میں وزیر اعظم کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کیا ۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے بھی کہا کہ کانگریس ان آرڈیننس اور بلس کی تائید نہیں کرے گی جن سے عوام کی مدد نہیں ہوتی ہے ۔ جنتادل یو کے صدر شرد یادو نے کہا کہ حکومت نے حصول اراضی کے قانون کو اتنا تباہ کن بنایا ہے جو برطانوی دور میں بھی نہیں تھا چنانچہ اس کے خلاف جم کر لڑائی ہوگی ۔ انڈین نیشنل لوک دل کے لیڈر ڈی چوتالہ نے اس آرڈیننس کو پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ اس پر نظر ثانی کرتے ہوئے تبدیلیاں لائی جاسکیں۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن بی جے پی اور سنگھ پریوار کے چند قائدین کے فرقہ پرستانہ بیانات، گرجا گھروں پر حملے، ہند۔ پاک سرحد کی صورتحال ، سوائن فلو اور تعلیم کو زعفرانے کے بشمول کئی مسائل پر مباحث کی خواہاں ہے ۔ کئی ارکان نے کارپوریٹ جاسوسی کا معاملہ بھی اٹھایا ہے جب کہ شرد یادو نے اصل مجرم کو بے نقاب کرنے مکمل جانچ کامطالبہ کیا ۔ سی پی آئی کے ڈی راجہ نے کامریڈ گوند پنسارے کے مہاراشٹرا میں قتل کا مسئلہ اٹھایا ۔ شرد یادو نے میٹنگ کے بعد کہا کہ کارپوریٹ جاسوسی اسکینڈل کے سلسلہ میں تا حال جو افراد گرفتار کئے گئے وہ محض کٹھ پتلیاں ہیں۔ اصل مجرمین کو گرفتار کیاجائے جو بہت زیادہ نہیں صرف تین یا چار ہوسکتے ہیں ۔ وہ بڑے لوگ ہین جو عام آدمی کی زندگیوں کو اجیرن بنائے ہوئے ہیں۔ یادو نے کہا کہ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ کارپوریٹ گھرانے اتنے طاقتور ہوگئے کہ حکومت ان کی نگاہوں میں عملاً کوئی حیثیت نہیں رکھتی ۔

Budget Session of Parliament begins today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں