کالا دھن کھاتہ داروں کی مکمل فہرست آج سپریم کورٹ میں پیش کر دی جائے گی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-29

کالا دھن کھاتہ داروں کی مکمل فہرست آج سپریم کورٹ میں پیش کر دی جائے گی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی حکومت ، سیاہ دھن رکھنے والے کھاتہ داروں کی مکمل فہرست 29اکتوبر کو سپریم کورٹ میں پیش کردے گی ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے یہ بات بتائی اور زور دے کر کہا کہ کسی کوبھی نہیں بچایاجائے گا۔ یہ فہرست ایک سر بمہر لفافہ میں سپریم کورٹ کو دی جائے گی لیکن جیٹلی نے یہ نہیں بتایا کہ آیا حکومت یہ فہرست منظر عام پر لانے کے لئے تیار ہے ۔ وزیر فینانس نے یہاں اخبار نویسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’حکومت یہ فہرست سپریم کورٹ میں پیش کرے گی کیونکہ وہ پہلے ہی یہ فہرست عدالت کی قائم کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس آئی ٹی) کو گزشتہ27جون کو پیش کرچکی ہے ۔ حکومت چاہتی ہے کہ قانون کے مطابق جو بھی طریقہ ہے اس کے ذریعہ ہم اس معاملہ کی اساس تک پہنچے ۔ عدالت کے سامنے کل مکمل فہرست پیش کرنے میں حکومت کو کوئی مشکل نہیں ہے ۔‘‘ سپریم کورٹ نے آج بیرون ملک سیاہ دھن رکھانے والوں کے ناموں کے انکشاف سے متعلق اپنے حکم میں ترمیم سے متعلق حکومت کی التجا پر اس کی سرزنش کی اور مرکز کو ہدایت دی کہ بیرون ملک سیاہ دھن رکھنے والوں کے سارے نام کل تک پیش کردئیے جائیں ۔ اس مسئلہ پر حکومت کے پس و پیش پر عدالت نے حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔اسی دوران ارون جیٹلی نے بتایا کہ حکوم تمام غیر قانونی بیرونی کھاتہ داروں کو سزا دینے سے دلچسپی رکھتی ہے اور سیاہ دھن ملک میں واپس لانے کے لئے ہر قدم اٹھائے گی ۔’’کھاتہ داروں کے ناموں اور ان کے کھاتوں کے بارے میں سچائی سامنے آنی چاہئے تاکہ ایسے لوگوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جاسکے اور بیرون ملک پڑی ہوئی رقم کو ہندوستان واپس لایا جاسکے ۔‘‘ اس معاملہ کی تحقیقات خواہ کوئی بھی ایجنسی کرے، حکومت کو کوئی مشکل نہیں ہے کیونکہ حکومت اس کیس میں کسی کو بچانا نہیں چاہتی ۔ جن لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں ان کے بارے میں فی الواقع تحقیقات ہونی چاہئیں اور قانون کے مطابق انہیں سزا ملنی چاہئے ۔ تاہم جیٹلی نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ آیا حکومت فہرست کو منظر عام پر لائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسا طریقہ اپنانے سے دلچسپی رکھتی ہے کہ وہ ممالک ہندوستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں جہاں مذکورہ رقومات رکھائی گئی ہیں۔
موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ تمام ناموں کے انکشاف سے متعلق سابقہ حکم میں تبدیلی کے بارے میں نئی حکومت کی التجا پر سپریم کورٹ نے بعض سخت الفاظ استعمال کئے اور کہا کہ حکم کو اس وقت کی یوپی اے حکومت نے قبول کیا تھا۔ چیف جسٹس ، جسٹس ایچ ایل دتو نے جو سپریم کورٹ بنچ کی صدارت کررہے تھے ، بظاہر جھنجھلاہٹ کے انداز میں کہا کہ’’آپ ان لوگوں کو بچانے کی کوشش کیوں کررہے ہیں جو بیرونی ممالک میں بنگ کھاتے رکھتے ہیں ۔ آپ ان تمام لوگوں کو حفاظتی’’چھتر چھایہ‘ ‘ کیوں فراہم کررہے ہیں ۔ ناموں کے انکشاف سے متعلق حکم، کھلی عدالت میں سالیسٹر جنرل کی موجودگی میں صادر کیا گیا تھا اور نئی حکومت مذکورہ حکم میں تبدیلی کی خواہش نہیں کرسکتی ہم اپنے حکم کو مس نہیں کرسکتے اور حتی کہ ہم اس حکم کا ایک لفظ بھی تبدیل نہیں کریں گے ۔ بنچ نے اٹارنی جنرل مکل روہتگی کی اس پرزور التجا کو یکلخت مسترد کردیا کہ حکومت بنک کھاتوں کی غیر قانونیت سے متعلق تحقیقات کے بعد ہی ناموں کا نکشاف کرسکتی ہے ۔ سپریم کورٹ نے حکومت سے خواہش کی ہے کہ وہ کچھ نہ کرے اور صرف ساری اطلاع عدالت کو فراہم کرے۔ عدالت یہ ہدایت دے گی کہ تحقیقات ایس آئی ٹی کے ذریعہ یا کسی اور ایجنسیوں بشمول سی بی آئی کے ذریعہ کرائی جائیں۔30منٹ کی سماعت کے اختتام پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت کو جرمنی جیسے مختلف ممالک سے500کھاتہ داروں کے نام وصول ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے مرکز سے خواہش کی ہے کہ وہ اپنے طور پر کوئی تحقیقات نہ کرے ۔ یہ تحقیقات اگر حکومت کی جانب سے کرائی جائیں تو ان کی زندگی میں بھی یہ ہرگز مکمل نہیں ہوں گی۔ بنچ نے مزید کہا کہ’’ہم سیاہ دھن واپس لانے کا مسئلہ حکومت پر نہیں چھوڑ سکتے ۔ ہماری زندگی میں ایسا نہیں ہوگا ۔‘‘بنچ نے اٹارنی جنرل کے اس استدلال کو مسترد کردیا کہ کھاتہ داروں کے ناموں کے انکشاف سے ان کے حق راز داری کی خلاف ورزی ہوگی ۔ عدالت نے مرکز کو ہدایت دی کہ وہ’’وہ ایک دو یا تین کھاتہ داروں کے نام نہ دے بلکہ بیرونی ممالک کی فراہم کردہ ساری فہرست عدالت میں پیش کردے۔

Black money: Govt to submit full list to SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں