ہندوستانی علاقہ میں دراندازی کے لئے خطہ قبضہ پار 200 مسلح عسکریت پسند منتظر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-21

ہندوستانی علاقہ میں دراندازی کے لئے خطہ قبضہ پار 200 مسلح عسکریت پسند منتظر

سری نگر
پی ٹی آئی
ہندوستانی علاقہ میں گھس پیٹ کے لئے خطہ قبضہ کے اس پار لگ بھگ 200زبردست طور پر مسلح عسکریت پسند تاک میں ہیں۔ حالیہ سیلاب کے بعد وادی کشمیر میں چپکے سے گھس آنے کی عسکریت پسندوں کی کئی کوششوں کو سیکوریٹی فورسس نے ناکام بنادیا ہے ۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ15کور لیفٹننٹ جنرل سبرتا سہا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’زبردست طور پر مسلح لگ بھگ200دہشت گرد عناصر وادی کشمیر میں مداخلت کاری کے لئے خطہ قبضہ کے اس پار منتظر ہیں ۔ ان عناصر نے وادی کشمیر میں آئے حالیہ سیلاب سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی تھی لیکن فوج نے ان کی کوششوں کو ناکام بنادیا۔‘‘ سبرتا ساہا نے بتایا کہ وادی کشمیر میں کم و بیش 200عسکریت پسند عناصر ہنوز سر گرم ہیں اور فوج کا دستہ ان عناصر کو’’بے اثر‘‘ کرنے کے لئے تیار ہے ۔‘‘ حالیہ سیلاب میں اگرچہ ہمیں بھی نقصان اٹھانا پڑا ، کنٹونمنٹ کا زائد از50فیصد حصہ زیر آب آگیا تھا لیکن ہم نے سیکوریٹی گرڈ کو ہرگز کمزور ہونے نہیں دیا۔ سبرتا سہا نے مزید کہا کہ ’’انسداد دہشت گردی اور انسداد شورش پسندی گرڈ کی دانشمندی کے سبب خوفناک بیرونی عسکریت پسند عمر بٹ حال ہی میں جلع کپواڑہ کے جنگلاتی علاقہ راجوار میں مارا گیا ۔ گزشتہ10دنوں میں سرحد پار سے مداخلت کی کئی کوششیں کی گئیں لیکن فوج نے انہیں ناکام بنادیا اور5مداخلت کاروں کو گولی مار کر ہلاک کردیا ۔ 3مداخلت کار ، کرن سیکٹر اور2مداخلت کار مچھیل سیکٹر میں ہلاک ہوئے ۔‘‘
یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ حالیہ عرصہ میں جموں و کشمیر میں بدترین سیلاب سے متاثر ہوا اور اس ریاست کے کئی اضلاع میں تباہی آئی۔280افراد کی جانیں ضائع ہوئیں ۔ لیفٹنینٹ جنرل سبرتا ساہا نے ’’غیر سماجی عناصر کے ان الزامات کو بے بنیاد‘‘ قرار دیا کہ سری نگر میں سیلاب کے بعد فوج نے بچاؤ کاموں میں بے حد اہم شخصیتوں اور بیرونی افرا د کو ترجیح دی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی شخص باہر کا ہے یا مقامی ہے ، یہ امتیاز کرسکنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا ۔ ہم نے زیادہ سے زیادہ تعداد میں انسانی جانوں کو بچانے کو ترجیح دی ۔ سب سے پہلے ہم نے ان لوگوں کو بچایا جو دوردراز مقامات پر پھنسے ہوئے تھے ۔ہم نے تخلیہ کی کارروائی میں بھی منطقی طریقہ اختیار کیا اور پہلے ان لوگوں کو بچایا جو زیادہ خطرہ سے دوچار تھے ۔‘‘سبرتا ساہا نے کہا کہ ریلیف کاموں میں مصروف سپاہیوں پر سنگباری کرنے والے لوگ، غیر متاثرہ علاقوں سے یہاں گڑ بڑ پیدا کرنے آئے تھے ۔’’ جو لوگ سیلاب میں گھرے ہوئے تھے وہ بچنا چاہتے تھے اور ہم نے انہیں بچایا۔‘‘ لیفٹنینٹ جنرل ساہا نے مزید کہا کہ حالیہ سیلاب سے اسلحہ ڈپوز متاثر نہیں ہوئے البتہ’’ کچھ سامان کو دوسری جگہ منتقل کرنا پڑا ۔ ہمارے بعض یونٹوں کو کچھ نقصان پہنچا لیکن اسلحہ و گولہ بارود محفوظ ہیں ۔‘‘ سیویلینس علاقوں میں ایمرجنسی ریلیف اور بچاؤ کاموں کے لئے ایک عارضی ہیلی پیاڈ کو کنٹونمنٹ علاقہ میں کارکرد کیا گیا ہے کیونکہ کنٹونمنٹ کے اندر 2بڑے ہیلی پیاڈ س، سیلاب کے سبب غیر کارکرد ہوگئے تھے ۔ ایمرجنسی ریلیف کاموں کے لئے ہمیں عارضی ہیلی پیاڈ کا کارکرد بنانا پڑا اور تباہی کے چند ہی گھنٹوں میں ہم نے یہاں سے بچاؤ کا کام شروع کردئیے۔

200 Heavily Armed Militants Waiting Across LoC to Infiltrate: Army

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں