تبدیلی مذہب پر امتناع کے قانون کی مخالفت - اسسٹنٹ جنرل سکریٹری مسلم پرسنل لا بورڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-19

تبدیلی مذہب پر امتناع کے قانون کی مخالفت - اسسٹنٹ جنرل سکریٹری مسلم پرسنل لا بورڈ

نئی دہلی
پریس نوٹ
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری محمد عبدالرحیم قریشی نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ آگرہ میں چند غریب مسلمان خاندانوں کو دھوکہ اور راشن کارڈ اور آدھار کارڈ کا لالچ دے کر دھرم پریورتن رسومات میں شامل کرنے پر سارے ملک میں اور بالخصوص مسلمانوں میں ایک ہنگامہ بپا ہے ۔ آر ایس ایس ملک کو ٹھیک ہندو راشٹریہ بنانے کے ایجنڈہ پر عمل کررہی ہے ۔ محمد عبدالرحیم قریشی نے کہا کہ آر ایس ایس وی ایچ پی اور بی جے پی کے بعض لیڈران ایسے پروگرام سارے ملک میں کرانے کا اعلان کررہے ہیں جس سے ایک تشویش سی پیدا ہوگئی ہے مگر مسلمانوں کو ان واقعات اور ایسے بیانات کے پیچھے حقیقی مقصد کیا ہے اس کو پیش نظر رکھنا چاہئے ۔ سنگھ پریوار دراصل ان پروگراموں اور بیانوں کے ذریعے چاہتا ہے کہ ملک کے عوام اور بالخصوص مسلمانوں کی جانب سے یہ مطالبہ اٹھے کہ تبدیلی مذہب کو منع کرنے کا قانون بنایاجائے کیونکہ سنگھ پریوار جانتا ہے کہ کائنات کو پیدا کرنے والے کی عبادت کرنے والا کبھی کسی آدمی یا کسی پتھر یا کسی مورتی کی عبادت کا قائل نہیں ہوسکتا ۔ بہت سے ہندو اسلام کی صداقت اور سچائی سے متاثر ہوکر ہندو دھرم چھوڑ کر اسلام قبول کررہے ہیں در اصل اس کو روکنا سنگھ پریوار کامقصد ہہے اور اسی لئے یہ فضا پیدا کی جارہی ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری نے کہا کہ جو مسلمان تبدیلی مذہب کے نام نہاد واقعات پر بوکھلا کر قانون بنانے کی بات کررہے ہیں وہ دراصل سنگھ پریوار کے اصل نشانہ کو نہیں دیکھ رہے ہیں ، جن سنگھ کی حکومتوں نے گجرات، راجستھان ، مدھیہ پردیش وغیرہ میں قوانین بنائے جن کے مطابق مشرکانہ عقیدہ پر دوزخ کی سزا سے ڈرانا بھی جر م ہے جس کی وجہ سے ان ریاستوں میں ہندوؤں کے قبولیت اسلام کی رفتار میں فرق آیا ہے ۔ محمد عبدالرحیم قریشی نے کہا کہ مسلمان صاف اور علی الاعلان کہیں کہ اپنی آزادانہ مرضی سے مذہب تبدیلی کرنے کے حق پر ہم کوئی پابندی نہیں چاہتے اگر کوئی بد بخت جس کا نام مسلمانوں جیسا ہو ، بغیر دباؤ اور لالچ کے اپنی مرضی اور خوشی سے ہندو بنتا ہے تو ہم کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ کیونکہ ہم کو مضبوط یقین ہے کہ صرف اپنے پیدا کرنے والے یعنی اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کرنے کی سچائی کو ماننے والے کسی مخلوق کی عبادت پر آمادہ نہیں ہوسکتے ۔ ہم کو اپنے ہندو بھائیوں سے واضح طور پر کہنا چاہئے کہ دیکھو عبادت پر ستش اس کی کرو جس نے تم کو اور ساری دنیا کو پیدا کیا ۔ نہ پتھر نے ، نہ پانی نے، نہ درخت نے اور نہ کسی اوتار نے انسان کو پیدا کیا اس لئے یہ عبادت کے لائق نہیں ہیں ۔ عبادت کے لائق صرف خالق کائنات ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں