جانچ کے نام پر مدرسوں اور لیڈرشپ کو نشانہ نہ بنایا جائے - مولانا اسرار الحق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-05

جانچ کے نام پر مدرسوں اور لیڈرشپ کو نشانہ نہ بنایا جائے - مولانا اسرار الحق

کولکاتا
یو این آئی
بردوان بم دھماکہ کے بعد مدرسوں اور مسلم لیڈڑ شپ کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے مشہور عالم دین اور ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی نے کہا کہ میڈیا کا ایک بڑا طبقہ بغیر دلیل اور بنیاد پر مدارس اسلامیہ اور مسلم لیڈر شپ کا تعلق دہشت گردی سے جوڑ کر بدنام کرنے کا رجحان انتہائی خطرناک ہے، اور اس کی وجہ سے ملک میں بد امنی ومنافرت پھیلے گی ۔ مولانا قاسمی نے یواین آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز میں اقتدار کے تبادلہ کے بعد سے ہی مسلمانوں پر زندگی تنگ کی جارہی ہے ۔بنگال فرقہ واریت سے محفوظ رہا ہے مگر اب میڈیا اور ایک خاص سیاسی پارٹی مل کر مسلمانوں کے خلاف اکثریتی طبقے کو متحد کررہی ہے اور ان کے ذہن و دماغ میں مسلمانوں کے تئیں بد گمانیاں پید ا کی جارہی ہیں۔
مولانا قاسمی نے دو ٹوک انداز میں کہاکہ ایک طرف ملک میں ترقی کا نعرہ زور وشور سے بلند کیاجارہا ہے تو دوسری طرف ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ایسے حالات میں ملک میں امن و امان کا قیام کا تصور نہیں کیاجاسکتا ہے ۔ مولانا نے کہا کہ اس ملک کی ترقی سیکولرازم پر پختہ یقین پر مضمر ہے مگر افسوسناک بات یہ ہے کہ اس وقت میں ایک ایسا طبقہ بر سر اقتدار ہے جوملک کے سیکولر ازم پر یقین نہیں رکھتا ہے اس لئے تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ مولانا قاسمی نے یقین کے ساتھ کہا کہ اقلیت ہی نہیں بلکہ برادارن وطن کا ایک بڑا طبقہ بھی ملک کے سیکولر و جمہوری نظام کی جگہ ہند توا نافذ نہیں ہونے دیں گے ۔ مولانا قاسمی نے کہا کہ ہندوستانی مدارس نے ہندوستانی آزادی سے لے کر ملک کی تعمیر و ترقی تک میں اہم بنیادی کردار ادا کیا ہے ۔ اس لئے مسلمانون اور مدارس اسلامیہ کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہے ۔ ہم نے ماضی میں بھی ملک کی تعمیر و ترقی میں قائدانہ رول ادا کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔ بدنام کرنے والوں کو اپنی منہ کی کھانی پڑے گی۔
مولانا اسرارالحق قاسمی نے کہا کہ میڈیا جانچ ایجنسیوں کا حوالہ دے کر سنسنی پھیلانے کا کام کررہا ہے ۔ مولانا قاسمی نے ایک نیوز کا حوالہ دے کر کہا کہ بردوان دھماکے سے متعلق مرکزی جانچ ایجنسی نے کوئی حتمی رپورٹ پیش نہیں کی ہے اس کے باوجود میڈیا میں مدرسوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے ۔ مولانا قاسمی نے کہا کہ اس ملک کے آئین میں ہر ایک شہری کواپنا ادارہ قائم کرنے کی اجازت ہے یہ حق سے کوئی محروم نہیں کرسکتا ہے ۔ بنگالہ کے غیر سرکاری مدرسے بھی اسی آئینی بنیاد پر قائم ہیں اس لئے ان مدرسوں کو غیر قانونی نہیں قرار دیاجاسکتا ہے ۔ مولانا قاسمی کلکتہ شہر میں تانتی باغ پروگریسیو سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقد ایک پروگرام سے خطاب کیا ۔ اس موقع پر مولانا قاسمی کو گزشتہ چالیس سالوں کے دوران ملی خدمات انجام دینے پر مولانا ابوالحسن علی میاں ندوی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔ اس موقع پر مولانا قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی آبا ء و اجداد کی ملی و ملکی خدمات سے آگاہ رہنا ضروری ہے ۔ کیوں کہ ملک میں ایک ایسا طبقہ سر اٹھا رہا ہے جو ملک کی تاریخ کو بدلنے کی کوشش کررہا ہے ۔ ملک کی تاریخ کو اپنے نظریا و آئیڈولوجی کے مطابق مرتب کرنے پر زور دیاجارہا ہے۔ ان حالات میں ہمیں آگے بڑھ کر تاریخ بد دیانیتوں کامقابلہ کرنے کو تیار رہنا چاہئے۔ اس پروگرام سے ممبر پارلیمنٹ احمد حسن عمران اور سابق ممبراسمبلی محمد نظام الدین نے بھی خطاب کیا اور اس موقع پرشہر کے سرکردہ و دانشور طبقہ کی ایک بڑی تعداد موجودتھی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں