عیدالفطر کا ملک بھر میں روایتی جوش و خوش کے ساتھ اہتمام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-31

عیدالفطر کا ملک بھر میں روایتی جوش و خوش کے ساتھ اہتمام

eid-ul-fitr-india-celebration
عیدالفطر کے موقع پر کل ملک بھر میں لاکھوں مسلمان مساجد اور عید گاہوں میں جمع ہوئے اور عیدالفطر کی خصوصی نماز ادا کی ‘بغلگیر ہوئے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی ۔ بعد ازاں ارکان خاندان اور دوست احباب کے ساتھ دعوتوں سے لطف اندوز ہوئے ۔ قومی دارالحکومت میں مسلمان نئے لباس زیب تن کئے ، تاریخٰ جامع مسجد ، فتح پور مسجد، حضرت نظام الدین ؒ اور شہر کی دیگر مساجد میں جمع ہوئے۔ انہوں نے نماز کے بعد ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دی ۔ دستوں نے آپس میں تحائف کا تبادلہ بھی کیا ۔ جموں و کشمیر میں چیف منسٹر عمر عبداللہ ، ڈل جھیل کے کنارے واقع زیارت گاہ حضرت بل میں تقریباً60ہزار فرزندان توحید کے ساتھ نماز عید میں شریک ہوئے۔ سرینگر کے قدیم شہر کی عید گاہ میں عوام کا کثیر اجتماع دیکھا گیا جہاں تقریباً30ہزار افراد نے نماز عیدادا کی ۔ کشمیر میں یہ تہوار روایتی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا ۔
غزہ کی صورتحال پر چند مقامات پر احتجاج کیا گیا۔ ملک بھرمیں بالخصوص ان مقامات پرجہاں بڑے اجتماعات منعقد ہوئے ، وسیع تر سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد لوگوں نے دوستوں اور رشتہ داروں کے گھر پہنچ کر ایک دوسرے سے ملاقات کی اور مختلف اقسام کے لذیذ کھانوں اور شیر خرما سے ایکدوسرے سے تواضع کی گئی ۔ اتر پردیش میں گورنر رام نائیک اور چیف منسٹر اکھلیش یادو نے لکھنو کی عیش باغ عید گاہ کا دورہ کیا اور عوام کو مبارکباد دی ۔ تشدد زدہ ضلع سہارنپور میں مسلمانوں نے نماز عید ادا کی، جہاں کرفیو میں نرمی دی گئی تھی ۔ البتہ سیکوریٹی فورسس، سخت چوکسی برت رہے تھے ۔ گجرات کے ضلع مہسانہ میں نماز عیدکے بعد ایک عید گاہ کی کمپاؤنڈ وال منہدم ہوگئی جس کے نتیجہ میں دوافراد بشمول ایک 8سالہ لڑکا ہلاک اور دیگر35زخمی ہوئے ۔ اس واقعہ کی وجہ سے عید کی خوشیاں ماند پڑ گئیں ۔
کیرالا کے مختلف ٹاؤنس اور مواضعات میں مساجد میں بڑے اجتماعات دیکھے گئے ۔ علماء نے نماز کی امامت کی اور محبت و اخوات اور بھائی چارہ کاپیام دیا۔ ملک کے بیشتر علاقوں کیطرح یہاں بھی عوام نے غزہ کی صورتحال کا تذکرہ کیا اور خصوصی دعائیں مانگیں ۔ کولکتہ میں زائد از40ہزار مسلمان نماز عید کے لئے لال سڑک پرجمع ہوئے جہاں چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی بھی نے ایک رات پہلے ان مساجد کادورہ کیا تھا ۔ چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی ، گاندھی میدان میں نماز عید میں شریک ہوئے۔ بعد ازاں انہوں نے خانقاہ مجبیبہ پھلواری شریف میں امارات شرعیہ کا دورہ کیا اور ریاست کے لئے امن و خوشحالی کی دعا کی ۔
بی جے پی زیر اقتدار مدھیہ پردیش میں چیف منسٹر شیوراج سنگھ وہان عید گاہ پہنچ کر عوام کی خوشیوں میں شریک ہوئے ۔ آندھرا پردیش اور نئی ریاست تلنگانہ میں بھی عیدالفطر جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی ۔ ممبئی اور مہاراشٹر کے دیگر علاقوں میں موسلا دھار بارش کے باوجود عوام کی کثیر تعداد نے عید کی نماز ادا کی ۔ ممبئی میں کئی مساجد کے باہر عارضی شامیانے لگائے گئے تھے ۔ داؤدی بوہرہ فرقہ کے مذہبی سربراہ سید نا مفضل سیف الدین نے عالم اسلام میں امن و خوشحالی کی دعا کی اور عوام سے کہا کہ وہ ملک کی بہتری کے لئے کام کریں۔
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی ، وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر کانگریس سونیا گاندھی نے عید الفطر کے موقع پر عوام کو مبارکباد دی ۔ کئی ریاستوں میں چیف منسٹرس نماز میں شریک ہوئے ۔وزیر اعظم نے اپنے پیام میں کہاکہ خدا کرے کہ یہ مقدس دن ملک بھر میں امن و یکجہتی اور بھاری چارہ کے تعلق کومستحکم کرے ۔ میری طرف سے عید کی مبارکباد۔
فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی متاثر کن مثال پیش کرتے ہوئے تہاڑ جیل کے زائد از4000قیدیوں نے جن میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ موجود تھے ، کل جوش و خروش کے ساتھ عیدالفطر منائی ۔ انہوں نے نماز عید بھی ادا کی اور خوصی ڈشوں سے لطف اندوز ہوئے ۔ جیل حکام کی مدد سے قیدیوں نے خصوصی ڈشیں جیسے سیویاں اور دیگر چٹ پٹی اشیا تیار کی تھیں۔ تہاڑ جیل کے پبلک ریلیشنس آفیسر سنیل گپتا نے کہا کہ زائد از150ہندو قیدیوں نے جن میں60خاتون قیدی بھی شامل تھیں ، مسلم قیدیوں کے ساتھ روزہ رکھا ۔ گپتا نے بتایا کہ زائد از4000قیدیوں نے نماز عید ادا کی اور آج کے دن کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ نما ز کی ادائیگی کے لئے امام صاحب کو باہر سے بلایا گیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ زائد از80خاتون قیدیوں نے بھی عید منائی ۔ گپتا نے کہاکہ تہاڑ جیل ہمیشہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال قائم کرتی رہی ہے ۔ ہمارے تمام قیدی چاہے وہ ہندوہوں یا مسلمان پورے جو ش و خروش کے ساتھ یہ تہوار مناتے ہیں ۔ ہم جیل میں بھائی چارہ کا ماحول پیدا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

Eid-ul-Fitr celebrated with traditional fervor

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں