پی ٹی آئی
نیپال تبتی ریلوے لائن کو چین تک توسیع دینا چاہتا ہے جو ہمالیہ کے سارے علاقے کا احاطہ کرلے گی اور وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ اپنے اس اقدام کے ذریعے اپنی تجارت اور سیاحت کو فروغ دے۔ نیپال کے نائب صدر فی الحال تبت کے دورے پر ہیں انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات میں قابل قدر اضافہ ہوگا ۔ جھانے گزشتہ روز پہلے چین تبت ٹورزم اکسپو ، لہاسا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا نیپالی عوام لہاسا، ژگزی ریلوے کے افتتاح پر بہت خوش ہیں اور اس بات کی توقع رکھتے ہیں کہ اس ریلوے لائن کو نیپال تک توسیع دیجائے گی ۔ گزشتہ مہینے کے آخر میں چین نے رسمی طور پر اپنی دوسری ریلوے لائن کا افتتاح کیا جو تبت میں واقع اور ریلوے لائن ہندوستان کیس کم کے بارڈر ، نیپال ، بھوٹال کے بارڈر سے ہوکر گزرتی ہے ۔253طویل ریلوے لائن جو2.16بلین ڈالر خرچ کرکے بنائی گئی ہے ۔ جولہاسا کوژگیز سے جوڑتی ہے ۔ ژگیز نامی مقام نیپال سے کافی قریب پڑتا ہے اور تبت کا دوسرا بڑا شہر ہے ۔ جلد ہی لہاسا اور نینگ چھی کے درمیان ریلوے لائن کی تعمیر کاکام شروع ہونے کی توقع کی جاتی ہے ۔ یہ ریلوے پروگرام2020تک ہندوستان،نیپال اور بھوٹان کو چین سے جوڑ دے گا ۔ جھا نے مزید کہا کہ نیپال چین اور ساؤتھ ایشیا کے درمیان تجارتی نقطہ نظر سے بہت اہم مقام ہے ۔ زمین راستوں یعنی روڈس اور بہتر ریلوے لائنوں کی تعمیر دونوں ممالک کو بہتر تجارت کرنے میں معاون ثابت ہوگی ۔ خاص کر چین کے مارکٹ کے لئے یہ بہت بڑی نعمت ثابت ہوگی ۔ ریل کی سہولت آنے کے بعد اس کے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ خاص کر چین کا نوجوان طبقہ سیاحت کی غرض سے نیپال جانا بہت پسند کرتا ہے۔ نیپال کو آنے والے سیاحوں کی تعداد سالانہ ایک ملین ہے ۔ اس میں سب سے زیادہ سیاح چین کے ہوتے ہیں اور دوسرے نمبر پر ہندوستان کے سیاح ہوتے ہیں ۔
China plans rail link with Nepal via Tibet
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں