جانے کتنے ہی برس بیت گئے
ہر نئے سال کی آمد سے ادھر
اپنے اس پیارے وطن کی خاطر
میں نے کچھ گیت لکھے تھے
اور نظمیں بھی لکھی تھیں کئی یکجہتی پر
امن کے خواب بھی دیکھے تھے کئی
سال جب ختم ہوا
خواب سب چُور ہوئے
اور مجھ کو یہ لگا
میرا دیکھا یا لکھا
سب کا سب جھوٹ ہی تھا!
پھر نئے سال پہ دہراتا ہوں اپنا وہ عمل
ہے دعا میرے خدا ! اب کے برس
امن کے خواب کی تعبیر بھیانک نہ بنا
میرے گیتوں کو فقط گیت ہی رکھ
ان کو نوحہ نہ بنا
ہے دعا میرے خدا ! اب کے برس
مجھ کو جھوٹا نہ بنا !!!
New year poem. By: Masood Abid Akelwi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں