ہتھیاروں کی غیر قانونی فروخت - سپریم کورٹ کا حکومت و فوج کو انتباہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-27

ہتھیاروں کی غیر قانونی فروخت - سپریم کورٹ کا حکومت و فوج کو انتباہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
منگل کو سپریم کورٹ نے ہتھیاروں کی غیر قانونی فروخت میں ملوث جنوب مغربی کمان کے فوجی عہدیداروں کو معاف کرنے کی وجہ مرکزی حکومت پر برہمی ظاہر کی۔ ان عہدیداروں نے فوج سے یہ ہتھیار اپنے ذاتی استعمال کے لئے خریدے تھے بعد میں یہ ہتھیاروں کو اسلحہ ڈیلروں اور دیگر افراد کے ہاتھوں فروخت کردیا ۔ ان عہدیداروں کو دی گئی معمولی سزا کا انکشاف کرتے ہوئے جسٹس ایچ ایل دتتو، جسٹس ایس اے بابڑے اور جسٹس ابھے منوہر شاپر ے کی بنچ نے کہا کہ شراب کی حالت میں ہونے والے جھگڑے کے لئے ایک فوجی کو برطرف کردیا جاتا ہے اور اس واقعہ میں اتنی لاپرواہی برتی جاتی ہے جس میں کرنلس ، برگریڈیرس اور جنرل شامل ہیں آخر یہاں قانون کہاں ہے؟ اروند کمار شرماکے پی آئی ایل کی سماعت کرتے ہوئے یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے ۔ وکیل موصوف نے الزام عائد کیا کہ اس واقعہ میں بر سر خدمت اور سبکدوش دونوں عہدیداران شامل ہیں۔فوجی حکام کی جانب سے معمولی کارروائی اور سزا کے بعد مجرم عہدیداران کو چھوڑنے کے واقعہ کومستثنیٰ کرتے ہوئے عدالت نے اٹارنی جنرل موکل روہسگی سے سوال کیا کہ سماعت کو اتنی وسعت کیوں نہیں دی گئی کہ ملک کے دیگر8فوجی کمان کا بھی احاطہ ہوجائے ۔ عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ16ستمبر کو حکومت سے فوجی حکام کومحض500روپیہ جرمانہ یا غیر قانونی اسلحہ فروشی میں شامل عہدیداروں کو ہلکی پھٹکار کے بعد چھوڑنے کے متعق جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ فوج کو نظم و ضبط کو پابند سمجھا جاتا ہے لیکن یہاں معاملہ یہ ہے کہ غیر قانونی اسلحہ فروشی میں فوجی عہدیداران ہی ملوث ہیں۔ ہر فوجی عہدیدار کو سروس کے دوران ایک غیر سروس ہتھیار رکھنے کا اختیار ہوتا ہے ۔ لیکن یہ انکشاف ہوا ہے کہ چند فوجی افسران اس قسم کے مزید ہتھیار حاصل کرنے کا انتظام کرتے ہیں جنہیں وہ اسلحہ ڈیگر یا دیگرافراد کو بلا کسی اختیار کے فروخت کردیتے ہیں۔

Supreme Court pulls up Centre, Army for illegal sale of weapons by officers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں