چین سے نمٹنے کے لئے ہندوستانی فوج ہائی الرٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-23

چین سے نمٹنے کے لئے ہندوستانی فوج ہائی الرٹ

نئی دہلی/بیجنگ
ایجنسیاں
جموں و کشمیر کے لداخ میں چینی فوجیوں کی در اندازی اور گزشتہ10دنوں سے جاری تعطل میں تبدیلی نہیں آنے کے بعد فوج کی15بٹالینوں اور چندریزرویونٹس کو ہائی الرٹ پررکھا گیا ہے ۔ فوج کے ذرائع کا کہنا ہیکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر فوری طور پر قدم اٹھانے کے مقصد سے ایسا کیا گیا ہے۔ پیپلز لبریشن آرمی( پی ایل اے) کے جوان بھی فی الحال پیچھے ہٹنے کا اشارہ نہیں دے رہے ہیں ۔ چینی فوجیوں نے ہندوستان کے انتباہ کے باوجود اتوار کو ہندوستانی سرحد کے اندر7خیمے لگا لیے تھے ۔ ادھر چینی در اندازی کا اثر ہندوستان اور چین کے درمیان ہونے والے میڈیا ڈائیلاگ پر پڑا ہے ۔ مودی حکومت نے ہندوستان میں اس بات چیت کو منسوخ کردیا ہے ۔
فوج کے ایک ذرائع نے کہا کہ لداخ اور چومار میں چینی فوجیوں کی در اندازی کے بعد دونوں ممالک کے مقامی فوجی کمانڈروں کے درمیان ہوئی3فلیگ میٹنگ سے کوئی نتیجہ نہیں نکل پایا۔سرحد پر جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لئے سفارشی کوششیں کی جارہی ہیں، لیکن چین کے ساتھ اگر سرحدی تنازع پر سخت موقف اپنانے کی ضرورت پڑی تو ہندوستان اس سے پیچھے نہیں ہٹے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر صورتحال نازک تو ہے ، لیکن کشیدہ نہیں ۔ چومار ہمیشہ سے ہمارا علاقہ رہا ہے۔ ہم چینی فوجیوں کو یہاں پر سڑک یا کسی اور چیز کی تعمیر نہیں کرنے دیں گے ۔ اگر وہ پیچھے ہٹیں گے تو ہم بھی اپنے کچھ فوجیوں کو واپس بلالیں گے ۔
چینی در اندازی کا پہلا اثر دونوں ممالک کی میڈیا کے درمیان ہونے والی بات چیت پر پڑا ہے ۔ مودی حکومت نے سخت رخ اپناتے ہوئے24ستمبر کو دہلی میں مجوزہ ہند۔ چین کے میڈیا اداروں کے درمیان بات چیت کو منظوری دینے سے انکار کردیا ہے۔ دراصل یہ میٹنگ ہر سال ہوتی ہے ، لیکن اس بار حکومت نے چینی ایڈیٹرز کے دورے کو منظوری نہیں دی ہے ۔ اس پروگرام کو منعقد کرنے والے تھنک ٹینک نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے اس بارے میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے ۔ ان کے پاس بس ایک لائن کا فیکس آیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ دورے کی منظوری نہیں دی گئی ہے ۔ حکومت نے فی الحال اس بارے میں کوئی رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔
دوسری جانب چین کی وزارت دفاع نے اپنے فوجیوں کو ایک حکم جاری کرکے کہا ہے کہ وہ صدر جن پنگ کا حکم مانیں ۔ وزارت کی ویب سائٹ پر جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ تمام پیپلز لبریشن آرمی( پی ایل اے) کے فوجی صدر کا حکم مانیں ، جو سینٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) کے صدر بھی ہیں ۔ اس نئے حکم سے حیرانی بھی ہورہی ہے کیونکہ پی ایل اے کے فوجیوں نے غیر اعلانیہ طور پر اپنے ہی صدر کا حکم ماننے سے انکار کردیا تھا۔ ہندوستانی سفارتکاروں کے مطابق یہ اور بھی حیران کن ہے کیونکہ گزشتہ30سالوں میں جن پنگ چین کے سب سے طاقتور صدر ہیں ۔ وہ سی ایم سی صدر اور ملک کے صدر ایک ساتھ بنے ۔

15 battalions of Indian Army on high alert in Ladakh: Reports

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں