آرڈیننس مسئلہ - صدر جمہوریہ کے اعتراض پر مرکزی وزرا کی مشاورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-21

آرڈیننس مسئلہ - صدر جمہوریہ کے اعتراض پر مرکزی وزرا کی مشاورت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
آرڈیننس کا راستہ اختیار کرنے پر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی جانب سے اعتراض کئے جانے کے بعد سینئر وزراء نے آج مل بیٹھ کر اس مسئلہ پر غوروخوض کیا کہ حال ہی میں جاری کئے گئے آرڈیننس کو آئندہ ماہ کے بجٹ سیشن میں کس طرح قانون سازی میں تبدیل کیاجاسکتا ہے ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے یہ اجلاس طلب کیا جس میں وزیر فینانس ارون جیٹلی اور 6دیگر وزراء نے شرکت کی ۔ انہوں نے اس بات پر غوروخوض کیا کہ کوئلہ جیسے شعبوں میں قانون سازی نہ ہونے کی صورت میں آرڈیننس پر کیا اثر پڑے گا ۔ حکومت نے ایف ڈی آئی کی حد میں اضافہ کے بشمول8آرڈیننس جاری کئے جن میں کوئلہ کانوں کا ای ہراج بھی شامل ہے۔ یہ اہم ترین اجلاس ایسے وقت ہوا ہے جب کہ صدر نے حکومت کی جانب سے آرڈیننس کاراستہ اختیار کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے اس کے خلاف احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ۔ اجلاس میں آرڈیننس کو بلس میں تبدیل کرنے کے طریقہ کار اور فروری کے تیسرے ہفتہ میں امکانی طور پر شروع ہونے والے پارلیمانی سشن کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ آرڈیننس کے پارلیمنٹ میں بلس میں تبدیل نہ ہونے کے امکانی اثرات پر غوروخوض کیا گیا مثال کے طور پر اگر کوئلہ آرڈیننس کو بل سے تبدیل نہ کیا گیا تو کوئلہ کانوں کے ہراج میں مسئلہ پیدا ہوگا ۔ ایک گھنٹہ طویل اجلاس کے بعد وینکیا نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے کابینی رفقاء کے ساتھ غیر رسمی اجلاس منعقد کیا جس میں9وزراء اپنے معتمدین کے ساتھ موجود تھے تاکہ انشورنس بل جیسے آرڈیننس کو تبدیل کرتے ہوئے بل لانے کے طریقہ کار پر غور کیاجائے۔
انہوں نے کہا ’’ہم نے ان بلس پر کافی غوروخوض کیا ، میں نے انہیں اس طریقہ کار سے واقف کرایا جو روبعمل لانا ہے ، سابق کی مثالیں بھی سامنے رکھیں اور ان بلس کو پیش کرنے سے بیشتر دونوں زبانوں میں اس کے ترجمے کرنے اور اس کی نقول کی تقسیم وغیرہ سے واقف کروایا‘‘ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس کا اہم مقصد معتمدین سے یہ کہنا تھا کہ وہ آئندہ ماہ کے ابتدائی دنوں میں تیار رہیں ۔ آرڈیننس کی اجرائی کی مدافعت کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ یہ قوم کے مفاد میں جاری کئے گئے ہیں کیونکہ سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول ہموار کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس وسیع تر اور اہم مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے آرڈیننس کی منظوری پر حکومت مجبور تھی ، آرڈیننس ایک معمول کا عمل نہیں ہے بلکہ پارلیمنٹ بالخصوص راجیہ سبھا میں کام کاج چلنے نہ دیتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے پیدا شدہ غیر معمولی صورتحال کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسی بھی مسئلہ پر ایوان میں مباحث کے لئے تیار ہے ۔

After President's objection; government discusses ordinance issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں