پی ٹی آئی
سابق مرکزی وزیر ایم ویرپاموئیلی نے میزورم کی گورنر کملا بینی والا کی برطرفی پر سوال اٹھاتے ہوئے آج کہا کہ آکر وہ اس شمال مشرقی ریاست میں کس بے قاعدگی کی مرتکب ہوئی تھیں کہ انہیں نوٹس دئیے بغیر عہدہ سے ہٹا دیا گیا ۔ موئیلی نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤز کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر انہوں نے میزورم میں کیا کیا تھا۔ وہ ایسی کون سی بے قاعدگی کی مرتکب ہوئی تھیں جو انہیں کوئی نوٹس دئیے بغیر عہدہ سے ہٹا دیا گیا ۔ سینئر کانگریس قائد نے این ڈی اے حکومت کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بینی وال کی برطرقی سے اس حکومت کی ذہنیت ظاہر ہوتی ہے جو اندھا دھند طریقہ پر لوگوں کا تقرر اور انہیں برطرف کررہی ہے ۔ پڈو چیری کے لیفٹیننٹ گورنر وریندر کٹاریہ کے بعد عہدہ سے ہٹائی جانے والی بینی وال، دوسری گورنر ہیں ۔ مودی حکومت کے اقتدار پر آنے کے بعد بعض گورنرس کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا ، جبکہ بعض نے مزاحمت کی اور ابھی بھی عہدہ پر برقرار ہیں ۔سابق کانگریس لیڈر اور پڈوچیری کے سابق لیفٹننٹ گورنر وریندر کٹاریہ نے اس اقدام کو سیاسی انتقام سے تعبیر کیا اور کہا کہ یہ غیر منصفانہ اور دستوری عہدہ پر حملہ ہے ۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور شعبہ مواصلات کے صدر نشین اجے ماکن نے ٹوئٹر پر کہا کہ اگر گورنر کملا بینی وال کو ہٹانا تھا تو چند دن قبل ان کا میزورم تبادلہ کیوں کیا گیا۔ یہ انتقام کی سیاست ہے۔
این سی پی سربراہ شرد پوار نے این ڈی اے حکومت کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بینی وال کی برطرفی سپریم کورٹ کے فیصلہ کی واضح خلاف ورزی ہے اور سیاسی انتقام ہے ۔ جئے پور سے موصولہ پی ٹی آئی کی اطلاع کے مطابق راجستھان کانگریس نے میزورم کی گورنر کملا بینی وال کو برطرف کرنے کی مذمت کرتے ہوئے آج کہا کہ ان کی برطرقی غیر دستوری ہے اور سیاسی انتقام کی خاطر انہیں برطرف کیا گیا ہے ۔ راجستھان پر دیش کانگریس کے صدر سچن پائلٹ نے یہاں اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستانی سیاست میں کملا بینی وال سابق کابینی وزیر اور ریاست کی سابق کانگریس حکومت کی دپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے مخصوص امیج رکھتی ہیں ۔ ان کی ساکھ کو مد نظر رکھتے ہوئے یوپی اے حکومت کے دور میں انہیں گجرات کا گورنر بنایا گیا تھا۔ کملا بینی وال نے ہی گجرات میں لوک پال کے عہدہ پر تقرر کیا تھا۔ ان کی سیاسی اور عوامی زندگی بے داغ رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی انتقام کی خاطر اور بے بنیاد الزامات کی وجہ سے انہیں گورنر میزورم کے عہدہ سے ہٹایا گیا ہے ۔ مزید چند ماہ بعد ان کی میعاد مکمل ہوجاتی۔ پائلٹ نے کہا کہ کملا بینی وال کی برطرفی غیر دستوری ہے ۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کی خلاف ورزی اور غیر قانونی بھی ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ جب نریندر مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے تو بینی وال کے ساتھ ان کے اختلافات تھے، ان کی میعاد ختم ہونے سے صرف دو ماہ قبل کل انہیں گورنر میزورم کے عہدہ سے ہٹا دیا گیا۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں