یو این آئی
آل انڈیا مدرسہ ٹیچر اسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کی تکمیل میں تاخیر پر اتر پردیش کے وزیر اقلیتی بہبود محمد اعظم خان کے خلاف مظاہرہ کیا ۔ اساتذہ نے جنہوں نے آج یہاں گاندھی پریتیما پردھنا منظم کیا، دھمکی دی ہے کہ اگر کل تک انکے مطالبات کی تکمیل نہ کی گئی تو وہ ریاستی اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے ۔ اسوسی ایشن کے سکریٹری وحید اللہ خان سعید نے ریاستی حکومت کے 21نکاتی منشور مطالبات کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے پر اعظم خان کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ تقریباً ایک ہزار مدرسہ ٹیچرس اپنے مطالبات کی تکمیل میں تاخیر پرریاستی دارالحکومت میں احتجاج کررہے ہیں ۔ ان کے مطالبات میں اجرتوں پر نظر ثانی146مدرسوں کی سبسیڈی مدرسوں میں شمولیت اور معاوضہ کی بنیاد پر اساتذہ کا تقرر شامل ہے ۔
اسی دوران موصولہ اطلاع کے مطابق اتر پردیش کے وزیر شہری ترقی و اقلیتی بہبود محمد اعظم خان کو اس وقت پشیمانی کاسامنا کرنا پڑا جب الہ آباد ہائی کورٹ نے دو منفعت بخش عہدوں پر فائز ہونے کے سلسلہ میں نوٹس جاری کی۔ ڈویژن بنچ نے جو جسٹس دیوی پرساد سنگھ اور جسٹس ارویند کمار ترپاٹھی پر مشتمل تھی ، یوپی کے وزیر سے کہا کہ اندرون چار ہفتے جواب داخل کریں ۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاستی وزیر کے جواب داخل کرنے کے اندرون دو ہفتے اپنا جواب داخل کریں ۔ عدالت نے دو وکلاء اشوک پانڈے اور روہت ترپاٹھی کی جانب سے داخل کی گئی مفاد عامہ کی درخواست پر یہ نوٹس جاری کی ۔ درخواست گزاروں نے سوال کیا کہ اتر پردیش کے وزیر اور رامپور کی محمدعلی جوہر یونیورسٹی کے چانسلر کے دو منفعت بخش عہدوں پر بیک وقت فائز ہونے پر اعظم خان کی اسمبلی کی رکنیت کیوں نہ ختم کردی جائے اور انہیں نااہل قراردیاجائے ۔ ہائی کورٹ نے اس درخواست کی سماعت کے بعد اعظم خان کو نوٹس جاری کردی۔
Madrasa teachers stage protest at Azam Khan's residence
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں