پی ٹی آئی
حکومت نے آج پالیمنٹ میں اعلان کیا کہ سیول سرویسز کے امتحانات شیڈول کے مطابق24اگست کو منعقد کئے جائیں گے ۔ اگرچہ اس کا کہنا تھا کہ جاریہ اجلاس کے بعد اس معاملہ پر تمام فریقین اور مختلف پارٹیوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔ پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ جہاں تک اس سال کاسوال ہے کہ امتحان ملتوی کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے اس مسئلہ پر کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی ۔ سیول سرویسز کے امتحان میں شرکت کرنے کے خواہشمندامیدوارامتحان میں انگریزی میں ویپٹج دینے کے معاملہ پر احتجاج کررہے ہیں۔ دینکیانائیڈو نے کہا کہ یوپی ایس سی کا مطالبہ گہرے مطالعہ کا متقاضی ہے اور اس مسئلہ پر صرف سیاسی جماعتوں سے ہی نہیں دیگر فریقین سے بھی بات چیت کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس ختم ہونے کے بعد حکومت اس پر تبادلہ خیال کرے گی تاکہ اتفاق رائے پید اکیاجاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس سلسلہ میں درست فیصلہ لے گی تاکہ طلباء کا ذہن متاثر نہ ہو۔ ارکان چاہتے تھے کہ24اگست سے پہلے ہی کل جماعتی اجلاس کیاجائے، مملکتی وزیر برائے پارلیمانی امور پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ کئی ارکان کا خیال ہے کہ فوری طور پر اس مسئلہ کا حل تلاش کرنا ممکن نہیں ہے ۔ کل جماعتی اجلاس وسیع تر اصلاحات پر تبادلہ خیال کے لئے منعقد کیاجائے گا اور اس کی تاریخ سے پارٹیوں کو واقف کروایا جائے گا۔ قبل ازیں حکومت نے اعلان کیا کہ انگریزی کے نشانات کو یو پی ایس سی کے امتحان میں میرٹ یا گریڈ کے لئے شامل نہیں کیاجائے گا۔ جیسے ہی آج ایوان کی کارروائی شروع ہوئی اپوزیشن جماعتوں بشمول سماج وادی پارٹی ، اور بہوجن سماج پارٹی نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے حکومت سے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے فوری کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ لاکھوں طلبا اس سے متاثر ہورہے ہیں۔
لوک سبھا میں انا دی ایم کے لیڈر ایم تھمبی دورائی نے زبردست اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یوپی ایس سی کے امتحان کو تمام زبانوں میں منعقدکرنا چاہئے تاکہ ملک کے تمام طلباء کو مساوی مواقع فراہم ہوسکیں ۔ کانگریس، آر جے ڈی اور چند دیگر جماعتوں کے ارکان نے تمبی دورائی کا ساتھ دیا ۔ اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا کہ اس معاملہ کو ایوان میں پہلے بھی پیش کیاجاچکا ہے ۔ اور امتحانات کے طریقہ کار میں تبدیلی لائے کئی برس گزر چکے ہیں۔ راتوں رات کوئی تبدیلی نہیں کیاجاسکتی ۔ مختلف زبانوں میں طلباء کو امتحان لکھنے کی اجازت دینے کا معاملہ طویل بحث کا طالب ہے ۔10یا15دنوں میں اس پر کوئی فیصلہ نہیں لیاجاسکتا۔جنتا دل متحدہ کے شرد یادو نے کہا کہ24گھنٹوں کے اندر اہم مسئلوں پر کل جماعتی اجلاس طلب کرکے فیصلہ لیاجاسکتا ہے ۔
UPSC Exam will be on time
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں