وقوف عرفات کے ساتھ لاکھوں عازمین سعادت حج اکبر سے مشرف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-04

وقوف عرفات کے ساتھ لاکھوں عازمین سعادت حج اکبر سے مشرف

جبل عرفات(سعودی عرب)؂
پی ٹی آئی
اقطاع عالم سے آئے تقریباً25لاکھ عازمین حج ، آج جبل عرفات اور اس کے اطراف میدان عرفات میں وقوف کے ساتھ ہی سعادت حج اکبر سے مشرف ہوئے اور اس طرح حج کے رکن اعظم کی تکمیل کی ۔ ان خوش نصیب عازمین میں ہندوستان کے ایک لاکھ36ہزار20عازمین بھی شامل ہیں ۔ سعودی عرب کے مفتی اعظم عبدالعزیز الشیخ نے اس مقدس موقع پر اپنے سالانہ خطاب میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اسلام کے واضح موقف کا اظہار کیا۔ عازمین حج نے کل رات، منیٰ میں عبادات و اذکار میں گزاری تھی ۔ لاکھوں عازمین جو سفید احرام میں ملبوس تھے، انسانی سروں کا سمندر دکھائی دے رہے تھے اور آج بعد نماز فجر وہ میدان عرفات کی جانب چل پڑے تھے ۔ عرفات میں پہنچنے کے بعد وہ جبل عرفات اور میدان عرفات میں مغرب تک عبادات و اذکار میں مشغول ہوگئے۔ آج ظہر سے قبل ہی سارے عازمین، عرفات پہنچ چکے تھے اور تاحد نظر انسانی سروں کو سمندر نظر آرہا تھا ۔ سڑکیں بھی عازمین کے ہجوم سے پر تھیں اور مسجد نمرہ میں بھی تل دھرنے جگہ نہیں تھی ۔ سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ نے اہل اسلام کو انتشار اور فرقہ بندیوں سے بچنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم دنیا میں چلنے والی بعض تحریکیں انسانیت کی دشمن ہیں ۔ مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ نے مسلمانوں کو بے گناہوں کے ناحق قتل سے باز رہنے کی ہدایت کی ۔ یہ مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ کا مسلسل 34واں خطبہ حج تھا ۔ انہوں نے مسلمانوں کو افراتفری ، انتشار اور فرقہ بندیوں سے بچنے اور اپنے حکمرانوں کے حکم کی تعمیل کرنے کی تلقین کی ۔ مفتی اعظم نے کہا کہ حکمرانوں سے ان کی رعیت، مالکان سے ان کے ملازمین اور گھر کے سربراہ سے اس کے دیگر اہل خانہ کے بارے میں دریافت کیاجائے گا۔ ان کا کہناتھا کہ فرقہ بندی ملک کوتباہ اور اسلام کو ضعیف کرتی ہے ۔ مفتی اعظم نے مسلمان حکمرانوں کو دین کی سربلندی کے لئے کوشش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ بے گناہ کو ناحق قتل کرنا پوری انسانیت کا قتل ہے ۔ مفتی اعظم نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات فطرت کے عین مطابق ہیں۔ اسلام روحانی معاشرتی اور اخلاق کی تربیت دیتا ہے اور صرف متقی ہی اللہ کے نزدیک ہیں ۔
مفتی اعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کو منتشر کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں، مسلم دنیا میں چلنے والی بعض تحریکیں انسانیت کی دشمن ہیں جب کہ داعش خوارج اور انسانیت کے دشمن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی فتنہ میں پڑے اور فساد برپا کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مسائل لے کر دشمنوں کے پاس جاتے ہیں اور انہیں کے پاس ان کا حل تلاش کرتے ہیں ۔ انہوں نے مسلمانوں سے خواہش کی کہ وہ زندگی کی تمام سطحوں پر یعنی خاندانی سطح پر ، قومی سطح پر اور بین الاقوامی سطح پر قائدانہ رول اپنائیں ۔ لاکھوں حجاج کرام نے آج ظہر اور عصر کی نمازیں ملا کر ادا کیں اور بعد غروب آفتاب مزدلفہ کے لئے روانہ ہوگئے ۔ کل سارے عالم عرب میں عیدالاضحٰٰ منائی جائے گی اور قربانی دی جائے گی ۔ شدید گرمی کے باوجود عازمین کے جوش و خروش میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ بعض نے درختوں کے سائے میں پناہ لی اور بعض نے چلچلاتی دھوپ میں ہی عبادات و اذکار کا سلسلہ جاری رکھا اور اللہ تعالیٰ سے عفو کے طلبگار ہوئے ۔ میدان عرفات میں جذباتی مناظر بھی دیکھے گئے اور حجاج کرام خدا کے حضور میں ہدیہ تشکر پیش کرتے ہوئے اشکبار ہوئے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے اس مقدس سفر کو ممکن بنایا ۔ جب عازمین منیٰ سے عرفات کے لئے روانہ ہوئے تو فضا لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃلَکَ وَالْمُلْکُ، لَاشَرِیْکَ لَکَ۔ کی صداؤں سے گونج رہی تھی۔ فضاؤں میں ہیلی کاپٹروں کی اڑانیں جاری تھیں اور ہزاروں سپاہی ، سڑکوں پر حفاظتی انتظامات کے لئے متعین تھے۔ تمام راستے ، عازمین مردووخواتین اور بچوں سے پر تھے ۔5روزہ مناسک حج کے دوران عازمین کی سلامتی کو یقینی بنانے سعودی حکومت نے مکہ معظمہ ، مدینہ منورہ اور دیگر مقامات مقدسہ پر زائد از70ہزار عہدیدار متعین کئے ۔ سارے حجاج کرام نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں ملا کر ادا کیں اور اذکار و عبادات میں رات گذاری ۔ سعودی حکومت نے غیر قانونی طور پر آنے والے عازمین کو مقامات مقدسہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے سخت چوکسی اختیار کررکھی ہے ۔ حج قواعد کی خلاف ورزی پر اب تک1420افراد کو پکڑلیا گیا ہے۔ حج پرمٹس کے بغیر مقامات مقدسہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والی61,558گاڑیوں کو بھی روک دیا گیا ۔ حکومت سعودی عرب نے عازمین کے لئے حفظان صحت کو اولین ترجیح دی ہے ۔ 182مراکز صحت پر22ہزار ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ کے ارکان کو متعین کیا گیا ۔ محکمہ صحت نے تمام عازمین کو ایبولا اور ایم ای آر ایس جیسے ہلاکت خیز وائرسوں سے محفوظ رکھنے معقول اور سخت انتظامات کئے ہیں۔ سال حال3ممالک گنی، لائبیریا ، سیرالیون کے عازمین کو حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ یہ تین ممالک ایبولا وائرس سے شدید طور پر متاثر ہیں اور مغربی افریقہ میں سال حال اس وائرس سے زائد از3ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ سعودی عرب کے کار گزار وزیر صحت عبدالفقیہ نے بتایا کہ ’’عازمین میں کوئی متعدی کیس ریکارڈ نہیں کیا گیا۔‘‘ یاد رہے کہ مناسک حج کی ادائیگی کا سلسلہ 8ذی الحجہ سے شروع ہوتا ہے جو12ذوالحجہ تک جاری رہتا ہے ۔ آٹھ ذوالحجہ عازمین مکہ مکرمہ سے منیٰ کی جانب سفر کرتے ہیں اور رات بھر عبادت کرتے ہیں ۔ذوالحجہ کو فجر کی نماز کے بعد حج منیٰ سے میدان عرفات کے لئے روانہ ہوتے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں